25 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کسانوں کی آمدنی 2022 تک دو گنی کرنے کے ویژن کو حاصل کرنے میں اِسمال فارمرس، ایگری بزنس کنشورشیئم (ایس ایف اے سی) کا رول قابل تعریف ہے:رادھا موہن سنگھ

Urdu News

نئی دہلی، زراعت او ر کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا ہے کہ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنی کرنے کے عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی کے خواب کو پورا کرنے میں ایس ایف اے سی کا رول قابل تعریف ہے۔ وہ آج اسمال فارمرس، ایگری بزنس کنشورشیئم (ایس ایف اے سی) کی سلور جبلی تقریبات کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ چھوٹے، درمیانے درجے کے اور معمولی کسانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنس (ایف پی اوز) کو مودی حکومت بڑھاوا دے رہی ہے۔ ہندوستان میں مختلف تنظیمیں مثلاً ایس ایف اے سی، این اے بی اے آر ڈی اور ریاستی حکومتیں  تقریباً 5000 ایف پی اوز قائم کر چکی ہیں۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ ایس ایف اے سی نے 2014سے 2018 کے درمیان  551ایف پی اوز قائم کئے ہیں، جو 2011سے 2014 تک قائم کئے گئے 223ایف پی اوز سے 147.09فیصد زیادہ ہیں۔ تقریباً 7.52لاکھ چھوٹے، درمیانہ درجے کے اور معمولی کسانوں کو ایف پی اوز کے ساتھ جوڑا جا چکا ہے۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ ایف  پی اوز کو مزید مضبوط بنانے کے لئے ایس ایف اے سی  مختلف پروگراموں پر عمل کر رہی ہے ، جیسے پیشہ ورانہ تربیت، پیشہ ورانہ تال میل ، دہلی کسان منڈی، ایف پی او-بائر پورٹل اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا وغیرہ۔ اس کے علاوہ ایکویٹی  کی گرانٹ ، قرضے کی گیارنٹی فنڈ اسکیم اور وینچر کیپٹل اسسٹینس اسکیم پر بھی اس مقصد سے عمل کیا جا رہا ہے کہ ایف پی اوز کو مالی طور پر خودکفیل بنایا جا سکے۔ اب تک (2014سے)، 349 ایف پی اوز کو 20کروڑروپے کی سرمائے کی سبسڈی فراہم کی جا چکی ہے۔ اس کے علاوہ 38 ایف پی اوز نے کریڈٹ گارنٹی فنڈ اسکیم سے فائدہ اٹھایا ہے۔ وینچر کیپٹل اسسٹینس اسکیم کے تحت 2014 تک 850پروجیکٹوں کو264.32کروڑ روپے دیئے گئے تھے، جبکہ پچھلے 4برسوں میں  1426پروجیکٹوں کو 404.45کروڑ روپے دیئے جا چکے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ پروجیکٹوں میں 67.76فیصد اور وینچر کیپٹل اسسٹینس کی رقم میں 53.03فیصد کا اضافہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایف اے سی نے ای-نیم کے ذریعے زیادہ سے زیادہ ایف پی اوز کو فائدہ پہنچانے کا تہیہ کر رکھا ہے۔اس کے تحت 16ریاستوں نےای-نیم کے ذریعے 634 ایف پی اوز کو جوڑا جا چکا ہے تا کہ چھوٹے، درمیانہ اور برائے نام زمین رکھنے والے کسانوں کو فائدہ ہو سکے۔ اس موقع پر زراعت ، تعاون اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمے کے سکریٹری جناب سنجے اگروال بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More