26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی سرکردہ ماہرین اقتصادیات کے ساتھ بجٹ سے پہلے کی پانچویں مشاورتی میٹنگ

Urdu News

 نئی دہلی، خزانہ اور کارپوریٹ امور کے مرکزی وزیر جناب ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر اقتصادی مندی کے باوجود ہندوستان کی گزشتہ تین سال کے دوران معاشی ترقی دنیا میں متاثرکن اور سب سے بہتر رہی۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان نے 2014-15 سے 2016-17 میں 7 اعشاریہ 5 فیصد کی اوسطاً شرح ترقی کا ریکارڈ بنایا، جو گزشتہ دو سال کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ وزیر خزانہ آج نئی دہلی میں سرکردہ ماہرین اقتصادیات کے ساتھ بجٹ سے پہلے کی پانچویں مشاورتی میٹنگ کے دوران افتتاحی بیان دے رہے تھے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ 2017-18 کے رواں مالی سال کے دوسرے سہ ماہی کی شرح ترقی یہ بتاتی ہے کہ پچھلے کچھ سہ ماہیوں میں جو گراوٹ آرہی تھی اب اس میں اضافہ ہورہا ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہم مالی استحکام کا ایک خاکہ اپنارہے ہیں جس کے تحت جی ڈی پی کے تناسب کی حیثیت سے مالی خسارہ 2015-16 میں 3 اعشاریہ 9 فیصد رہا اور 2016-17 میں 3 اعشاریہ 5 فیصد رہا۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہم راست فائدے کی منتقلی اسکیم اور سرکاری مالی بندوبست کے نظام کے ذریعے سرکاری خرچ میں کمیوں کو دور کرکے اور خرچ میں معقولیت لانے پر توجہ دینے کی وجہ سے ان مالی نشانوں کو حاصل کرلیں گے۔

سرکردہ ماہرین اقتصادیات کے ساتھ مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی بجٹ سے پہلے کی مشاورتی میٹنگ میں نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار، نیتی آیوگ کے ممبر ببیک ڈبروائے اور وزیراعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر ہنس مکھ ادھیا، خزانہ کے سکریٹری اے این جھا، اخراجات کے سکریٹری سبھاش چندر گرگ، مالی امور کے سکریٹری ڈاکٹر اروند سبرامنین، چیف اقتصادی مشیر سشیل کمار چندر، سی وی ڈی ٹی کے چیئرمین اور وزارت خزانہ کے دیگر افسران موجود تھے۔

ماہرین اقتصادیات اور دیگر معاشی معاملوں کے ماہرین کی طرف سے بہت سی تجاویز پیش کی گئیں۔ ان میں سے کچھ اہم تجاویز کو آئندہ بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ تجویز کے مطابق حکومت کو مالی استحکام کا راستہ اپنانا چاہئے۔ اسی طرح آئندہ بجٹ میں ٹیکس اصلاحات کے لئے ایک خاکے کا اعلان کیا جانا چاہئے۔ میٹنگ میں یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ بڑے معاشی استحکام پر کوئی سمجھوتہ کئے بغیر بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ایس ایم ای پر زیادہ ترغیب دی جانی چاہئے اور تعمیراتی شعبے انھیں معاشی طور پر مضبوط بنائیں۔ کسانوں کو ان کی پیداوار کی زیادہ قیمتیں دی جائیں تاکہ افراط زر 4 سے 6 فیصد کے درمیان رکھا جاسکے۔

یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ دفاعی شعبے میں نجی اور سرکاری سرمایہ کاری دونوں کو مستحکم کیا جائے، کیونکہ اس سلسلے میں کافی گنجائش موجود ہے۔ ایک اور تجویز یہ تھی کہ این آر ای جی اے کے تحت اجرتوں میں اضافہ کیا جائے اور اسے کم سے کم اجرتوں کی سطح تک لے جایا جائے۔ یہ بھی تجویز کیا گیا کہ ایک جامع  حکمت عملی مرتب کرنے کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے، تاکہ وہ حکومت کو تجویز کرے کہ معیشت کو آگے لے جانے کے لئے اس کی کیا حکمت عملی ہونی چاہئے۔

یہ بھی تجویز پیش کی گئی کہ چوری سے بچنے کے لئے براہ راست فائدہ کی منتقلی اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ سبسڈیز لائی جائیں، لیبر اصلاحات نافذ کی جائیں اور ڈیجیٹل ادائیگیوں  کے فروغ کے لئے حکومت فنڈ دے۔ یہ بھی تجویز تھی کہ ہمیں معاشی احیاء کی اصل پالیسی شرحوں کی ضرورت ہے۔

ایک اور تجویز یہ تھی کہ تحقیق و ترقی پر زیادہ دھیان دیا جانا چاہئے۔ پبلک سیکٹر کے بینکوں کے لئے اضافی ری کیپٹلائزیشن بونڈس کا اعلان دیوالیہ اور بینکرپسی کوڈ نافذ کیا جانا چاہئے۔

مذکورہ میٹنگ میں پنشن اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے کو مالی مدد کے لئے نیو انڈیا بونڈ جاری کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی۔ میٹنگ میں یہ بھی تجویز کیا گیا کہ فصل بیمہ اسکیم پر نئے سرے سے غور کیا جائے اور اسے زیادہ اثردار بنایا جائے۔ اس کے علاوہ ایک اور سجھاؤ یہ بھی تھا کہ فصل بیمہ اسکیم کے تحت نہ صرف فصلوں کے خراب ہونے بلکہ قیمتوں کے ایک دم نیچے آجانے کی صورت حال کو بھی کور کیا جائے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More