29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نائب صدر جمہوریہ نے نجی شعبہ سے قومی تعمیر کی سرگرمیوں میں اہم رول ادا کرنے کی اپیل کی

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے نجی شعبہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور صحت وتعلیم کے شعبوں میں بہتری جیسے اہم قومی تعمیر کی سرگرمیوں میں بڑا رول ادا کریں۔

آج حیدرآباد میں گیارہویں پروجیکٹ مینیجر قومی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ  سرکاری- نجی شراکت داری اسمارٹ شہروں جیسے بڑے منصوبوں کے فروغ میں  اہم ثابت ہوگا۔

یہ سمجھتے ہوئے کہ منصوبہ کے مینیجر ایک قوم کی ترقی کے لیے بیحد اہم تھے، جناب نائیڈو نے کہا کہ منصوبہ کے مینیجر بہت بڑی تبدیلی کی علامت ہیں اور ان کے علم اور صلاحیت کے استعمال سے صنعت اور ملک کی معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔

مہابلی پورم کے قدیم مندروں سے لے کر اشوک کے ستون تک بڑے منصوبوں کی مثالیں ہندوستان کی انجینئرنگ اور فن تعمیر کے رول کو واضح کرتے ہیں، نائب صدر نے کہا کہ جدید ہندوستان میں بھی کئی قابل ذکر حصولیابیاں جیسے نرمدا کے کنارےمجسّمہ اتحاد اور دنیا کا سب سے بڑا بایومیٹرک ڈاٹا بیس اور آدھار ہیں۔

جناب واجپئی کی کابینہ میں دیہی ترقی کے وزیر کی حیثیت سے اور جناب نریندر مودی کی کابینہ میں رہائشی اور شہری ترقی کے وزیر کی حیثیت سے بڑے منصوبوں کو شروع کرنے کے اپنے تجربے کو یاد کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے وزیر اعظم دیہی سڑک  یوجنا، سوچھ بھارت، اسمارٹ شہروں، شہر، رہائشی اور پردھان منتری آواس یوجنا جیسے منصوبوں کی بھی مثال دی۔

جناب نائیڈو نے سوچھ بھارت، جن-دھن، پردھان منتری اوجل یوجنا اور دیگر منصوبوں کے کامیاب نفاذ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان ضرورت والے پروگراموں کی پہل سے اور کامیابی کے ساتھ نفاذ سے ٹیم کو بڑے اہداف حاصل کرنے کی سمت میں کام کرنے کے لیے حوصلہ افزائی بھی  ہوگی۔ جن-دھن یوجنا کے معاملے میں، وزیر اعظم نے دنیا میں سب سے بڑے مالی شمولیت والے پروگرام کی حمایت کی۔

نائب صدر جمہوریہ نے کارپوریٹ ٹیکس میں کٹوتی کرنے کے حکومت کے حوصلہ افزا فیصلے کا خیر مقدم کیا کیوں کہ یہ معاشی ترقی کو راغب کرے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا، ‘‘بڑے منصوبوں کے انتظام نے لوگوں کے خیالات کو بدلنے اور مستقل طور پر اثر انداز ہونے کے لیے ان  کی تائید حاصل کرنے کا کام اس حکومت نے کیا ہے۔

ساتھ ہی زور دیتے ہوئے کہا کہ سبھی پروگراموں کو شمولیت والی ترقی حاصل کرنا ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ منصوبوں کے انتظام کو ادارہ جاتی  بنانا اہم ہے جس سے حکومتی اداروں کو نجی شعبہ سے سیکھنا چاہئے۔

بروقت  منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس رجحان کو بدلنے کی ضرورت ہے اور منصوبوں نیز پروگراموں پر عملدرآمد میں بہتری لانے کے لیے پروجیکٹ مینیجروں کو تبدیلی کے ایجنٹ کی شکل میں آج کام کرنے کی ضرورت ہے۔

منصوبوں اور پروگرام کے انتظام سے متعلق ٹاسک فورس کی سفارشوں کا ذکر کرتے ہوئے، جس نے سرکاری منصوبوں میں پیشہ وروں کے لیے عالمی معیاروں پر کھرا اترنے کا کام کیا ہے، جناب نائیڈو نے کہا ‘‘ہمیں منصوبوں کی یوجنا بنانے، مستفیدین کی نگرانی کرنے، پیش رفت کی نگرانی کرنے، اصلاحی طریقوں میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، ساتھ ہی ایک اعلیٰ سطحی ٹیکنالوجی کے ساتھ تیزی سے اور فیصلہ کن انداز سے کارروائی نیز مستقبل کے لیے صلاحیت کو فروغ دینا اہم مقصد ہے’’۔

صحیح  مہارت حاصل کرنے اور مستقبل کی مانگوں کے پیش نظر  لگاتار کوشش کرنے کے لئے منصوبوں کا انتظام بہت ضروری ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ صنعت اور ملک کے لیے وقت اور بجٹ کے اندر ہر منصوبہ کے کامیاب نفاذ کی شکل میں تعاون دینے کا ان کا موقعہ تھا، جس سے سیکڑوں، ہزاروں اور کبھی کبھی لاکھوں لوگ بھی مستفید ہوتے ہیں۔

کوالٹی کونسل آف انڈیا کے ذریعہ شروع کئے گئے  پالیسی فریم ورک کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ منصوبوں اور پروگرام کے انتظام کے لیے ایک رسمی اپروچ  کی  راہ ہموار کرے گا، جو حکومت کے لئے بہت مددگار ثابت ہوگا۔

نائب صدر جمہوریہ نے پانی کے تحفظ اور سنگلز یوز پلاسٹک کو ختم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے بریل میں پروجیکٹ مینجمنٹ پر ایک کتاب کا اجرا بھی کیا، جس کی روح رواں بینائی سے محروم محترمہ نیہا اگروال ہیں۔

اس موقع پر پی ایم آئی بورڈ کے ڈائرکٹروں جناب جوزف کاہل،  پی ایم آئی بورڈ کے ڈائرکٹروں کے صدر جناب رانڈیل ٹی بلیک، کانفرنس کے چیئرمین جناب ایس جی شری رام، کانفرنس کی ڈائرکٹر محترمہ کومل ماتھر، پی ایم آئی پرل سٹی چیپٹر، حیدرآباد کے جنرل سکریٹری  جناب بھاسکر ریڈی اور دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More