30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ملک کے مختلف وقف بورڈوں کے تحت 7لاکھ سے زیادہ درج رجسٹر مساجد، عیدگاہ، درگاہ، امام باڑے اور دیگر مذہبی مقامات ہیں

Urdu News

نئی دہلی، اقلیتی امور کے وزیر اور سنٹرل وقف کونسل کے چیئرمین جناب مختار عباس نقوی نے 24 اپریل سے شروع ہو رہے رمضان کے مقدس مہینے میں تمام مذہبی، عوامی، ذاتی  مقامات پر لاک ڈاؤن، کرفیو، سوشل ڈسٹینسنگ پر مؤثر طریقے سے عمل کرنے اور عوام کو اپنے گھروں پر ہی رہ کر عبادت کے لئے بیدار کرنے کی غرض سے آج ملک کے 30 سے زیادہ ریاستی وقف بورڈوں کے سینئر افسران سے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے بات چیت کی۔

واضح رہے کہ ملک کے مختلف وقف بورڈوں کے تحت 7لاکھ سے زائد درج رجسٹر مساجد، عید گاہ، درگاہ، امام باڑے اور دیگر مذہبی مقامات ہیں۔ مرکزی وقف کونسل، ریاستوں کے وقف بورڈوں کی ریگولیٹری تنظیم ہے۔

جناب نقوی نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں صحتی کارکنان، سلامتی دستوں، انتظامیہ کے افسران، صفائی ملازمین سے تعاون کرنا چاہئے، جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ہماری صحت اور سلامتی کےلئے مصروف عمل ہیں۔ قرنطائن، آئیسولیشن مراکز کو لے کر پھیلائی جا رہی افواہوں کو بھی ہمیں رد کرنا چاہئے اور عوام میں بیداری پیدا کرنی چاہئے۔ ہمیں انہیں بتانا چاہئے کہ ایسے مراکز ، لوگوں کو ان کے کنبے اور معاشرے کو کسی بھی طرح کے چھوت سے محفوظ رکھنے کےلئے ہیں۔

جناب نقوی نے تمام ریاستی وقف بورڈوں، مذہبی، سماجی تنظیموں سے کہا کہ وہ جعلی خبر اور اشتعال انگیز باتوں اور افواہ پھیلانے والے سازشی عناصر سے ہمیشہ ہوشیار رہیں۔ بھارت میں بلا تفریق تمام شہریوں کی صحت، سلامتی کے لئے کام ہو رہا ہے۔ اس طرح کی سازش کورونا کے خلاف ملک کی مجموعی جنگ کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ ہم سبھی کو بیدار اور خبردار ہو کر متحد ہو کر ساتھ ہی ایسی سازشوں، افواہوں کو شکست دے کر کورونا کیخلاف اس جنگ میں فتح حاصل کرنی ہے۔

جناب نقوی نے تمام ریاستوں کے وقف بورڈوں کے افسران سے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں عبادت، افطار، تراویح اور دیگر مذہبی اعمال میں وزارت داخلہ، ریاستی حکومتوں اور مرکزی وقف کونسل کے رہنما خطوط پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں سرگرم کردار ادا کریں۔

جناب نقوی نے کہا کہ کورونا کی چنوتیوں کے مدنظر ملک کے تمام مندروں، گرودواروں، چرچوں اور دیگر مذہبی، معاشرتی مقامات پر بھیڑ بھاڑ والی تمام مذہبی اور معاشرتی سرگرمیاں تھمی ہوئی ہیں۔ اسی طرح سبھی مسجدوں اور دیگر مسلم مذہبی مقامات پر کسی بھی طرح کی بھیڑ بھاڑ والی مذہبی سرگرمی نہیں ہو رہی ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ کورونا کے قہر کی وجہ سے ملک کے سبھی شعبوں کے مذہبی رہنماؤں، مذہبی، معاشرتی تنظیموں نے رمضان کے مقدس مہینے میں عبادت، افطار، تراویح اور دیگر مذہبی فرائض، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے اصول پر عمل کرتے ہوئے اپنے گھروں میں ہی ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ دنیا کے بیشتر مسلم ممالک نے بھی ماہ رمضان میں مسجدوں اور دیگر مذہبی مقامات پر بھیڑ بھاڑ والی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

جناب نقوی نے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندر مودی ، تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر لوگوں کی صحت اور سلامتی کےلئے مؤثر کام کر رہے ہیں۔ لوگوں کے تعاون نے کورونا کے خلاف جنگ میں بھارت کو کافی راحت بہم پہنچائی ہے، لیکن چنوتیاں ابھی کم نہیں ہیں۔ ان چنوتیوں پر فتح تبھی پائی جا سکتی ہے، جب ہم مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے تمام تر رہنما خطوط پر سختی اور مستعدی سے عمل کرتے رہیں گے۔

جناب نقوی نے اپیل کی ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں لاک ڈاؤن کے رہنما خطوط اور سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھنے کے اصول پر عمل کرتے ہوئے ہم اپنے گھروں میں ہی رمضان کے تمام امور اور فرائض کو انجام دیتے ہوئے دعا کریں کہ میرے ہندوستان اور پوری دنیا کے انسانوں کو کورونا کے قہر سے نجات ملے۔

ویڈیو کانفرنسنگ میں اترپردیش (شیعہ و سنی)، آندھر پردیش، بہار (شیعہ و سنی)، دادر اور نگر حویلی، ہریانہ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، پنجاب، مغربی بنگال، دلی، آسام، منی پور، راجستھان، تلنگانہ، انڈ مان نکوبار، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، اڈیشہ، پڈوچیری، تمل ناڈو، تریپورہ، اتراکھنڈ وغیرہ کے وقف بورڈوں کے سینئر افسران شامل ہوئے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More