32.1 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ٹی آر آئی ایف ای ڈی شہد کی مکھیوں کا عالمی دن منا رہا ہے

Urdu News

نئی دہلی،  مدھومکھی پالن اور شہد سمیت اس کی مصنوعات کے استعمال کے بارے میں بیدار ی پیدا کر نے کے لئے ٹرائبل کو آپریٹیو ما رکیٹنگ ڈیو لپمنٹ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹیڈ (ٹی آر آئی ایف ای ڈی)ملک میں 19 اگست 2017 کو اور 18 اگست 2017 کو ملک بھر میں پھیلے اپنے تمام علا قائی دفا تر اور 43 خردہ آ ؤ ٹ لیٹ میں شہد کی مکھیوں کا عالمی دن (ڈبلیو ایچ بی ڈی)منا رہا ہے ۔ دہلی میں اسے ٹرائبس انڈیا کے شو روم واقع دلی ہاٹ ،مہا دیو روڑ اور بابا کھڑک سنگھ مارگ پر 18 اگست 2017 کو منا یا جا رہا ہے ۔ ڈبلیو ایچ بی ڈی کے منا نے کا اصل موضوع بھارتی شہد کی مکھیوں کا تحفظ ہے ۔

مدھ مکھی پالن فصلوں کی زیرہ پوشی میں کار آمدرہا ہے ۔ فصل کی پیداوار بڑھا کر اور شہد اور شہد کی دیگرمصنوعات کی فراہمی کے ذریعہ  کسانوں ، مدھ مکھی پا لنے والوں کی آمدنی میں اضافہ ہو تا ہے ۔ شہد سے بنی متعدد اشیا دیہی غریبوں کے لئے رزق کا ایک ذریعہ ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ شہد کی مکھیوں ، مدھ مکھی پالن کو زراعت اور باغبانی کی پائیدار ترقی کے ایک اہم ذریعے کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے ۔

ٹی آر آئی ایف ای ڈی قومی سطح کی ایک اعلیٰ تنظیم ہے اور قبائلی امور کی وزارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت یہ اپنا کام کاج کرتی ہے ۔ ٹی آر آئی ایف ای ڈی ان قبائلیوں کے مفادات کی خدمت  کر رہی ہے جو این ٹی ایف ٹی کے جمع کر نے میں مصروف عمل ہیں اور جو قبائلی فن اور دستکاری  مصنوعات کو اپنا ذریعہ معاش بنا رہے ہیں تاکہ ان کے مصنوعات کی انہیں بہتر قیمت مل سکے اور اسی کے ساتھ سیلف ہیلپ گروپس ، پینل میں شامل این جی او ،ریاستی سطح کے قبائلی ترقی کی کا ر پوریشن اور جنگلوں کی ترقی کی کا ر پوریشن کے ذریعہ اپنی سما جی اور معاشی  حالت کو بہتر بنا سکیں ۔

شہد جنگلوں کا ایک اہم پیداوار ہو نے کے نا طے  ، ٹی آر آئی ایف ای ڈی سائنسی ،شہد اکٹھا کر نے کے غیر تباہ کن طریقوں کے ذریعہ شہد کی مکھیوں کے تحفظ اور ان کے فروغ میں ایک اہم رول ادا کر رہا ہے ۔ اس سے ملک کے متعدد جنگلا تی علاقوں میں رہنے والے قبائلی لوگوں کے ذریعہ معاش میں اضافہ ہوتا ہے ، شہد کی مکھیوں کی آبادی کی ترقی میں مدد گار ثابت ہوتا ہے اور شہد کی مکھیوں کی شرح اموات میں بتدریج کمی آ تی ہے ۔ تقریباً ملک کے 90 فیصد درج فہرست قبائل جنگلی علاقوں اور اس کے اطراف میں رہتے ہیں اور جنگلات قبائلیوں کو 60 فیصد خوراک اور دواؤں کی ضروریات فراہم کر تے ہیں اور جنگلی پیداوار سے ان کی 40 فیصد جو آمدنی ہو تی ہے ان میں سے زیادہ تر شہد کی مکھی سے ہو تی ہے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More