28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نئی دہلی میں ہند-کناڈا سالانہ وزارتی مذاکرات کا انعقاد آج

Urdu News

نئی دہلی۔ کناڈا کے بین الاقوامی تجارت کے وزیر مسٹر فرانکوئس فلپ شیمپین کی زیر قیادت ایک اعلی سطحی وفد ہندوستان کا دورہ کر رہا ہے ۔ یہ وفد کل نئی دہلی میں شروع ہونے والے چوتھے سالانہ وزارتی مذاکرات  (اے ایم ڈی) میں شرکت کرے گا ۔ ہندوستانی وفد کی قیادت صنعت و تجارت کے وزیر جناب سریش پربھو کریں گے ۔

 حالیہ مذاکرات میں ہندوستان اور کناڈا دونوں ملکوں کے مابین شراکت کو فروغ دینے کے لیےچند  اہم تجارتی ڈرائیور پر توجہ مبذول کریں گے ۔ اشیاء اور خدمات پر مشتمل ترقی یافتہ ، متوازن  اور باہمی مفادات کے لیے ایک جامع اقتصادی شراکت داری کےمعاہدے (سی ای پی اے) کو تیزی سے  بروئے کار لانے کی غرض سے کام کرنے  کی کوشش کی جائے گی ۔ دوطرفہ تجارت  کی ممکنہ صلاحیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے دونوں ملکوں کے وزیر تجارت  کے ان امور پر بات چیت کرنے کی توقع ہے جن کے ذریعہ سی ای پی اے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور تحفظ کے معاہدے (ایف آئی پی اے) پر جلد از جلد عملدر آمد کی راہ تلاش کی  جاسکے ۔ دونوں وزراء کناڈا کے عارضی غیرملکی ملازمین کے پروگرام (ٹی ڈبلیو ایف پی) میں ہندوستانی مفادات کی گنجائش بھی تلاش کریں گے ، جو کہ مختصر مدتی ویزا کے خواہشمند ہندوستانی پیشہ وروں کی آمد و رفت کو متاثر کر رہے ہیں ۔

 ہندوستان کا کناڈا کے ساتھ طویل مدتی باہمی دوستانہ رشتہ رہے ۔ اگر جغرافیائی اعتبار سے دونوں ملکوں کے درمیان طویل فاصلہ ہے تاہم  دونوں ملکوں کے مابین تاریخی رشتے انیسویں صدی تک جا ملتے ہیں  جب ہندوستانیوں نے چھوٹے چھوٹے گروپوں میں کناڈا میں برٹش کولمبیا  جانا شروع کیا۔ان دنوں  کناڈا میں 1.2 ملین سے زیادہ ہندوستانی نژادافراد (پی آئی او)   رہ رہے ہیں  جس میں اس کی آبادی کاتین فیصد سےزیادہ  شامل ہے ۔ اگرچہ امریکہ کے ہندوستان کے تجارتی تعلقات میں گذشتہ چند سالوں میں ترقی دیکھی گئی ہے تاہم کناڈا اور ہندوستان کے مابین تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کی پوری صلاحیت کا احساس نہیں ہوا ہے ۔ دونوں جانب سے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی ایک مربوط کوشش  سےایک سود مند نتیجہ بر آمد ہوگا ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More