34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اسکول کے پرنسپلوں کو ہدایت کی کہ عالمی یوم ماحولیات سے قبل پلاسٹک سے پاک علاقے کے لئے اقدامات کئے جائیں

Urdu News

نئی دہلی، ۔ماحولیات ،جنگلات اورتبدیلی ماحولیات  کے امور کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر ہرش وردھن نے  عالمی یوم ماحولیات  2018  کی تیاریوں کے سلسلے میں 9 ساحلی ریاستوں  کے سمندر وں کے 24 ساحلوں کی صفائی   اور19ریاستوں کے   24 شناخت شدہ  آلودگی زدہ حصوں  میں  ندیوں کے مہانوں کی صفائی   اور جھیلوں کی  صفائی کے لئے   19  ٹیمیں تشکیل دیں ہیں ۔علاوہ ازیں    درج فہرست دریاؤں کے ساتھ  ساتھ دہلی  کے  دریائے جمنا  کے  مہانے کی صفائی نیز  بعض  بڑی جھیلوں اور بڑے آبی ذخائر کو بھی  صفائی کے لئے شناحت کیا گیا ہے ۔

          مذکورہ بالا  19  تشکیل شدہ ٹیموں میں   وزارت ماحولیات  ، جنگلات اورتبدیلی ماحولیات کے سینئیر افسران  ، ریاستی نوڈل ایجنسیوں کے نمائندے  ،اسکولوںمیں ایکو کلب  کے نمائندے   ، اسٹیٹ  پالیوشن کنٹرول بورڈ ،ضلع انتظامیہ  ،دریاؤں کے  ساحلوں سے متصل  کالج آف فشریز  اور دیگر تعلیمی  /  تحقیقی اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے ۔ یہ ٹیمیں صفائی کے اس کام میں  اسکولی بچوں  ، کالج کے طلبا اورمقامی سماجوں کے افراد کو شامل کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی یہ وزارت ایکو کلب اسکولوں  کو بھی اس کام میں شامل کرے گی ، جنہیں  نیشنل گرین کارپس  پروگرام کے تحت وزارت ماحولیات ، جنگلات اورتبدیلی ماحولیات کی جانب سے امداد فراہم کرائی جاتی ہے ۔

          ہر ساحل سمندر  / دریا کے مہانے اورجھیل کی صفائی کے لئے دس لاکھ روپے کا سرمایہ مختص کیا گیا ہے ۔ اہم تاریخی مقامات  کے ارد گرد بھی   یہ صفائی کی مہم  چلائی جائے گی۔ صفائی کی یہ سرگرمیاں  15  مئی کو شروع ہوئی تھیں اور 5  جون تک جاری رہیں گی۔ اس مدت کے دوران   مختلف ثقافتی پروگرام ،  پہیلیوں کے مقابلے ، مباحثوں  اوربیداری ریلیوں کا اہتمام کیا جائے گا ۔ریاستوں میں   اس پروگرام  کی عمل آوری کے لئے  اسٹیٹ نوڈل ایجنسیاں   (ایس این اے ) اس وزارت کے  نوڈل مرکز کے طور پر کام کریں گی ۔اس کے ساتھ ہی آبی ذخائر کی صفائی کے لئے  زیر نظر وزارت نے ایس این اے   اور کالج آف فشریز  کے ادارہ جاتی سربراہوں کے مشورے سے  صفائی کے لئے  مخصوص حصے شناخت کئے ہیں ۔ یہ ادارے ہرریاست   میں آبی ذخائر کے قریب واقع  ہیں  ۔صفائی کے اس پروگرام میں اسکولوں  کے بچوں اور کالجوں کے طلبا کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس پروگرام میں رضاکار تنظیموں (این جی اوز ) ، نیشنل کیڈٹ کورپس (این سی سی )  ، بارڈر سکیورٹی فورس  (بی ایس ایف )، سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف ) ، انڈو ٹبیٹن بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی ) ،  کوسٹ گارڈس     اور شہریوں کو بھی  اس پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں  اس پروگرام میں استعمال کے لئے  لمبی جھاڑو،ٹوکرے   اور بچوں کے لئے دستانے بھی فراہم کئے جائیں گے ۔علاوہ ازیں اس کام کے لئے   آمدورفت یعنی ٹرانسپورٹیشن کے انتظامات  بھی کئے جائیں گے ۔سمندر کے ساحلوں   اور دریاؤں کے مہانوں سے  نکالے گئے کوڑے کرکٹ کو  مقامی میونسپل اداروں  سے تال میل کے ساتھ مخصوص مقامات پر محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگایا جائے گا۔

          اس سلسلے میں  ماحولیات  ، جنگلات  اورتبدیلی ماحولیات کے امور کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ملک بھر کے اسکولوں کے پرنسپلوں کو  خط لکھ کر ان  سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے اپنے اداروں  / اسکولوں کو  پلاسٹک سے پاک قرار دئے جانے  کے لئے کام کریں۔ یہ وزارت  پلاسٹک سے پاک اداروں کو  سرٹیفکیٹ بھی جاری کرے گی اور   پلاسٹک کے مضراثرات کی مشن کے طریقے سے تشہیر کرے گی۔ اس کام کے لئے درج ذیل سرگرمیاں شروع کی جائیں گی:

