30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیراعظم 16ویں بین الاقوامی انرجی فورم منسٹیریل کا افتتاح کریں گے

Urdu News

نئی دہلی، عالمی توانائی نقشے میں بھارت کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر 16ویں انٹر نیشنل انرجی فورم  منسٹیریل (آئی ای ایف 16) کی میزبانی بھارت کر رہا ہے اور اس کا افتتاح وزیراعظم جناب نریندر مودی بدھ کے روز کریں گے ۔ آئی ای ایف16 دنیا بھر کے وزرائے توانائی کا سب سے بڑا جمگھٹ ہےجس میں انڈسٹری لیڈر اور کلیدی بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہ شرکت کریں گے اور عالمی توانائی کے مستقبل پر تبادلہ خیال کریں گے ۔

اس سال جو وزراء اس منسٹیریل میٹنگ یعنی وزارتی میٹنگ میں شرکت کرر ہے ہیں، ان میں بھارت کے پیٹرولیم و قدرتی گیس اور فروغ ہنر مندی و صنعت کاری کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان ،سعودی عرب کے پیٹرولیم اور معدنیاتی وسائل کے وزیر جناب خالد الفالح ، متحدہ عرب امارات کے  توانائی اور صنعتوں کے وزیر جناب سہیل محمد المزروعی ،ا یران کے پیٹرولیم کے وزیر جناب بیژن نامدار زنگنہ، قطر کے توانائی اور صنعتوں کے وزیر ڈاکٹر محمد بن صالح السادہ،  نائجیریا  کے پیٹرولیم وسائل کے وزیر مملکت جناب امانوئل ایب کیچیوو، جاپان کے معیشت ، تجارت و صنعت کےاسٹیٹ منسٹر جناب  کو سا بورو نیشی  مے ، چین کی قومی توانائی انتظامیہ کے نائب منتظم جناب لی فان رونگ ، روس کے توانائی کے نائب وزیر جناب پاویل سوروکن اور امریکہ کے توانائی کے انڈر سکریٹری   مارک ویسلے  مینیزیز کے نام شامل ہیں ۔

ان کے علاوہ آئی ای ایف  کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر  سن شیان  شینگ  ، آئی ای ا   کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر  جناب فاتح بیرول ،اوپی ای سی (اوپیک) کے سکریٹری جنرل جناب محمد سانوسی بارکیندو اور سی این پی سی  ، ٹوٹل ، وی او پی اے کے  (ووپیک )، ایکسون موبل  وغیرہ جیسی بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان اور  سینئر اہلکار بھی اس پروگرام میں شرکت کریں گے۔

انٹر نیشنل انرجی فورم (آئی ای ایف ) کا مقصد رکن ممالک کے درمیان  توانائی سے متعلق مشترکہ مفادات کے تئیں  وسیع تر باہمی افہام و تفہیم اور بیداری  کو فروغ دینا ہے۔ اس فورم کے 72 رکن ممالک نے آئی ای ایف چارٹر پر دستخط  کئے ہوئے ہیں  جس میں اس  بین حکومتی بندوبست کے توسط سے عالمی توانائی مذاکرات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔  ان کے علاوہ  20 ممالک کے اس میٹنگ میں خصوصی مدعو  کی حیثیت سے شرکت کرر ہے ہیں۔

آئی ای ایف میں چھ براعظموں  اور تیل و گیس کی عالمی سپلائی اور ڈیمانڈ سے متعلق 90 فیصد  معاملات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ آئی ای ایف  اس معاملے میں  منفرد نوعیت کی تنظیم ہے کیونکہ اس میں نہ صر ف آئی ای اے اور او پی ای سی (اوپیک) سے تعلق رکھنے والے  صارف اور پروڈکشن کرنے والے ممالک شامل ہیں۔ بلکہ اس میں اس تنظیم کی  رکنیت  سے ماورا ٹرانزٹ اسٹیٹ اور بڑے پلیئرز بھی شامل ہیں جن میں  ارجنٹینا  ، چین ،  ہندوستان ،میکسیکو ، روس اور جنوبی افریقہ کےنام ہیں۔

آئی ای ایف 16 کی میزبانی ہندوستان کر رہا ہے جبکہ چین اور کوریا اس کے شریک میزبان ہے۔ آئی ای ایف 16 کا مقصد اس بات پر توجہ مرکوز کرنا ہے کہ کیسے عالمی تبدیلیوں ، ٹرانزیشن پالیسیوں اور نئی ٹیکنالوجیوں  کا اثر بازار کے استحکام اور توانائی کے شعبے میں مستقبل کی سرمایہ کاری پر پڑ سکتا ہے۔

آئی ای ایف 16  کے  مندوبین کو اس لئے دعوت دی گئی ہے کہ وہ اس بات پر غور کریں کہ کیسے عالمی بازار  میں آنے والی تبدیلیوں  اور انرجی ٹرانزیشن سے انرجی سیکیورٹی کا مستقبل کون سی شکل اختیار کرے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More