37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مکر سنکرانتی اور پونگل کے تیوہاروں کے موقع پر نائب صدر جمہوریہ ہند کی عوام کو مبارک باد

Urdu News

نئی دلّی: نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم ۔ وینکیا نائیڈو نے مکر سنکرانتی اور پونگل کے تیوہاروں کے موقع پر عوام کو مبارک باد دی ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ ہند نے اپنے ایک پیغام کہا ہے کہ یہ تیوہار جو ملک بھر میں مختلف ناموں سے منایا جاتا ہے ، عوامی زندگی میں ایک مثبت تبدیلی کی تقریب ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ ہندکے پیغام کا متن درج ذیل ہے :
’’ 
پونگل نال ولتھوککل
میں اپنے ملک کے تمام شہریوں کو مکر سنکرانتی اور پونگل ، فصل کی کٹائی کے تیوہار کی گرم جوش مبارک باد پیش کرتا ہوں ، جو کہ اُترّایَن کی شروعات کی علامت ہے اور سوریہ دیوتا کے نام معنون ہے ۔ یہ تیوہار شکر گزاری کا تہوار ہے اور تمام تمل ناڈو کے عوام اسے روایتی اشتیاق اور خوش دلی کے ساتھ منایا کرتے ہیں ۔ ایک پُر مسرت اورخوش حال سال کے لئے میں اپنی جانب سے بہترین نیک خواہشات پیش کرتا ہوں ۔
تمام بھارت کے لوگ اس تیوہار کو انتہائی جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں ۔ یہ تہوار ملک کے مختلف حصوں میں مختلف ناموں ش منایا جاتا ہے ۔ یہ جنوبی بھارت میں پونگل اور مکر سنکرانتی کے نام سے مقبول عام ہے ،جبکہ کیرالہ میں وِشو ، پنجا ب اور ہریانہ میں لوہڑی کے نام سے ، آسام میں بیہو کے نام سے اور بہار میں کھچڑی کے تہوار کے نام سے منایا جاتا ہے ۔
ّ یہ تیوہار عظیم تاریخی اور مذہبی حیثیت کا حامل ہے ، چونکہ سوریہ دیوتا اکثر حکمت کے دیوتا کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے ۔
اس شبھ دن کے موقع پر ہم اپنے سیدھے راستے کا تعین کریں اور اپنے شاندار کلچر ، روایات ، رسو م و رواج، فن اور تہواروں کا تحفظ کریں ۔
تیوہار ، تجدیدات ، تعمیر نو اور بحالیات کی علامت ہوتے ہیں ۔تیوہار موجودہ دنیا کی تیز رفتار زندگی میں برادرانہ خیر سگالی ، محبت ، اتحاد اور مل جل کر رہنے کا درس دیتے ہیں ۔
ہم کنبوں اور برادریوں کے مل جل کر اکٹھے رہنے کے شاہد ہیں ۔ یہ سماجی حد بندیوں کے عظیم مواقع ہیں ۔
آئیے ، ہم سب مل کر وقت کی کسوٹی پر کھرے اترے بھارت کے رسوم و رواج کا پرچار کر کے ملک میں ثقافت کو از سر نو بحال کرنے کا عہد کریں ۔
اب وقات آ گیا ہے کہ ہم تمام ہندوستانی مل کر اپنے طرز حیات کو تبدیل کریں اور صحت مندانہ طرز زندگی کے روایتی اصولوں کی پاس داری کریں ۔ ہمیں نہ صرف اپنے اجداد کے عمل اور روایات کی تقلید کرنے کی ضرورت ہے بلکہ مغربی طرز حیات کو ترک کرنے کی ضرورت ہے ۔
ہمارے کھانے پینے کی روایتی عادات ، ذائقے اور رسوم و روان نہ صرف وقت کی کسوٹی پر کھرے اترے ہیں بلکہ صحت مندانہ بھی ہیں جیسا کہ درزی کے ہاتھ کا سلا ہوا سوٹ ہر موسم اور ہر علاقے کی ضروریات کے عین مطابق ہوا کرتا ہے ۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے نو جوانوں کو تغذیہ بخش خوراک اور سہل اور موثر طرز حیات کی جانب واپسی کے لئے تعلیمی اور بیداری کا ماحول پیدا کریں ، صحت مند جسم اور صحت مندذہن سازی کے لئے قدیم بھارتی فن یوگا کی جانب راغب کریں ۔
میں ، نوجوانوں کو زراعت کی جانب توجہ مرکوز کرنے پر زور دوں گا ، جو کہ بھارتی اقتصادیات کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے ۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم اپنی شہرت یافتہ فطری کھیتی باڑی کو اپنائیں اور کیمیاوی کھادوں کے استعمال کو کم کریں ۔
ہر ایک کو اپنی مادری زبان کے تحفظ ، فروغ اور پرچار کے لئے کوشاں ہونا چاہئیے ۔
روایتی کنبہ نظام بھارت کے لئے قابل فخر ہوا کرتا تھا ۔کنبے کی اقدار کے تحفظ کی ضرورت ہے ۔ ہمارے رسوم و رواج نے نہ صرف ہمارے سماجی تانے بانے کو مضبوط کیا ہے بلکہ مختلف طبقوں کے درمیان ایک مضبوط رشتہ استوار بھی کیا ہے ۔
بھارت کے لوگ ہمیشہ سے ہی شیئرکرنے ، کیئر کرنے اور فطرت کی پرستش کرنے کے فلسفے میں یقین رکھتے ہیں ۔ اس سنکرانتی کے تیوہار پر آئیے ہم از سر نو اپنے آپ کو ایک صحت مند، مضبوط اور خوش حال اور ایک خصوصی بھارت کے قیام کے لئے وقف کرنے کا عہد کریں ۔ ‘‘ 

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More