40 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ملک کے 91بڑے آبی ذخائر میں جمع سطح آب میں دوفیصد کی کمی

Urdu News

نئی دہلی: 4اپریل ، 2019 کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے 91بڑے آبی ذخائر میں 48.319بی سی ایم پانی جمع تھا ، جو ان آبی ذخائرمیں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 30فیصد کے بقدرہے ۔ پچھلے سال  28 مارچ ،2019کو ختم ہونے والے ہفتے میں  ان آبی ذخائرمیں ان کی کل گنجائش کے 31فیصد کے بقدرپانی جمع تھا ۔جب کہ 4اپریل ،2019 کوختم ہونے والے ہفتے کے دوران ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 112فیصد اورپچھلے دس برسوں کی اسی مدت کی اوسط کے مقابلے 110فیصد تھا ۔

          ان آبی ذخائرمیں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش 257.812بی سی ایم ہے جب کہ سردست ان 91بڑے آبی ذخائرمیں 161.993بی سی ایم پانی جمع کیاجاسکتاہے جو ان کی کل گنجائش کے 63فیصد کے بقدرہے ۔ بڑے آبی ذخائرمیں سے 37آبی ‍‍‍‍‍ ‍ ذخائر اسیے ہیں جن میں  60میگاواٹ پن بجلی پیداکرنے کی اہلیت موجودہے ۔

پانی کے ذخیرے کی خطہ وارصورت حال

شمالی خطہ

          ملک کے شمالی خطے میں ہماچل پردیش پنجاب اورراجستھان کی ریاستیں شامل ہیں ان ریاستوں میں 6بڑے آبی ذخائرواقع ہیں ۔ان آبی ذخائرمیں 18.01بی سی ایم پانی جمع کیاجاسکتاہے ۔ سینٹرل واٹرکمیشن ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورت حال پرنظررکھتاہے ۔ سردست ان آبی ذخائرمیں 8.59بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 48فیصدکے بقدرہے ۔پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائرمیں  ان کی کل گنجائش کے 21فیصد کے بقدر پانی جمع تھا جب کہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط  کے  مقابلے 26فیصد جمع تھا ، اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورت حال بہتراور پچھلے دس برس کی اسی مدت کی اوسط کے مقابلے بھی بہترہے ۔

مشرقی خطہ

          ملک کے مشرقی خطے میں جھارکھنڈ ، اوڈیشہ ، مغربی بنگال اورتریپورہ کی ریاستیں شامل ہیں ۔ ان ریاستوں میں 15بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ ان آبی ذخائرمیں 18.83بی سی ایم پانی جمع کیاجاسکتاہے ۔ سینٹرل واٹرکمیشن ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورتحال پرنظررکھتاہے ۔ سردست ان آبی ذخائرمیں 7.87بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 42فیصد کے بقدرہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائرمیں ان کی کل گنجائش کے 44فیصد کے بقدرپانی جمع تھا جب کہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی گنجائش 40فیصد کے بقدرتھی اس طرح ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے کم لیکن پچھلے دس برس کی اسی مدت کی اوسط کے مقابلے زیادہ رہی ہے ۔

مغربی خطہ

ملک کے مغربی خطے میں گجرات اورمہاراشٹرکی ریاستیں شامل ہیں ۔ ان ریاستوں میں 27بڑے آبی ذخائرواقع ہیں ان آبی ذخائرمیں  31.26بی سی ایم پانی جمع کیاجاسکتاہے ۔ سینٹرل واٹرکمیشن ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورت حال پرنظررکھتاہے ۔  سردست ان آبی ذخائرمیں 6.83بی سی ایم پانی موجود ہے  جو ان آبی ذخائرمیں پانی جمع کرنے کے کل گنجائش کے 22فیصد کے بقدر ہے ۔پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 30فیصد کے بقدر تھی  ، جب کہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے 33فیصد رہی ۔ اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے کم اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے بھی کم رہی ہے ۔

وسطی            خطہ

وسطی خطے میں  اترپردیش  ، اتراکھنڈ ، مدھیہ پردیش ، اورچھتیس گڑھ کی ریاستیں شامل ہیں ، ان ریاستوں میں 12بڑے آبی ذخائرواقع ہیں جن میں 42.30بی سی ایم پانی جمع کیاجاسکتاہے ۔ سینٹرل واٹرکمیشن ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورت حال پرنظررکھتاہے ۔ سردست ان آبی ذخائرمیں 13.93بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان آبی ذخائرمیں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 33فیصد کے بقدرہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 30فیصد کے بقدرتھی جب کہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے 32فیصد تھی ، اس طرح ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورت حال کے مقابلے بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے 32فیصد تھی ۔ اس طرح ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورت حال پچھلے سال کے مقابلے بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے بھی بہتررہی ہے ۔

جنوبی خطہ

          ملک کے جنوبی خطے میں آندھراپردیش ، تلنگانہ ، اے پی وٹی جی ( دونوں ریاستوں کے دومشترکہ منصوبے ) کرناٹک ، کیرل اورتامل ناڈوکی ریاستیں شامل ہیں ۔ ان ریاستوں میں 31بڑے آبی ذخائرواقع ہیں ، ان میں 50.59بی سی ایم پانی جمع کیاجاسکتاہے ۔ سردست ان آبی ذخائرمیں 11.10بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 22فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت میں ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 18فیصد کے بقدر تھی جب کہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے مقابلے 22فیصد رہی ۔ اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورت حال پچھلے سال کے مقابلے بہتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے برابررہی ۔

          جاری سال کے دوران ہماچل پردیش ، پنجاب ، اتراکھنڈ ، مدھیہ پردیش ، اے پی وٹی جی ( دونوں ریاستوں کے دومشترکہ منصوبے ) تلنگانہ ، کرناٹک اور تامل ناڈو کے آبی ذخائرمیں جمع پانی کی صورت حال بہتررہی جب کہ اوڈیشہ اورگجرات کے آبی ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے برابر رہی اور راجستھان ، جھارکھنڈ ، مغربی بنگال ، تریپورہ ، مہاراشٹراترپردیش ، چھتیس گڑھ ، آندھررپردیش اور کیرالہ کے آبی ذخائرمیں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے کم رہی ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More