42 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

محترمہ انوپریہ پٹیل نے دسویں میڈیکل ٹیکنالوجی کانفرنس کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، ’’وزارت صحت نے صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کو مربوط کرنے کا عہد کررکھا ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعہ صحت پر آنے والے خرچ کو کم کیا جاسکتا ہے۔ لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم نئی ٹیکنالوجی میں موثر طور پر اور کفایت شعاری سے سرمایہ کاری کریں‘‘۔ یہ بات صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے یہاں دسویں میڈیکل ٹیکنالوجی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہی ، جس کا اہتمام انڈین انڈسٹری کنفیڈریشن (سی آئی آئی) نے کیا تھا۔

تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ انوپریہ پٹیل نے کہا کہ عوامی صحت کے شعبے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا رول بہت آگے بڑھ چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت صحت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے فائدے ان مقاصد سے ہم آہنگ کرنے کے مقام تک پہلے ہی پہنچ چکی ہے جو قومی صحت پالیسی 2017 میں درج کئے گئے اور جو دیرپا ترقیاتی مقاصد (ایس ڈی جی) سے مطابقت رکھتے ہیں۔ نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) پہلے ہی پورے ملک میں ویب سائٹ پر مبنی ہیلتھ منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایچ ایم آئی ایس) استعمال کررہا ہے جس کا مقصد صحت کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنا ہے۔

محترمہ انو پریہ پٹیل نے مزید مطلع کیا کہ صحت بیمہ، صحت سے متعلق اہم اندراجات مثلاً پیدائش اور اموات، موبائل میڈیکل یونٹوں (ایم ایم یو ایس) کا جی پی ایس نظام کے ذریعہ جائزہ لینا اور پیدائش سے پہلے بچے کی جنس کا پتہ لگانے کی روک تھام سے متعلق قانون 2003 ، کچھ ایسی اضافی کارروائیاں ہیں جنہیں آن لائن کردیا گیا ہے تاکہ عمل درآمد میں آسانی پیدا ہو، لاگت میں کمی آئے اور سب سے زیادہ یہ کہ احتساب اور شفافیت میں اضافہ ہوسکے۔

محترمہ انو پریہ پٹیل نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہندوستان کو میڈیکل آلات کی تیاری کا ایک مرکز بنانے کے لئے عہد بند ہے کیونکہ ہماری میڈیکل ٹیکنالوجی صنعت میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے اور امید ہے کہ یہ 2020 تک 14 ارب امریکی ڈالر کی مالیت اختیار کرلے گی جبکہ اس وقت اس کی مالیت ساڑھے 4 ارب امریکی ڈالر ہے۔ محترمہ پٹیل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میری حکومت نے میڈیکل آلات سے متعلق ضابطے 2017 نوٹیفائی کردیئے ہیں اور ہم ملک میں طبی آلات کو باضابطہ بنانے کے لئے اس سلسلے میں ایک بل کو قطعی شکل دینے کے عمل سے گزر رہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ انسانی وسائل کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (این آئی پی ای آر) احمد آباد کو باصلاحیت افرادی قوت کو فروغ دینے کے لئے طبی آلات کا قومی مرکز این سی ایم ڈی شروع کرنے کا کام دیا گیا ہے۔

اس تقریب میں میڈیکل ٹیکنالوجی صنعت کے ارکان بڑے کارپوریٹ اداروں اور چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کاروباریوں کی ایسوسی ایشن ، صارفین کی اور شہریوں کی تنظیموں ، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں، ترقیاتی ساتھیوں، ماہرین ، مرکزی وزارتوں اور ریاستوں کے افسران نے شرکت کی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More