29 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

لاک ڈاؤن ہٹنے کے ساتھ ہی ریلوے ایک بار پھر مال پہنچانے میں آگے

Urdu News

نئی دہلی، انڈین ریلویز نے کووڈ-19 کے سبب ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران اپنی مال و پارسل خدمات کے ذریعے سے ضروری اشیاء کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ شہریوں کے لئے ضروری اشیاء اور توانائی نیز بنیادی ڈھانچے کے شعبے کے لئے ضروری مال وقت پر پہنچانے کے لئے انڈین ریلویز نے کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے باوجود اپنے مال بردار گلیاروں کو پوری طرح کام میں آنے کے لائق رکھا اور وہ خاندانوں  اور صنعتی ضرورتوں کی تکمیل میں کامیاب رہا۔

انڈین ریلویز نے مئی کے مہینے میں یکم مئی 2020 سے 31 مئی 2020 تک 82.27 ملین ٹن ضروری اشیاء پہنچانے کا کام کیا، جو یکم اپریل 2020 سے 30 اپریل 2020 تک پہنچائی گئی 65.14 ملین ٹن اشیاء کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔

کل ملاکر انڈین ریلویز نے یکم اپریل 2020 سے 9 جون 2020 تک بغیر کسی رکاوٹ کے 24×7 مال گاڑیاں چلاکر 175.46 ملین ٹن ضروری اشیاء پہنچائیں۔

سپلائی چین کو جاری رکھنے کے لئے 24 مارچ 2020 سے 9 جون 2020 تک 31.90 لاکھ ویگنوں نے سامان کی ڈھلائی کی، ان میں سے 17.81 لاکھ سے زیادہ ویگن ملک بھر میں ضروری اشیاء جیسے خوردنی اناج، نمک، چینی، دودھ، خوردنی تیل، پیاز، پھل اور سبزیاں، پٹرولیم مصنوعات، کوئلہ، کھاد وغیرہ لے گئے۔ یکم اپریل 2020 سے 9 جون 2020 کی مدت کے دوران ریلویز نے 12.56 ملین ٹن خوردنی اناج کی لدائی کی، جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 6.7 ملین ٹن سامان کی لدائی ہوئی تھی۔

اس کے علاوہ انڈین ریلویز نے 22 مارچ 2020 سے 9 جون 2020 تک کل 3861 پارسل ٹرینیں بھی چلائیں، جن میں سے 3755 ٹائم ٹیبل والی ٹرینیں ہیں۔ ان پارسل ٹرینوں میں کل 137030 ٹن کھیپ لادی گئیں۔ کووڈ-19 کے سبب لاک ڈاؤن کے دوران اور اس کے بعد چھوٹے سائز کے پارسل میں ضروری سامان جیسے میڈیکل سپلائی، طبی آلات، کھانے وغیرہ جیسی ضروری اشیاء کو پہنچانا بہت ضروری ہے۔ اس اہم ضرورت کی تکمیل کے لئے انڈین ریلویز نے ریلوے پارسل وین کو ای – کامرس اداروں اور ریاستی حکومت سمیت دیگر صارفین تک تیزی سے سامان پہنچانے کے لئے دستیاب کرایا گیا۔ ریلوے ضروری خدمات کی بلا روک ٹوک سپلائی یقینی بنانے کے لئے منتخب روٹوں پر وقتاً فوقتاً پارسل اسپیشل ٹرینیں چلارہا ہے۔

زونل ریلویز برابر ان پارسل اسپیشل ٹرینوں کے روٹ کی نشان دہی کررہا ہے اور انھیں نوٹیفائی کررہا ہے۔ فی الحال یہ ٹرینیں 96 روٹوں پر چلائی جارہی ہیں۔ ان روٹوں کی اس طرح نشان دہی کی گئی ہے تاکہ انھیں شامل کیا جاسکے:

  1. ملک کے اہم شہروں کے درمیان ریگولر کنیکٹیوٹی، یعنی دہلی، ممبئی، کولکاتہ، چنئی، بنگلورو اور حیدرآباد۔
  2. ریاستوں کی راجدھانیوں / اہم شہروں سے ریاست کے سبھی حصوں سے رابطہ۔
  3. ملک کے شمال مشرقی حصے سے کنیکٹیوٹی کو یقینی بنانا۔
  4. اضافی پیداوار والے علاقوں (گجرات، آندھراپردیش) سے زیادہ مانگ والے علاقوں کے لئے دودھ اور ڈیری مصنوعات کی سپلائی۔
  5. پیداوار کرنے والے علاقوں سے ملک کے دیگر حصوں کو دیگر ضروری اشیاء کی سپلائی (زرعی اِن پٹس، دوائیں، طبی ساز و سامان وغیرہ)۔

انڈین ریلویز کے ملازمین 24×7 بنیاد پر مختلف گڈ شیڈس یعنی سامان کا ذخیرہ کرنے والے شیڈس، اسٹیشنوں اور کنٹرول دفاتر میں کام کررہے ہیں، تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ملک کے لئے ضروری اشیاء کی سپلائی متاثر نہ ہو۔ لوکوموٹیو پائلٹ اور گارڈ مہارت کے ساتھ ٹرینوں کو چلارہے ہیں۔ پٹری، سگنلنگ، اووہیڈ آلات، لوکوموٹیوز، کوچ اور ویگنوں کا رکھ رکھاؤ کرنے والے ملازمین مال گاڑیوں کو بحسن و خوبی چلانے کے لئے اچھی طرح بنیادی ڈھانچے کا رکھ رکھاؤ کررہے ہیں۔

وزارت داخلہ کے ذریعے قائم کنٹرول روم کے جزو کے طور پر ریلوے افسروں کے توسط سے ریئل ٹائم کی بنیاد پر کنٹرول روم قائم کرنے کے لئے مال گاڑی چلانے میں زونل ریلوے کے سامنے آنے والے مسائل کو آگے بڑھانے کے لئے ادارہ جاتی نظام کو برقرار رکھا گیا ہے۔ اس کی جانکاری ریلوے افسران کے ذریعے ریئل ٹائم کی بنیاد پر وزارت داخلہ کے ذریعے قائم کنٹرول روم کو دی جاتی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More