37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پیاز کی دستیابی اور قیمتوں کو معتدل بنانے کے لئے کئے گئے اقدامات

English News

نئی لّی: ستمبر کے دوسرے ہفتے سے پیاز کی قیمتوں میں  اضافے کا مشاہدہ کیا گیا ہے ، جس کی وجہ سے اقدامات کرنےکی ضرورت پیش آئی ہے۔  صارفین کے امور   کے محکمے  کے ڈیش بورڈ کے ذریعے پیاز کی قیمتوں میں اضافے پر  روزانہ کی بنیاد پر قریبی  نظر رکھی جا رہی ہے ، جس نے  قیمتوں میں  اضافے کو  کم کرنے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔

          ضروری اشیاء  ( ترمیمی ) قانون ، 2020 کے تحت  قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر اسٹاک کی حد  مقرر کرنے   کی گنجائش ہے ۔ 21 اکتوبر ، 2020 ء کو  پیاز کی کل ہند اوسط خردہ قیمت پچھلے سال کے مقابلے  22.12 فی صد ہے ، ( 45.33 روپئے سے 55.60 روپئے فی کلو گرام ) اور اگر پچھلے پانچ سال کے اوسط  سے مقابلہ کیا جائے تو یہ 114.96  فی صد ہے ( 25.87 روپئے سے 55.60 روپئے فی کلو گرام ) ۔ اس لئے  اگر پچھلے پانچ برسوں کے اوسط سے  مقابلہ کیا جائے تو قیمتوں میں   100 فی صد سے زیادہ  اضافہ ہواہے ۔ اس لئے  یہ قیمت  ای سی ایکٹ کے تحت کارروائی کی سطح پر پہنچ گئی ہے ۔ اس لئے پیاز کی  اسٹاک کی حد کو  عائد کر دیا گیا ہے ، جو آج سے نافذ ہو گئی ہے ۔ یہ تھوک بیوپیاریوں کے لئے 25 ایم ٹی اور خردہ فروشوں کے لئے 2 ایم ٹی ہے اور یہ حد 31 دسمبر ، 2020 ء تک جاری رہے گی ۔

          قیمتوں میں اضافے کو اعتدال پر لانے کے لئے حکومت نے   14 ستمبر ، 2020 ء کو  پیاز کی بر آمدات پر پابندی کا اعلان کرکے ایک احتیاطی  قدم اٹھایا تھاتاکہ   گھریلو صارفین کو  مناسب قیمت  پر پیاز کی دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے ۔  اس لئے   پیاز کی خردہ قیمتیں  کافی حد تک  اعتدال پر رہی ہیں لیکن  پیاز پیدا کرنے والی ریاستوں مہاراشٹر ، کرناٹک ، آندھرا پردیش اور مدھیہ پردیش کے اضلاع میں    بھاری بارش کی حالیہ  رپورٹوں کے پیش نظر خریف کی فصل  خراب ہونے  پر تشویش  بڑھ گئی ہے ۔

          موسم میں ان پیش رفت سے پیاز کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ موجودہ صورت حال پر قابو پانے کے لئے حکومت نے  ربیع  کی پیاز  کی فصل  2020 ء کے وافر ذخیرے سے ایک لاکھ ایم ٹی پیاز جاری کرنے  کا فیصلہ کیا ہے ، جو پچھلے سال کی مقدار سے دوگنی ہے ۔ وافر ذخیرے سے پیاز کا اجراء  ستمبر ، 2020 ء کے آخری دو ہفتوں میں شروع  ہوا ہے  اور یہ بڑی منڈیوں کے ساتھ ساتھ سفل ، کیندریہ بھنڈار  ، این سی سی ایف ، تنہودا اور تنفیڈ  ( تمل ناڈو حکومت کی ) اور نیفیڈ  کے بڑے شہروں میں  آؤٹ لیٹ پر بھیجا جا رہا ہے ۔ سر دست آسام اور کیرالہ کی حکومتوں کو   خردہ  میکنزم کے ذریعے  پیاز سپلائی کی جا رہی ہے ۔  آندھرا پردیش ، تلنگانہ  اور لکشدیپ نے بھی   پیاز کے لئے  اپنی ضروریات  کی تفصیل  بھیجی ہے اور یہ   پیاز  انہیں بھیجی جا رہی ہے۔

          اس کے علاوہ ، کھلی مارکیٹ کے ذریعے بھی  پیاز فراہم کی جا رہی ہے ۔ اس سے قیمتوں میں اضافے  کو مزید  کم کرنے میں مدد ملے گی ۔

          امید ہے کہ خریف  کی فصل  کی 37 ایل ایم ٹی  پیاز جلد ہی منڈیوں میں آنے لگے گی اور اس سے پیاز کی دستیابی میں اضافہ ہو گا ۔

          منڈیوں میں  پیاز کی اضافی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت نے  21 اکتوبر ، 2020 ء کو  پیاز کی درآمد میں سہولت  پیدا کرنے کے اقدامات کئے ہیں اور حکومت نے   15 دستمبر ، 2020 ء تک پیاز درآمد کرنے کے لئے  مخصوص سرٹیفکیٹ  اور  پلانٹ  کورنٹائن آڈر ، 2003 کی شرائط میں بھی نرمی کی ہے ۔

          متعلقہ ملکوں میں موجود بھارتی ہائی کمیشن پہلے ہی  پیاز کی درآمدات کو یقینی بنانے کے لئے  بیوپاریوں کے ساتھ رابطہ کر رہے ہیں ۔  درآمد کردہ پیاز کی ایسی کھیپ ، جو  جراثیم کش دھونی کے بغیر  بھارت کی  بندرگاہوں پر پہنچی ہے ، برآمد کار کے ذریعے دھونی دیئے جانے کے بعد سپلائی کی جائے گی ۔ اس طرح کی کھیپ کو  جراثیم کش دھونی  کے بعد جاری کر دیا جائے گا اور  معائنے کی مزید کوئی فیس نہیں لی جائے گی ۔

          پرائیویٹ کاروباریوں کے ذریعے درآمدات میں سہولت پیدا کرنے کے علاوہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایم ایم ٹی سی  مانگ اور سپلائی  کے درمیان فرق کو پورا کرنے کے لئے سرخ پیاز کی برآمد شروع  کرے گی ۔

          پیاز کی ذخیرہ اندوزی  اور کالا بازاری کرنے والے عناصر کے خلاف   کالا بازاری کی روک تھام اور ضروری اشیاء کی سپلائی بر قرار رکھنے سے متعلق قانون  ، 1980 کے تحت  ضروری کارروائی کی جائے گی ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More