26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر کی سطح آب میں دو فیصد کمی

Urdu News

نئی دہلی،  نومبر 2017  کو ملک کے 91  بڑ ے آبی ذخائر میں  101.077  بی سی ایم پانی  جمع تھا ۔ جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 64 فیصد کے بقدر ہے ۔16 نومبر 2017  کو ختم ہونے والے ہفتہ میں  یہ مقدار 66 فیصد تھی ۔ اس طرح23نومبر2017  کو ختم ہونے والے ہفتہ کو ان آبی ذخائر میں   جمع پانی کی مقدار   اس کی کل  گنجائش کے 96  فیصد کے بقدر تھی  اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 95 فیصد کے بقدر رہی ۔

ان91  آبی ذخائر میں  پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش   157.799  بی سی ایم ہے ۔ جو ان میں  پانی ذخیرہ کرنے کی کل گنجائش  253.388  بی سی ایم کے 62 فیصد کے بقدر ہے ۔ ان 91  بڑے آبی ذخائر میں سے  37 آبی ذخائر میں  60  میگاواٹ  سے زائد پن بجلی پیدا کرنے کی اہلیت موجود ہے ۔

آبی ذخائر میں جمع پانی کی خطے وار صورتحال :

شمالی خطہ :

          ملک کے شمالی خطے  میں ہماچل  پردیش ، پنجاب اورراجستھا ن کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوں میں  6  بڑے آبی ذخائر موجود ہیں جن میں  18.01  بی سی ایم پانی جمع کرنے کی کل گنجائش ہے ۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع  پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔ سردست ان  آبی ذخائر میں جمع  پانی کی مقدار 12.18  بی سی ایم ہے ۔ جو ان میں  پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش  کے 68 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران  ان آبی ذخائر میں جمع  پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 60  فیصد کے بقدر تھی ۔ جبکہ  پچھلےدس برس کی اسی مدت کے  68 فیصد کے بقدر رہی ۔  اس طرح  جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں موجود پانی کی صورتحال بہتر لیکن پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے یکساں  ہے ۔

مشرقی خطہ :

          ملک کے مشرقی خطے میں جھارکھنڈ ،اوڈیشہ ، مغربی بنگال اورتری پورہ کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوں میں  15  بڑے آبی ذخائر موجود ہیں جن میں  پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش  18.83  بی سی ایم ہے ۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع  پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔ سردست ان آبی ذخائر میں  جمع پانی کی مقدار  14.43  بی سی ایم ہے ، جو  ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 77  فیصد کے بقدر ہے ۔پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران  ان آبی ذخائر میں  جمع پانی کی مقدار  ان کی مجموعی گنجائش کے  82 فیصد کے بقدر تھی  اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط  کے 73  فیصد کے بقدر تھی ۔اس طرح جاری سال کے دوران  ان آبی ذخائر میں  جمع  پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مقابلے کم لیکن پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے  بہتر ہے ۔

مغربی خطہ :

          ملک کے مغربی خطے میں گجرات اور مہاراشٹر کی ریاستیں واقع ہیں ۔  ان ریاستوں میں  27.07  بی سی ایم پانی جمع کرنے کی  کل گنجائش موجود ہے ۔  سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع  پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔ سردست ان آبی ذخائر میں  19.63  بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 73 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں  جمع پانی کی مقدار ان میں   پانی جمع  کرنے کی مجموعی گنجائش   کے 80 فیصد کے بقدر تھی ۔  جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط  کے 73فیصد کے بقدر رہی ۔اس طرح جاری سال کے دوران  ان آبی ذخائر میں   پانی کی مقدار   پچھلے سال کے مقابلے کم اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے  میں یکساں رہی  ۔

وسطی  خطہ  :

          ملک کے وسطی خطے میں  اترپردیش ،اتراکھنڈ ،مدھیہ پردیش اورچھتیس گڑھ کی ریاستیں واقع ہیں ۔ان ریاستوں میں  پانی جمع کرنے کی  42.30  بی سی ایم  کی کل گنجائش والے 12  بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع  پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے ۔  سردست ان آبی ذخائر میں  24.58 بی سی ایم پانی موجود ہے ۔ جو ان میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش  کے 58فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے  84فیصد کے بقدرتھی جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 65 فیصد کے بقدر رہی ۔اس طرح جاری سال کے دوران  ان آبی ذخائر میں جمع  پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے کم اور پچھے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی کم رہی ۔

جنوبی خطہ :

           ملک کے جنوبی خطے میں  آندھرا پردیش ،تلنگانہ  ، اے پی اینڈ ٹی جی  (دونوں ریاستوں کے دو مشترکہ منصوبے ) کرناٹک ،کیرل  اورتامل نڈو کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوں میں  31  بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش  51.59  بی سی ایم ہے۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع  پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔ سردست ان آبی ذخائر میں  30.27  بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش  کے  59  فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران  ان آبی ذخائر میں   جمع  پانی کی مقدار  ان کی مجموعی گنجائش  کے 42 فیصد کے بقدر تھی  جبکہ پچھلےدس برس کی اسی مدت کے اوسط کے دوران  ان آبی ذخائر میں   پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 64 فیصد کے بقدر رہی ۔اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں  جمع  پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے بہتر لیکن پچھلے دس برس کی مدت کے اوسط کے مقابلے کم رہی ہے ۔

          ہماچل پردیش ،  مغربی بنگال ،تری پورہ ، اتراکھنڈ ،  اے پی اینڈ ٹی جی (دونوں ریاستوں کے دو مشترکہ منصوبے ) آندھراپردیش، کرناٹک  ، کیرل اورتامل ناڈو کے آبی ذخائر میں  جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے ذیادہ ہے جبکہ جن ریاستوں کے آبی ذخائر  میں  جمع  پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے یکساں ہے ان میں پنجاب اور  مہاراشٹر ہیں۔جبکہ وہ ریاستیں جن کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے کم ہیں، وہ   راجستھان ، جھارکھنڈ ،اوڈیشہ ،گجرات ، اترپردیش ،مدھیہ پردیش  ،چھتیس گڑھ اورتلنگانہ کی ریاستیں شامل ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More