26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزارت برائے قبائلی امور اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے زیر اہتمام دو روزہ ‘قومی قبائلی ریسرچ کنکلیو’ کا انعقاد

Urdu News

وزارت برائے قبائلی امور (ایم او ٹی اے) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کے زیر اہتمام 3 اور 4 ستمبر 2020 کو ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعہ دو روزہ ‘قومی قبائلی ریسرچ کانکلیو’ کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس کی صدارت مرکزی وزیر برائے قبائلی امور شری ارجن منڈا نے کی جنہوں نے ٹی آر آئی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے اشتراک سے نافذ کئے جانے والے مختلف تحقیقی منصوبوں کے نتائج اور بہترین طریقوں کا جائزہ لیا اور ان پر تبادلہ خیال کیا۔ ریاستی قبائلی بہبود کے وزراء ، ریاستی قبائلی بہبود کے سیکرٹریز ، ٹی آر آئی ڈائریکٹرس ، وزارت اور آئی آئی پی اے کے افسران کے ساتھ ساتھ سی ای اوز سمیت ملک بھر کے لگ بھگ 120 شرکاء نے اس میٹنگ میں شرکت کی اور قبائلی تحقیق و ترقی پر اپنے خیالات ساجھا کیے۔

1.jpeg

قبائلی امور کے مرکزی وزیر شری ارجن منڈا نے قبائلی امور کی وزارت کے ساتھ مختلف شراکت داروں / اسٹیک ہولڈرز کے ذریعہ کئے جانے والے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ قبائلی امور کی وزارت اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کے مابین ان کے کیمپس میں قومی قبائلی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (این ٹی آر آئی) کے قیام کے لئے معاہدہ پر دستخط کئے گئے ہیں ، جس سے ٹی آر آئی کے مابین بہتر تال میل اور بندوبست میں مدد ملے گی اور ملک بھر کے قبائلی علاقوں میں ثبوت کی بنیاد پر منصوبہ بندی اور ترقی کے طور پر قبائلی تحقیق میں بہتری کا ایک طویل راستہ طئے ہو گا۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چونکہ لداخ مرکز کے زیر انتظام ایک نیا خطہ ہے ، اس خطے میں شروع کیے گئے پروگراموں اور پروجیکٹوں کے مجموعی طور پر نفاذ اور تجزیہ کے اعتبار سے اس پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔ نیز ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنے شراکت داروں کے ساتھ ساتھ وہاں مقیم کمیونٹیز کے ساتھ باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنا چاہئے اور ملک بھر میں ایک مثبت مثال پیش کرنی چاہئے۔

جناب منڈا نے ٹی آر آئی / سی او ای کے ذریعہ گاؤں کی سطح پر ذریعہ معاش کا فریم ورک تیار کرنے پر زور دیا تاکہ گاوں والے دنیا کے تقاضوں کو سمجھ سکیں ، ای کامرس ، برانڈ مینجمنٹ اور پروڈکٹ مارکیٹنگ وغیرہ کی انہیں تربیت دی جاسکتی ہے تاکہ وہ وزیر اعظم کے ویژنری اقدام ‘ آتم نربھر بھارت’ اور ‘ لوکل فار ووکل کیمپین’ میں اہم کردار ادا کرسکیں۔ انہوں نے ٹی آر آئی اور سی او ای پر یہ بھی زور دیا کہ وہ ہر قبائلی اکثریتی گاؤں کا اثر پر مبنی جائزہ لیں تاکہ ضلع ، گاؤں ، بلاک اور خاص طور پر پی وی ٹی جی کے لئے پراسپیکٹو ایکشن پلان تیار کیا جا سکے۔

3.jpeg

قبائلی بہبود کے وزیر ، کرناٹک جناب گووند ایم کاجول، محترمہ سیتھوتی راٹھوڈ، قبائلی بہبود کی وزیر، تلنگانہ، شری الو لیبانگ، قبائلی بہبود کے وزیر ، اروناچل پردیش نے ایم او ٹی اے کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور قبائلی امور کے مرکزی وزیر کو اپنی ریاست کے مخصوص امور کے بارے میں بتایا۔

قبائلی امور کی وزارت ٹی آر آئی کو گرانٹ کے تحت تحقیق کے لئے 26 ٹی آر آئی کو فنڈ فراہم کررہی ہے اور وہ ملک بھر میں پھیلی مشہور سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے اشتراک سے معیاری تحقیق میں مصروف ہے۔ ان شراکت دار تنظیموں کو سینٹر آف ایکسیلینس کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ سیکرٹری قبائلی امور دیپک کھاندیکر نے کہا کہ اس طرح کی شراکت دار تنظیموں کے ساتھ ایم او ٹی اے قابل عمل ماڈلز تیار کرتی ہے جو ایکشن ریسرچ کے حصے کے طور پر اس مسئلے کی نشاندہی ، حل تلاش کرنے اور اس پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کا کام فراہم کرتی ہے۔ اس طرح کے پروجیکٹوں کے موضوعات صحت ، ذریعہ معاش ، تعلیم ، ڈیجیٹلائزیشن ، آبی تحفظ ، ڈیٹا سائنسز اور توقعاتی اور ماڈل گاووں کے لئے ترقیاتی نمونے ہیں۔

ڈاکٹر ایس این تریاٹھی ، ڈی جی آئی آئی پی اے اور ڈاکٹر نوپور تیواری ، سربراہ سی او ای نے “قبائلی ٹیلنٹ پول” کے سی او ای پروجیکٹ میں کی جانے والی سرگرمیوں اور ایم او ٹی اے سے اسکالرشپ حاصل کرنے والے پی ایچ ڈی اسکالرز کے تھیسس کے معیار کو بہتر بنانے میں نیشنل مینٹر پول تیار کرنے کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹی آر آئی کو مضبوط بنانے کے لئے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ جناب ترپاٹھی نے آئی آئی پی اے کے احاطے میں ان کے اشتراک سے آئندہ نیشنل ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام اور اس کے کام کاج میں آئی آئی پی اے کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

سینٹر فار ایکسلنس فار ڈیٹا اینالیٹکس (سی ای ڈی اے) ، این آئی سی کے شری آشوتوش موریہ نے شواہد پر مبنی منصوبہ بندی میں ڈیٹا کی اہمیت کی وضاحت کی۔ انہوں نے “پرفارمنس اور مانیٹرنگ ڈیش بورڈ”(dashboard.tribal.gov.in)اور اس کی ترقی میں کوششوں اور چیلنجوں کا نمونہ پیش کر کے بتایا۔ نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت اور نیتی آیوگ کے رکن جناب رمیشن چند نے ‘ ایمپاورنگ ٹرائبلس۔ ٹرانسفارمنگ انڈیا’ کے نعرے والے پورٹل کا آغاز حال ہی میں کیا تھا۔

قبائلی مہاجروں کو بااختیار بنانے کے لئے ایم او ٹی اے کے ساتھ اپنے پروجیکٹ کے تحت ڈشا فاونڈیشن کی محترمہ انجلی برہدے قبائلی مہاجرین کو بہتر رسائی، خدمات، حقوق اور استحقاق فراہم کرنے کے لئے کام کر رہی ہیں اور قبائلی مہاجروں کے جامع پروگراموں کے لئے اہم وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ہدف رکھتی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More