37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کرشی انّتی میلے سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا خطاب

Urdu News

نئیدہلی؛ کابینہ کے میرے ساتھی جناب رادھا موہن سنگھ جی،  مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیو راج سنگھ چوہان جی، میگھالیہ کے وزیراعلیٰ جناب کونراڈ سنگما جی، کابینہ کے میرے ساتھی جناب پروشوتم روپالا جی، جناب گجیندر سنگھ شیخاوت جی، محترمہ کرشنا راج جی، سائنسداں حضرات، اور اس تقریب کا مرکز  ممالک سے آئے ہوئے میرے کسان بھائی – بہن۔

قومی کرشی انّتی میلے میں ٓپ سبھی کا بہت بہت استقبال ہے۔ اس طرح کے انتی میلوں کی جدید ہندوستان کی راہ کو ہموار کرنے میں بڑا اہم رول ہے۔

اس میلے کے ذریعے سے مجھے جدید ہندوستان کے دو رہنماؤں سے ایک ساتھ، ایک وقت پر بات کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ نیو انڈیا کے ایک رہنما ہمارے کسان، ہمارے انیہ داتا ہیں جو ملک کے لیے جی توڑ محنت کر رہے ہیں۔ دوسرا رہنما ہمارے سائنسداں بھائی ہیں جو نئی نئی ٹکنالوجی کو فروغ دے کر کسان کی زندگی آسان کر رہے ہیں۔

مجھے یہ بھی جانکاری فراہم کی گئی ہے کہ تمام ملک کے زرعی سائنسی مراکز میں بھی ہزاوں کسان بھائی – بہن اس وقت تکنیک کے ذریعے سے ہم سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں۔ ان سبھی کا بھی میں اس موقعے پر والہانہ استقبال کرتا ہوں۔

بھائیوں اور بہنوں، یہاں آنے سے پہلے میں، یہاں جو بہت بڑا میلہ لگا ہے، اس میں گیا تھا۔ میری کئی سائنسدانوں سے بات ہوئی، کسانوں سے گفتگو کی ، زراعت سے جڑی نئی نئی تکنیکوں کو میں نے دیکھا۔ لائیو ڈیمو سے نئی تکنیکوں کی جو اطلاع دی جا رہی ہیں وہ یقینی طور پر سبھی کے بہت کام آنے والی ہیں۔

آج مجھے یہاں زراعت کے شعبے میں بہتر کام کرنے والے کسان بھائی – بہنوں کی عزت افزائی کرنے کا بھی موقع ملا ہے۔ کرشی کرمن اور پنڈت دین دیال اپادھیائے زراعت کی حوصلہ افزائی ایوارد سے نوازے گئے سبھی ریاستوں اور لوگوں کو میں بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

یہ انعام آپ کی محنت کا احترام تو ہے ہی ساتھ میں کروڑوں کسان بھائیوں کو ترغیب دینے کا ذریعہ بھی ہیں۔

آج مختلف ریاستوں کو ریکارڈ اناج پیدا کرنے کےلیے اعزاز سے نوزا گیا ہے۔ میں خاص طور سے یہاں میگھالیہ کی بات کرنا چاہوں گا جسے الگ سے ایوارڈ دیا گیا ہے۔ ساتھیوں، رقبے میں چھوٹے اس ریاست نے بڑا کام کر کے دکھایا ہے۔ میگھالیہ کے کسانوں نے سال 16-2015 کے دوران پیداوار کا پنچ سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ اس وقت اسٹیج پر میگھالیہ کے نوجوان وزیراعلیٰ موجود ہیں۔ میری گزارش ہے کہ اس کامیابی کے لیے وہ میگھالیہ میں بھی کسانوں کے لیے ایک اعزاز کا پروگرام بھی منعقد کریں۔

ساتھیوں، آج میرا یہ یقین اور پختہ ہو گیا ہے کہ جب منزل صاف ہو، منزل کو حاصل کرنے کے لیے خود کو دن رات لگانے کا ارادہ ہو، تو کچھ بھی مشکل نہیں ہے۔ ہمارے ملک کے کسان میں وہ حوصلہ ہے کہ وہ مشکل لگنے والے منزل کو بھی حاصل کر سکتا ہے۔ ہمیں نہیں بھولنا چاہیے کہ آزادی حاصل کرنے کے بعد ملک میں فصل کی پیداوار کی کیا حالت تھی۔ مشکل بھرے اس دور سے ہمارا انیہ داتا ہمیں باہر نکال کر لایا ہے۔ آج ملک میں ریکارڈ فصل پیداوار، ریکارڈ دال پیداوار، ریکارڈ پھل – سبزیوں کی پیداواریت ، ریکارڈ دودھ کی پیداوار ہو رہی ہے۔

اس لیے میں ملک کے ہر کسان کو، کرشی انّتی میں لگی ہر ماتا – بہن – بیٹی کو سو سو بار نمن کرتا ہوں۔

ساتھیوں ، ہمارے ملک کے زراعت کے شعبے نے متعدد معاملے میں پوری دنیا کو راہ دکھائی ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ جو چیلنج کاشت کاری سے جڑتی چلی گئیں وہ آج کے اس دور میں  بہت اہم ہیں۔ یہ چیلنج ہی کسانوں کی آمدنی کم کرتے ہیں۔ انہیں نقصان پہنچاتے ہیں اور کاشت کاری پر ہونے والے اخراجات کو بڑھاتے ہیں۔

