22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر ڈاکٹر جیتندر نے برطانوی حکومت کو شمال مشرقی خطے میں کاروبار کے عظیم امکانات کی تلاش اور ان سے فائدہ اٹھانے کے لیے مدعو کیا

Urdu News

نئی دہلی،  شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے برطانوی حکومت اور نجی شعبے کو بھارت کے شمال مشرقی خطے میں بڑے کاروباری امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لیے مدعو کیا ہے۔ برطانوی ہائی کمیشن کے عہدے داروں کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ بھارت اور برطانیہ دو متحرک جمہوریتیں باہمی طور پر سود مند کاروباری تعلقات کی حامل ہیں اور یہ مل کر شمال مشرقی خطے میں نئے مواقع کی تلاش اور ان سے فائدہ اٹھانے کے لیے کام کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بعد نئے آفاق سامنے آئیں گے ، جو خطے میں معیشت ، تجارت ، سائنسی تحقیق اور متعدد دیگر متنوع شعبوں میں نئے مواقع کے حامل ہوں گے اور یہ بھارت اور برطانیہ دونوں کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YM4N.jpg

برطانوی عہدے داروں نے شمال مشرقی ریاستوں میں دست کاری ، پھلوں، سبزیوں اور مصالحوں کی بے حد تعریف کی اور عالمی منڈی میں ان کو برانڈ بناکر فروخت کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ زرعی تکنالوجی کے میدان میں پیش رو ہے اور جس طرح اس نے ہریانہ میں غذائی اجناس کی پراسیسنگ  کے لیے کام کیا ہے، اسی طرز پر شمال مشرقی خطے میں بھی کولڈ چینز قائم کرنے کے امکانات کی جستجو کر سکتا ہے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خطے کی تمام 8 ریاستوں میں سائنس اور ریاضی کی تعلیم کے لیے تعلیم کے شعبے میں باہمی تعاون کے لیے برطانوی کونسل کی تجویز کا خیرمقدم کیا۔ اس تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے جلد ہی شمال مشرقی کونسل کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے جائیں گے۔ کونسل نے خطے کی یونیورسٹیوں اور تکنالوجی کے اداروں، خصوصاً آئی آئی ٹی گوہاٹی کے ساتھ کام کرنے پر بھی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے چھ برسوں کے دوران شمال مشرقی خطے نے ماضی کی متعدد کوتاہیوں کا ازالہ کردیا ہے کیوں کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں پہلی بار ایسا ہوا ہے جب خطے کو ملک کے دیگر خطوں کے مساوی سمجھا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف لوگوں میں اعتماد پیدا ہوا ہے بلکہ بھارت کے دیگر حصوں کے ساتھ تمام مشرقی سرحدی ریاستوں کی مختلف سطحوں پر مل کر کام کرنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002N2J4.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ آسیان کے ساتھ تجارتی اور کاروباری تعلقات کے فروغ میں شمال مشرقی خطے کا خصوصی کردار ہے کیوں کہ یہ خطہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ترقی کرتی ہوئی معیشتوں کے لیے دروازے کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کثیر جہتی تعاون کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے “لک ایسٹ” کی پالیسی کو “ایکٹ ایسٹ” کی پالیسی میں تبدیل کردیا ہے۔

خطے سے رابطے سے متعلق مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے چھ برسوں کے دوران سڑک ، ریل اور فضائی رابطے کے سلسلے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ، جس سے نہ صرف پورے خطے میں،  بلکہ پورے ملک میں سامان اور افراد کی نقل و حمل میں بہت آسانی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں بھارت- بنگلہ دیش تجارتی تبادلہ کے معاہدے سے آسان کاروبار ، آسان نقل و حمل اور آسان سفر کی راہیں ہموار ہوئی ہیں جو اس سے پہلے ایک مشکل کام تھا۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد ہم بنگلہ دیش کے لیے تری پورہ سے ایک ٹرین بھی شروع کرنے والے ہیں جو ایک نئے باب کا آغاز ہوگا ، اور اس  سے سمندری بندرگاہوں تک رسائی فراہم کرکے خطے کی ترقی کے نئے افق روشن کیے جائیں گے۔ انہوں نے بھارتی سرکار کی نقل و حمل کے متبادل طریقوں کو بھی اجاگر کیا، جیسے اندرونی آبی شاہراہیں  (برہم پتر سے خلیج بنگال تک) جو خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارت ، کاروبار اور نقل و حمل کے لیے ایک سستا متبادل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے سرحدوں پار کے ممالک خاص طور پر ہمارے مشرقی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کو زبردست فروغ حاصل ہوگا ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ باغبانی، چائے ، بانس ،سوروں کی پرورش و پرداخت ، ریشم کے کیڑے کی پرورش و پرداخت، مصالحے مثلاً ادرک ، کھٹے پھل وغیرہ کی صنعتیں برآمد ات کی بڑےامکانات کی حامل ہیں۔ انہوں نے برطانوی عہدے داروں کی توجہ شمال مشرقی خطے میں کورونا سے نمٹنے کے موثر انتظام کی سمت بھی مبذول کروائی اور کہا کہ کووڈ  کی وبا کے بعد یہ خطہ ایک بہترین کاروباری اور سیاحتی مقام کے طور پر ابھرے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More