27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کووڈ-19 کے دوران انتخابات منعقد کرانے کے تجربات کا تبادلہ کرنے کیلئے دنیا بھر کی جمہوریتیں ایک ساتھ آئیں

Urdu News

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ایسوسی ایشن آف ورلڈ الیکشن باڈیز (اے-ویب) کی صدارت کا ایک سال پورا ہونے پر آج ‘‘کووڈ-19 کے دوران انتخابات کرانے سے متعلق مسائل چیلنجز اور ضابطے : ملک کے تجربات کا تبادلہ کرنا’’کے موضوع پر منعقدہ ایک بین الاقوامی ویبینار کی میزبانی کی۔ یہ دنیا بھر کے جمہوری ملکوں کیلئےکووڈ-19 کے دوران انتخابات کرانے کے تجربات کا باہم تبادلہ کرنے کی سمت میں ایک ساتھ آنے کا موقع تھا۔

یہ بات غور طلب ہے کہ پچھلے برس 3ستمبر 2019 کو ہندوستان نے بنگلورو میں منعقدہ اے۔ویب  کی چوتھی  جنرل   اسمبلی میں 2021-2019 مدت  کار کیلئے اے –ویب کے صدر کے طور پر عہدہ سنبھالا تھا۔ ویبینار کا افتتاح کرتے ہوئے ہندوستان کے اعلیٰ چناؤ کمشنر اور اے-ویب کے چیئرپرسن جناب سنیل اروڑہ نے دنیا بھر میں انتخابات کے بندوبست سے متعلق اداروں کے ذریعے سامنا کیے جانے والے مشکل حالات کی بات کی۔ عوامی صحت کی ایمرجنسی کی صورتحال میں کہاں اور کیسےپہلے سے طے شدہ انتخابات کرائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر ملک کا متعلقہ ڈھانچہ مختلف ہوتا ہے، اس بیماری کی حد اور رفتار بھی مختلف ہے، اسی وجہ سے ہر ملک میں نوویل  کورونا وائرس اور اس کے تباہ کن اثرات کا جواب دینے کی صلاحیت بھی الگ الگ ہے۔ انہوں نے جنوبی کوریا،آسٹریلیا، ملاوی، تائیوان، منگولیا اور کئی دیگر ملکوں کا ذکر کیاجو پہلے سے طے شدہ انتخابات کے ساتھ آگے بڑھے۔  کیوں کہ انہوں نے انتخابات منعقد کراتے وقت لوگوں کی صحت اور تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ضروری انتظامات کیے تھے۔

جناب سنیل اروڑہ نے کہا کہ ہندوستان میں بڑی تعداد میں رائے دہندگان جغرافیائی اور لسانی تنوع اور مختلف ا ٓب وہوا کے حالات کی وجہ سے انتخابات ایک زبردست چیلنج ہیں۔ بہار قانون ساز اسمبلی کے آئندہ انتخابات کے پیمانے کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں پر کُل رائے دہندگان کی تعداد 72.9 ملین ہے۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image001DN6G.jpg

انتخابات پر کووڈ-19 کے اثرات کے بارے میں بتاتے ہوئے جناب اروڑہ نے کہا کہ کس طرح سے کووڈ-19 کے ہنگامی حالات اور سماجی دوری کےاقدامات کیلئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو موجودہ احکامات پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہوئی ہے۔ ایک پولنگ مرکز پر رائے دہندگان کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو 1500 سے گھٹاکر 1000 کردیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں پولنگ مراکز کی تعداد 40فیصدبڑھا کر ، 65 ہزار سے ایک لاکھ کردی گئی ہے۔ ان تبدیلیوں میں بھاری لاجسٹکس اور افرادی قوت کی پیچیدگیاں ہیں۔ اعلیٰ چناؤ کمشنر نے کہا کہ کمیشن اگلے دو سے تین دنوں کے اندر بہار کا دورہ کرنے پر فیصلہ لیگا۔

