39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکز ی وزیر داخلہ نے مالیاتی شعبے میں سائبر جرائم پر قدغن لگانے کیلئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا

Union Home Minister reviews measures to check cyber crimes in financial sector
Urdu News

نئی دہلی، نومبر۔مرکزی وزیر داخلہ جنا ب راج ناتھ سنگھ نے آج یہاںمالیاتی شعبے میں،  کارڈس اور ای-ویلیٹ وغیرہ کے استعمال سے وجود میں آنے والی دھوکہ دہی پر قدغن لگانے کیلئے 19ستمبر 2017کو ،ان کے ذریعے بلائی گئی میٹنگ  میں کئے گئے فیصلوں کی پیش رفت کے جائزے کیلئے منعقدہ سبھی متعلقہ ایجنسیوں اور متعلقہ ریاستوں کے نمائندوں کی ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔

مرکزی وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ  ان کے ذریعے 19 ستمبر 2017 کو لی گئی میٹنگ کے تناظر میں28 ستمبر 2017 کو وزارت داخلہ میں  فون فراڈس سے متعلق بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی پی ایف)تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کی پہلی میٹنگ 24 اکتوبر 2017 کو ہوئی، جس میں ہندوستان میں ہونے والے متعدد قسم کے فون فراڈس اور ایسے واقعات پر قدغن لگانے کیلئے متعدد متعلقہ تنظیموں کے ذریعے  کئےجانے والے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس سے کمیٹی کے صدر وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سکریٹری ہیں اور اس میں جن دیگر تنظیموں کے افراد بطور رکن شامل ہیں ان میں الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم ای آئی ٹی وائی)، محکمۂ مالی خدمات ، محکمۂ ٹیلی مواصلات، ریزروبینک آف انڈیااورقانون کا نفاذ کرنے والی ایجنسیاں شامل ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے جن اقدامات کا جائزہ لیا، ان میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:

*ای-ویلیٹس کے ڈپلی کیشن  کو روکنےکیلئے فون فراڈس کے مرتکبین کی نشاندہی کیلئے آئی آئی ٹی دہلی کو شریک کار کر کے بڑے پیمانے کے ڈیٹا کا               تجزیہ ۔

*صارفین  کو باخبر کرنے کے نظام  کے تحت بینکوں یا ای-ویلیٹ کمپنیوں کے ذریعے صارفین کو ایس ایم ایس/ای-میل الرٹس میں اضافی معلومات دستیاب کرایا جانا،جس میں کسی بھی طر ح کے مالی لین دین سے مستفید ہونے والوں کے نام شامل ہوں تاکہ بہتر انداز پرمستفید ہونے والے کا پتہ لگایا جا سکے اور متاثرہ شخص مستفید ہونےوالے کے بارے میں جان سکے۔

*ای-ویلیٹ کمپنیوں اوربینکوں کے ذریعے فریب دیئے جانے سے متعلق اعداد وشمار اور اس سے متعلق مخصوص واقعات کی آن لائن اشاعت ، جس میں معاملے کی جانچ پڑتال سے متعلق تفصیلات بھی شامل ہوں تاکہ کسی ای-ویلیٹ کمپنی کی خدمات حاصل کرنے سے قبل صارفین پوری طرح با خبر رہتے ہوئے کوئی انتخاب کر سکیں۔

*مختلف سرکاری/نجی ایجنسیوںوغیرہ کے درمیان اعداد و شمار کے اشتراک کے ذریعے اس میٹا ڈیٹا آرکائیول کو ممکن بنانے سے متعلق قانونی پہلو ۔

*انشورنس کی   لاگت میں کمی اور  پری پیڈ پیمنٹ انسٹرومنٹس (پی پی آئی ایس)سے جاری کرنے والے سبھی اداروں کیلئے کے وائی سی کا لزوم ، کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈوں وغیرہ کے ساتھ خودکارانہ  بین الاقوامی لین دین کی  سہولت کو غیر فعال     بنانا۔

*مرکزی وزیر داخلہ کو جھارکھنڈ پولیس کے ذریعے فون فراڈس کے مرتکبین کیخلاف کی جانے والی کارروائی  کےبارے میں بھی بتایا گیا، جس کے نتیجے میں اس طرح کے جرائم کے واقعات میں قابل ذکر کمی آئی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ ہدایت دی کہ آئی ایم  سی پی ایف سبھی متعلقہ حصص داروں کے   ساتھ صلاح و مشورہ کرکے سبھی نمایاں امور کی  جانچ پڑتال تیزی کے ساتھ کرے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More