33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پی جی پورٹل پر عوامی شکایات سے نمٹنے میں اچھی کارکردگی کے لئے وزارتوں کو توصیفی اسناد پیش کیں

डॉ. जितेन्‍द्र सिंह ने पीजी पोर्टल पर लोक शिकायत निवारण में श्रेष्‍ठ प्रदर्शन के लिए मंत्रालय को प्रमाण पत्र दिए
Urdu News

 نئی دہلی، شمال مشرقی خطے  کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے  وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  وزیراعظم دفتر ،  عملہ ، عوامی شکایات، پنشن،  ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت   ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  عوامی شکایات کے ازالے  اور دیکھ ریکھ کے  مرکزی نظام   (سی پی جی آر اے ایم  ایس)  میں  اپنی اپنی کارکردگی کی بنیاد پر   آج یہاں  وزارتوں /محکموں کو  توصیفی  اسناد پیش کیں۔  اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایوارڈ یافتہ محکموں  اور وزارتوں کی ستائش کی۔    انہوں نے  مسلسل   چار کوارٹرز میں توصیفی اسناد جیتنے کے لئے سینٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ  ٹیکسیز (سی بی ڈی ٹی)  کو مبارک باد دی۔  انہوں نے کہا کہ  دیگر محکموں کو بھی  شکایات کے ازالے کے لئے  سی بی ڈی ٹی کے تیار کردہ میکانزم سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔     انہوں نے مزید کہا کہ  ان جیسے میکانزم سے   سسٹم کو برقرار رکھا جاسکتا ہے۔  وزیر موصوف نے   شکایات کے ازالے کی سمت میں کام کرنے  کے لئے دیگر وزارتوں کی بھی ستائش  کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی اے آر پی جی نے     موصول شکایتوں کے تجزیہ کے لئے ایک مطالعہ کا   بھی اہتمام  کیا ہے۔   محکمہ نے حال ہی میں  20 وزارتوں  کے   شکایات   کے مطالعہ  کا تجزیہ   بھی جاری کیا ہے۔   انہوں نے کہا کہ ڈی اے آر پی جی     معلومات حاصل کررہی ہے اور نئی اصلاحات   کی تجویز پیش کررہی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ      شکایات کے بروقت ازالے کے لئے ٹائم لائن  متعین کئے گئے ہیں لیکن زیادہ تر شکایات   بیداری نہ ہونے کی وجہ سے  درج کرائی جاتی ہیں۔     انہوں نے کہا کہ اس عمل کے بارے میں   لوگوں کے اندر بیداری پیدا کرنے اور  عوامی ملکیت میں  پہلے سے دستیاب  معلومات کے بارے میں  لوگوں کو   باخبر  کرنے کی ضرورت ہے۔  انہوں نے کہا کہ   درج کی گئی  شکایات کی   تعداد    پہلے سے ہی   فی سال   بارہ لاکھ تک پہنچ چکی ہے اور یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ      شکایات کے ازالہ کے میکانزم میں  شہریوں کا اعتماد بڑھا ہے  ۔  مرکزی وزیر نے یہ مشورہ بھی دیا کہ    ان وزارتوں سے معلومات حاصل کی جانی چاہئیں   جنہیں    زیادہ سے زیادہ تعداد میں شکایتیں وصول ہوئی ہیں۔   انہوں نے ریاستوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے یہاں شکایات  کے ازالے کے میکانزم کو  مزید موثر انداز میں   چلائیں۔

ڈی اے آر پی  جی  کے سکریٹری جناب سی  وسواناتھ نے   کہا کہ اب    شکایات کے ازالے   پر توجہ   ، ان  کے ازالےکےمعیار پر   دی جانی چاہئے۔    انہوں نے کہا کہ محکمہ نے   شکایات  کی اصل وجہ کا پتہ لگانے اور یہ جاننے کے لئے کہ     ان اصل وجوہات  سےنمٹا جاتا ہے   او ر منظم انداز میں  اصلاحات نافذ کی جاتی ہیں ،    چالیس وزارتوں   کا مطالعہ کیا ہے۔  انہوں نےیہ بھی کہا کہ 20 وزارتوں  کے مطالعہ سے 65 اصلاحات شروع کی گئی ہیں اور   ان کا حکمرانی پر مثبت اثر پڑا ہے۔ حال ہی میں 20 مزید وزارتوں کا مطالعہ کیا گیا ہے اور 180 اصلاحات   کی تجویز پیش کی  گئی ہے۔

 ڈی او پی ٹی کے سکریٹری جناب اجے متل نے کہا کہ   ہمیں شکایات کے اسباب پر توجہ  مرکوز کرنی چاہئے۔    انہوں نے اپنی اچھی کارکردگی کے لئے    ایوارڈ یافتگان    کی ستائش بھی کی۔

یہ توصیفی اسناد   وزارتوں اور محکموں کو  ایک سہ ماہی کے دوران   موصول شکایات   اور ان کے تصفیہ   کی تعداد  کی بنیاد پر  پیش کی جاتی ہیں۔   اس کے لئے تین زمرے بنائے گئے ہیں۔     تین سو تک  شکایات  وصول کرنے والی وزارتوں اور محکموں کو    اے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے  ،  تین سو ایک سے دو ہزار تک   شکایات وصول کرنے والی وزارتوں اور محکموں کو بی زمرے میں    اور   دو ہزار سے زائد شکایات وصول کرنے والوں کو   سی زمرے میں رکھا جاتا ہے۔

ڈی اے آر پی جی کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ وسودھا مشرا   اور محکمے کے دیگر سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More