36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ٹرائفیڈ نے اروناچل پردیش حکومت کے ساتھ وَن دھن یوجنا اور چھوٹی جنگلاتی پیداوار میں ایم ایس پی کے نفاذ کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے

Urdu News

ٹرائیفیڈ (ٹی آر آئی ایف ای ڈی) نے اروناچل پردیش حکومت کے ساتھ مل کر اروناچل پردیش میں وَن دھن یوجنا اور چھوٹی جنگلاتی پیداوار میں کم از کم قیمت نافذ کرنے کےلئے 19 مارچ 2021ء کو ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے۔قبائلی برادری(جنگل میں رہنے والے اور کاریگروں دونوں کےلئے )کی روزی روٹی میں اضافہ کرنا اور قبائل کا بااختیار بنانے کی سمت میں کام کرنے کے اپنے مشن کے تحت ٹرائیفیڈ کئی پروگراموں اور پہل کا آغاز کررہا ہے۔

اروناچل پردیش کا دیہی ترقیات کا محکمہ اس منصوبے کے نفاذ کے لئے ایک نوڈل ایجنسی کے طورپر کام کرے گا، جبکہ اروناچل پردیش اسٹیٹ رورل  لیولی ہُڈ مشن (اے آر ایس آر ایل ایم)اس کو نافذ کرنے والی ایجنسی ہوگی۔اس معاہدے کے تحت اس سال ریاست میں 100وَن دھن وکاس کیندر قائم کئے جانے کا منصوبہ ہے۔ ریاستی نوڈل ایجنسی اور نافذ کرنے والی ایجنسی کی ٹیمیں ٹرائیفیڈ کے علاقائی افسران کے ساتھ اس منصوبے کے نفاذ کی دیکھ ریکھ کے لئے مختلف گاوؤں اور اضلاع کا دورہ کریں گی۔ملک کی 21 ریاستوں میں ریاستی حکومت کی تعاون سے ٹرائیفیڈ کے ذریعے عہد بند طریقے سے اور ایم ایس پی کے توسط سے ایم ایف پی یعنی چھوٹی جنگلاتی پیداوار کے کاروبار کےلئے میکانزم و ایم ایف پی کے لئے قیمتوں کے تعین کے ساتھ قبائلی امور کی وزارت کا یہ اہم منصوبہ نافذ کیا جارہا ہے، جسے 2005ء کے جنگلاتی حقوق قانون کے تحت حقوق و اختیارات حاصل ہے اور اس کا مقصد جنگلاتی پیداوار کے قبائلی گروپوں کو محنتانہ اور مناسب قیمت مہیا کرانا ہے، جس سے ان کی آمدنی کو تقریباً تین گنا کرنے میں مدد ملے گی۔

وَن دھن یوجنا (وی ڈی وائی)جنگلوں میں رہنے والی قبائلی برادری کے لئے مستقل روزی روٹی کی دستیابی کی سہولت مہیا کرانے کےلئے وَن دھن کیندر  کا قیام ایم ایف پی کی قیمت میں اضافہ ، برانڈنگ اور کاروبار کے لئے شروع کئے گئے پروگرام کا ہی  ایک حصہ ہے۔کووڈ وباء کے دوران ایم ایف پی منصوبے کےلئے ایم ایس پی نے قبائلی لوگوں کو بڑی راحت پہنچائی ہے اور اس میں قبائلی معیشت میں براہ راست 3000کروڑ روپے سے زیادہ کا تعاون دیا ہے۔وَن دھن آدی واسی اسٹارٹ اَپ نے اپنے ایم ایس پی کو مزید بہتر طریقے سے منظم کیا ہے، کیونکہ یہ قبائلی برادری و جنگلوں میں رہنے والوں اور گھر پر رہ کر کام کرنے والے قبائلی کاریگروں کے لئے روزگار پیدا کرنے کا ایک ذریعہ بن گیا ہے۔ یہی نہیں اِن دونوں پہل سے روزگار اور آمدنی و کاروبار کو بڑھاوا دینے والے قبائلی برادری کےلئے ایک وسیع ترقیاتی پیکیج مہیا کرتی ہیں۔

ٹرائیفیڈ نے اب تک 21 ریاستوں اور ایک عدد مرکز کے زیر انتظام ریاست میں 1770 وَن دھن کیندر (وی ڈی کے)منظور کئے ہیں ، جن سے 5.3لاکھ قبائلی جڑے ہوئے ہیں۔ ان میں شمال مشرقی ریاستوں کے 1.73قبائلی مستفدین سے جڑے 586 وَن دھن کیندر بھی شامل ہیں۔ اروناچل پردیش شمال مشرق کی اُن ریاستوں میں سے ایک تھی، جہاں اس منصوبے کو ابھی تک شروع نہیں کیاگیا تھا۔مفاہمتی عرضداشت پر دستخط ہونے کے ساتھ ہی اب اروناچل پردیش بھی اس کام میں آگے بڑھے گا۔ وَن دھن یوجنا اور ایم ایف پی میں ایم ایس پی جیسے اہم اقدام کے توسط سے قبائلی عوام کےلئے آمدنی اور روزگار پیدا کرنے کی سمت میں کام کا سلسلہ مستقل جاری ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More