ان چیلنجوں کا پوری مستعدی کے ساتھ ، بہتر سوچ کے ساتھ نمٹنے کے لیے ہماری حکومت مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ ان مختلف کاموں کی سمت الگ ہے۔ کسان کی آمدنی کو دوگنا کرنا ، ایک ہدف ہے۔ کسانوں کی زندگی کو آسان بنانا ۔ ہم اس عزم کے راستے پر بہت تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

آج ملک میں گیارہ کروڑ سے زیادہ سوائل ہیلتھ کارڈ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ سوائل ہیلتھ کارڈ سے مل رہی جانکاری کے مطابق جو کسان کاشتکاری کر رہے ہیں اُن کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اخراجات میں بھی کمی آرہی ہے۔

یوریا کی سو فیصد نیم کوٹنگ سے بھی کھاد کی کھپت میں کمی آئی ہے اور فی ہیکٹیئر اناج میں اضافہ ہوا ہے۔ بھائیوں اور بہنوں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے ذریعے ہماری سرکار نے کسانوں کو سب سے کم پریمیئم پر بیمہ فراہم کیا ہے۔ بیمہ پر کیپنگ ختم کر کے یہ بندوبست کیا گیا کہ پوری رقم کا بیمہ کیا جائے۔ اس اسکیم کے بعد اب فی کسان ملنے والی کلیم رقم دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔ کسان کو تشویش سے دور رکھنے میں ہماری حکومت کا یہ بہت بڑا قدم ہے۔

کسانوں کے مفادات سے جڑے کئی ماڈل ایکٹ بنا کر ریاستی حکومتوں سے انہیں نافذ کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔ یہ قانون ریاستوں میں نافذ ہونے کے بعد کسانوں کو بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔

کسانوں کو زیادہ بیج حاصل ہوں، ضروری بجلی ملے، بازار تک رسائی میں کوئی دقت نہ پیش آئے، انہیں فصل کی مناسب قیمت ملے اس کے لیے ہماری حکومت دن رات کوشش کر رہی ہے۔ ساتھیوں اس بجٹ میں کسانوں کو مناسب قیمت دلانے کے لیے ایک بڑے فیصلے کا اعلان کیا گیا ہے۔

حکومت نے طے کیا ہے کہ فہرست میں شامل فصلوں کے لیے کم سے کم امدادی قیمت یعنی ایم ایس پی ان کی لاگت کا کم سے کم ڈیڑھ گنا اعلان کیا جائے گا۔ اپنے کسان بھائیوں کے سامنے میں اسے اور تفصیل سے سمجھانا چاہتا ہوں۔  بھائیوں اور بہنوں  ایم ایس پی کے لیے جو لاگت جوڑی جائے گی اس میں دوسرے مزدوروں کی محنت کی قیمت ، اپنی مویشی –  مشین یا کرایے پر لی گئی مویشی یا مشین کا خرچ، بیج کی قیمت ، سبھی طرح کی کھاد کی قیمت، آبپاشی کے اوپر کیا گیا خرچ ، ریاستی حکومت کو دیا گیا لینڈ ریونیو، ورکنگ کیپیٹل کے اوپر دیا گیا سود، لیز لی گئی زمین کے لیے دیا گیا کرایہ اور دیگر خرچ شامل ہیں۔

اتنا ہی نہیں کسان کے ذریعے خود اور اپنے کنبے کے ارکان کی جانب سے کی گئی محنت کی قیمت، پیداوار لاگت میں جوڑا جائے گا۔ ملک کے محنتی کسانوں کی آمدنی سے متعلق یہ بہت اہم اقدام ہیں۔ کم سے کم امدادی قیمت کے اعلان کا پورا فائدہ کسانوں کو ملے ، اس کے لیے ہم ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہےہیں۔

ساتھیوں، کسانوں کو فصل کی مناسب قیمت کے لیے ملک میں زرعی مارکیٹنگ اصلاحات  پر بھی بڑے پیمانے پر کام کیا جا رہا ہے۔

گاؤں کی مقامی منڈیوں کا تھوک  مارکیٹ اور گلوبل مارکیٹ تک تال میل بیٹھانا بہت ضروری ہے۔

اکیلی چلتی ہوئی چینٹی آہستہ آہستہ سینکڑوں کیلو میٹر کی دوری طے کر سکتی ہے لیکن اپنی جگہ رکا ہوا گروڑ ایک قدم بھی آگے نہیں جا پاتا۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ بہت چھوٹی چھوٹی کوشش کر کے بھی ہم کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ ساتھیوں ویسے میں نے آپ کو چینٹی کی مثال پیش کی ہے تو اس سے جڑی ایک بات اور یاد آگئی۔ میں نے کہیں پڑھا ہے کہ باحیات مخلوق میں انسان ہی صرف نہیں ہے جو کھیتی کرتا ہے۔ انسان کے علاوہ دو تین اور مخلوقات ہیں جو اپنے لیے غذا تیار کرتی ہیں اور چینٹی بھی انہیں میں سے ایک ہے۔

ایک بار پھر آپ سبھی کے ساتھ نیک خواہش کا اظہار کرتے ہوئے میں اپنی بات ختم کرتا ہوں ۔ بہت بہت شکریہ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More