  • اسکولوں میں  پلاسٹک کی پانی کی بوتلیں   ، پلاسٹک کے تھیلے ، پلاسٹک کے کپ ، پلاسٹک کی پلیٹیں  ، پلاسٹک کے پانی کے جگ  ،  پلاسٹک کے فولڈر / ٹرے   اور پین اسٹینڈ وغیرہ جیسے  پلاسٹک کے سامان کا استعمال نہ کیا جائے ۔
  • اسکول / کالج کے قریب واقع کسی آبی ذخیرے ، تالاب  ،ترائی ، ساحل ،  یا ماحولیاتی حساس علاقے کی شناخت کی جائے اور اسے پلاسٹک سے پاک بنایا جائے ۔
  • اپریل سے مئی کی مدت کے دوران مقررہ چھٹیوں کے دنوں میں صفائی ستھرائی کی مہم کا اہتمام کیا جائے ۔

اس  پروگرام کے آخر میں وزیر موصوف  ان اسکولوں / کالجوں /اداروں کو  ،’’  گرین  اسکول / کالج کے عنوان سے  سرٹیفکیٹ سے نوازیں

 گے ، جو اپنے آپ کو پلاسٹک کی آلودگی سے  پاک بنا چکے ہیں۔ یہ وزارت  اور ماحولیات  ، جنگلات اور تبدیلی ماحولیات کی وزارت کے علاقائی دفاتر اور ضلع انتظامیہ  اس پروگرام کی عمل آوری پر نظر رکھے گی اور   اس  پروگرام میں شامل اسکولوں اور کالجوں کو ان کی صفائی ستھرائی کی کوششوں کے صلے کے طور پر ستائش  نامے پیش کریں گے ۔

          مذکورہ بالا صفائی کی مہم کے علاوہ  یہ وزارت  پلاسٹک کے معقول استعمال کے بارے میں  بیداری  پھیلانے کی غرض سے  3 جون کو ونے مارگ  پر  ایک منی میراتھن کا  بھی اہتمام کرے گی۔ اس  میراتھن (دوڑ ) میں دلی   اور قومی راجدھانی خطے کے اسکولوں اورکالجوں کے طلبا حصہ لیں گے۔ ایک اندازے کے مطابق   اس منی میراتھن میں   دس سے  پندرہ ہزار افراد تک شرکت کریں گے ۔ اس کے ساتھ ہی بنگلورو ، احمدآباد ، گینگٹوک ، بھوپال بور بھوبھنیشور سمیت   پانچ دیگر شہروں میں  بھی اسی روز منی میراتھن کا اہتمام کیا جائے گا۔

          ہندوستان ماحولیات  پر اقوام متحدہ کی سربراہی والی عظیم ترین تقریبات کی حیثیت رکھنے والے عالمی یوم ماحولیات  2018   کے عالمی   میزبان کے فرائض  انجام دے گا۔اس سال کے  عالمی یوم ماحولیات  کا مرکزی خیال  ،’’  پلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرو ‘‘    ہے  ۔  اس سلسلے میں  وزارت ماحولیات   ، جنگلات  اورتبدیلی ماحولیات نے  متعدد  پروگرام اور سرگرمیوں کی تیاریاں  کی ہیں  ۔ یہ پروگرام  مئی  2018 سے شروع کردئے گئے ہیں۔ عالمی یوم ماحولیات  کی بعض مخصوص تقریبات میں  ،  وگیان بھون میں  اور راج پتھ  کے سبزہ زار پر  نیز  مختلف ریاستوں  کے  اسی قسم کے علاقوں میں  ان پروگراموںکا اہتمام کیا جائے گا۔

دریاؤں کے مہانوںکی ریاست وار فہرست :

سمندری ساحلو کی ریاست وار فہرست :

نمر شمار

ریاستیں

دریاؤں کے مہانے

1.

آندھرا پردیش

  1. گوداوری

2.

گوا

  1. مندوری

3.

گجرات

  1. سابر متی
  2. تاپتی

4.

کرناٹک

  1. پنّار
  2. کاویری

5.

کیرل

  1. بھرت پورہ

6.

مدھیہ پردیش

  1. نرمدا

7.

مہاراشٹرا

  1. کرشنا
  2. مولامتھا

8.

اوڈیشہ

  1. مہاندی

9.

پنجاب

  1. ستلج

10.

سکم

  1. رانی شو

11.

تامل ناڈو

  1. وائگئی

12.

تیلنگانہ

  1. موسی

13.

اترپردیش

  1. کانپور-    گنگا
  2. گنگا(وارانسی )

14.

اتراکھنڈ

  1. گنگا

15.

بہار

  1. گنگا

16.

ہماچل پردیش

  1. بیاس
  2. ستلج

17.

مغربی بنگال

  1. ہگلی

18.

راجستھان

  1. چمبل کوٹہ میں

19.

ہریانہ

  1. گھگھر

نمر شمار

ریاستیں

ساحل سمندر

1.

ٓندھرا پردیش

  1. مائیپالو
  2. پولی کیٹ جھیل
  3. کوٹھا کوڈورو

2.

گوا

  1. کلنگیوٹ
  2. میرامار
  3. کولوا

3.

گجرات

  1. ویراول
  2. پوربندر
  3. منگلور

4.

کرناٹک

  1. پنم ہور
  2. مالپے
  3. گوکرنا
  4. کاروار

5.

کیرل

  1. کنور
  2. کالی کٹ

6.

مہاراشٹر

  1. میریا
  2. گنپتی پولے

7.

اوڈیشہ

  1. پوری
  2. پارادیپ

8.

تمل ناڈو

  1. پل وکّم
  2. کنیا کماری
  3. تھری موتیور/ ایننور

9.

مغربی بنگال

  1. بکھالی
  2. تیج پور

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More