اعلیٰ چناؤ کمشنر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بزرگ شہریوں، خواتین، معذور افراد کو سہولت فراہم کرنے اور موجودہ حالات میں کووڈ-19 کے مثبت معاملوں اور قرنطینہ میں رہنے والے لوگوں کے حق رائے دہی یقینی بنانے پر کافی زور دیا ہے۔ اس سلسلے میں اعلیٰ چناؤ کمشنر نے ذکر کیا کہ نومبر، دسمبر 2019 میں جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات  میں شروعات کرنے کے ساتھ اور فروری 2020 میں دہلی اسمبلی انتخابات کیلئے پوسٹل بیلٹ کی سہولت کی توسیع ان رائے دہندگان کیلئے کی گئی جن کی عمر 80 برس سے زیادہ ہے۔ معذور افراد اور وہ لوگ جو ضروری خدمات میں لگے ہوئے ہیں۔ پوسٹل بیلٹ کی یہ سہولت کووڈ-19 کے پازیٹیو رائے دہندگان کے لئے بڑھا دی گئی جو کوارنٹائن اسپتال میں بھرتی ہیں۔

جناب سنیل اروڑہ نے انتخابات منعقد کرانے کے سلسلے میں تیار کیے گئے خصوصی اور تفصیلی رہنما خطوط کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے 2020 کے ماہ جون میں راجیہ سبھا کی 18 سیٹوں پر چناؤ کے  کامیاب انعقاد کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2021 کی پہلی ششماہی میں مغربی بنگال، آسام، کیرالا، پڈوچیری اور تملناڈو ریاستوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔

اعلیٰ چناؤ کمشنر نے ستمبر 2019 میں بنگلورو میں منعقدہ اے۔ ویب عام اجلاس کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے ویبینار کا انعقادانڈیا اے۔ ویب سینٹر کے زیرانتظام کیا جارہا ہے  جو ای سی آئی کا اے۔ ویب کے صدر کے طور ایک سال کی مدت کار پورا کرنے کے موقع پر منعقد ہورہا ہے۔

آج جاری کیے جارہے دو اشاعتوں‘‘ملکوں کا مختصر پروفائل، ای ایم بی رکن اور اے ویب کی پارٹنر تنظیمیں’’ اور ‘‘کووڈ-19 اور بین الاقوامی انتخابات کے تجربات’’ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ محققین اور پیشہ وروں کیلئے ایک سودمند آلہ ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اے۔ ویب انڈیا سینٹر نے ‘‘اے ویب  جنرل آف الیکشن’’نامی عالمی سطح کاجنرل شائع کرنے کی سمت میں کافی پیش رفت کی ہے۔ اس جرنل کا پہلا شمارہ مارچ 2021 میں جاری کیا جائیگا۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image002ZD8V.jpg

پوری دنیا کے 45 ملکوں کے 120 سے زیادہ مندوبین (انگولہ، ارجنٹینا، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، بھوٹان، بوسینا اور ہرزیگووینا، بوتسوانا، برازیل، کمبوڈیا، کیمرون، کولمبیا، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، ڈومنیکا، السالواڈور، ایتھوپیا، فجی، جارجیا، انڈونیشیا، اردن، قزاقستان،جمہوریہ کوریا، کرغزجمہوریہ لائیبریا، ملاوی، مالدیپ، مولدووا، منگولیا، موزمبیق، نائیجیریا، فلسطین، فلپائن، رومانیہ، روس، ساؤٹوم اور پرنسپ، سولومون آئس لینڈ ، سیرالیونی، جنوبی افریقہ، سری لنکا، سورینام،  سوئیڈن ، تائیوان، ٹونگو، ترکی، ازبیکستان اور زامبیا)اور چار بین الاقوامی تنظیموں (انٹرنیشنل آئیڈیا، انٹرنیشنل فاؤنڈیشن آف الیکٹورل سسٹم،(آئی ایف ای ایس)، ایسوسی ایشن آف ورلڈ الیکشن باڈیز(اے ویب) اور یوروپین سینٹر فار الیکشنس)نے آج ویبینار میں شرکت کی۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image0037OSJ.jpg

ایسوسی ایشن آف ورلڈ الیکشن باڈیز (اے ویب) دنیا بھر میں انتخابات کے بندوبست کے اداروں (ای ایم بی ) کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔ فی الحال اے ویب کے اراکین کے طور پر 115  ای ایم بی اور ایسوسی ایٹ رکن کے طور پر 16 علاقائی تنظیمیں/ادارے شامل ہیں۔ 12-2011 کے بعد سے ہی  الیکشن کمیشن آف انڈیا اے ۔ ویب کی تشکیل کے عمل کے ساتھ بہت ہی قریب سے جڑا ہوا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More