27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نیتی آیوگ کا اٹل نیو انڈیا چیلنج شروع کرنے کااعلان

Urdu News

نئی دہلی: ۔نیتی آیوگ کے اٹل انویشن مشن( اے آئی ا یم) نے آج اٹل نیو انڈیا چیلنج شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جو عوام سے متعلق اختراع اور نئی ٹیکنالوجیاں لانے کے وزیراعظم کے اعلان کے بعد آیا ہے۔

اس پروگرام کی اختتامی تقریب میں نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں، جہاز رانی اور آبی وسائل ، ندیوں کی ترقی اور گنگا کی صفائی کے مرکزی وزیر، پینے کے قابل صاف پانی اور صفائی ستھرائی کے وزیرمملکت جناب ایس ایس اہلوالیہ، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت اور اے آئی ایم کے مشن ڈائرکٹر جناب رام ناتھن رامانن بھی موجود تھے۔

ٹکنالوجیاں تیار کرنے کی اہلیت، ارادہ اور صلاحیت کا مظاہرہ کرنے والے درخواست دہندگان کو ایک کروڑ روپے تک کا ایوارڈ دیا جائے گا۔ گرانٹ کی امداد کے علاوہ نگرانی، ہینڈ ہولڈنگ، انکیو بیٹنگ اور اس کی کاروباری تیاری کے مختلف مراحل ہیں۔ دوسری ضروری امداد بھی دی جائے گی اور  انہیں بڑے پیمانہ پر بروئے کار لایا جائے گا۔

نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے مسئلہ کے شمولیت والے اور اختراع پر مبنی  حل کو یقینی بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ا نہوں نے کہا کہ ‘‘ ہندوستان نے مختلف ماحول سے متعلق ٹیکنالوجیاں تیار کرکے اپنی ترقی کی صلاحیت بڑھائی ہے۔ اس  پہل میں اہم شعبوں کے مسائل کو حل کرنے کی ہماری کوششوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جس کا براہ راست اثر ہمارے شہریوں کی زندگی بہتر بنانے پر پڑے گا اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہ وں گے۔ مختلف مرحلوں میں موضوعات کو ہندوستان کی ضرورتوں کے ساتھ ہم آہنگ ہے اور نئی اختراعات کے ذریعہ ہم نئے ہندوستان کی جانب جست لگانے کے لئے تیار ہے۔

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہ، ہاؤسنگ اور شہری امور ، زراعت اور کنبہ کی فلاح وبہبود، پینے کے قابل صاف پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارتوں اور ریلوے بورڈ  کی شراکت میں  اے آئی ا یم  ہندوستان کے اختراع پردازوں کی صلاحیتوں پر بروئے کار لائے گی۔

مرکزی وزیر جناب نتن گڈ کری نے سائنسی پس منظر کے ساتھ پالیسی اور معاشی سرگرمی اپنانے کی ضرورت کے بارے میں بتایا انہوں نے کہا کہ اختراع پر مبنی پالیسیوں سے وزیراعظم کے نئے ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں مدد ملے گی۔

مرکزی وزیر مملکت جناب ایس ایس اہلوالیہ نے زیر زمین پانی کی بھرپائی کے مسئلے کاقابل استعداد حل تلاش کرنے اور پینے کے قابل صاف پانی تک ہر ایک شہری کی رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے  ہندوستان کے لئے انوکھے مسائل کا منفرد تکنیکی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔انہوں نے کہا ہندوستان کے شہریوں کے لئے زیادہ سے زیادہ نئی چیزیں لانے کے لئے ہندوستان کی نئی ضرورتوں کے مطابق زیادہ سے زیادہ نئے افراد اور اداروں کو لانے اور مختلف میکانزم جیسے اسٹارٹ اپ، سرکاری اسکیموں یا دوسری ترقیاتی میکانزم کے ذریعہ مارکیٹ تک نئی مصنوعات کو لے جانا ضروری ہے۔

انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ  شراکت دار وزارتوں کے ساتھ وسیع گفت وشنید اور مشاورت کے بعد چیلنجوں کو حل کیا جارہا ہے۔

اٹل  انوویشن مشن کے مشن ڈائریکٹر جناب راما ناتھن راما نن نے کہا کہ ان اختراع پردازیوں کو ہندوستان کے تمام شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے استعمال میں لایا جائے گا۔یہ پروگرام عام آدمی کے معیار زندگی میں تکنیکی حل پیش کریں گے جوکہ مقامی چیلنجوں کو حل کریں گے۔

اس پروگرام کے تحت فی الحال  http://aim.gov.in/atal-new-india-challenge.phpپردرخواسیں قبول کی جارہی ہے اوردرخواستیں قبول کرنے کی آخری تاریخ 10 جون2018 ہے۔

اٹل انڈیا چیلنج کے تحت پانچ وزارتوں کے اشتراک سے چلایا جائے گا، اے آئی ایم ، ڈیزائن مارکیٹ ریڈی مصنوعات اور 17 شناخت شدہ اہم شعبوں میں جدید ٹکنالوجی کے استعمال کے لئے امکانی اختراع پردازوں/ ایم ایس ایم اے/ اسٹارٹ اپ کو مدعو کرے گا۔ جو حسب ذیل ہیں:

  1. آب وہوا پر مبنی اسمارٹ زراعت
  2. سڑک اور ریل کے لئے گہرے میں دیکھنے کا نظام
  3. نئی ٹیکنالوجی کا ا ستعمال کرکے ریل حادثات میں روک تھام
  4. ریل گاڑیوں کے ڈبے اور انجن کے رکھ رکھاؤ کی پیشگی خبر دینا
  5. متبادل ایندھن پر مبنی نظام  نقل وحمل
  6. اسمارٹ موبلیٹی
  7. الیکٹرک موبلیٹی
  8. محفوظ ٹرانسپورٹ
  9. پورٹیبل پانی کے معیار کی موقع جانچ
  10. قابل استعداد طریقے سے کھارا پن دور کرنا/ ریسائکلنگ کی ٹیکنالوجی
  11. و یسٹ مینجمنٹ ریسائکلنگ/ دوبارہ استعمال
  12. کوڑے کچڑے کو ملانے کے آلات
  13. کمپوسٹ کا معیار
  14. لا مرکزی کمپوسٹنگ
  15. کمپوسٹنگ کے لئے مکسنگ کے بلیڈس
  16. عوامی مقامات کے فضلات
  17. عوامی مقامات پر تھوکنے سے روکنا

یہ پروگرام کمپنی ایکٹ 1956/2013 کے تحت  درج رجسٹرڈ ہندوستانی کمپنیوں کے لئے کھلا ہوا ہے۔ ایم ایس ایم ای ڈی ایکٹ 2006 میں ان کی ابتدائی طور پر بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں( ایم ایس ایم ای) کے طور پر وضاحت کی گئی ہے۔یہ پروگرام اسٹارٹ اپ کے لئے بھی کھلا ہے جس کی وضاحت صنعتی پالیسی اور فروغ کے محکمہ(ڈی آئی پی پی)، حکومت یا پرائیویٹ تحقیق و ترقی کے  اداروں(ریلوے کے تحقیق و ترقی کے ا دارے کے علاوہ)، تعلیمی اداروں، ماہرین تعلیم یا انفرادی  اختراع پردازوں کے طور پر کی گئی ہے ۔

یہ امداد 12 سے 18 ماہ تک کے تین حصے میں دی جائے گی اور نشانے کے حصول تک مالی سال 2018-19 کے درمیان کل 50 گرانٹ دی جائے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More