Online Latest News Hindi News , Bollywood News

فلپائن میں صدر جمہوریۂ ہند نے میں ہندوستانی برادری سے خطاب کیا؛ ان سے اختراع، سرمایہ کاری، تحقیق اور تعلیم کے شعبوں میں ہندوستان کے ذریعے پیش کیے جانے والے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی اپیل کی

Urdu News

نئی دہلی، صدر جمہوریۂ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج منیلا میں فلپائن میں ہندوستان کے سفیر جناب جے دیپ مجمدار کے ذریعے دیئے گئے ہندوستانی برادری کے استقبالیے میں شرکت کی۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ فلپائن میں ہندوستانی برادری کی موجودگی دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں سے دوستی کا ایک مضبوط رابطہ ہے۔ ہند نژاد لوگوں کی تعداد میں گذشتہ چند برسوں میں یہاں پر بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ وہ سبھی فلپائن کی معیشت اور معاشرے کے فروغ میں تعاون کر رہے ہیں۔ اور فلپائن میں ہندوستان اور ہندوستانیوں کی امیج کو بہتر بنا رہے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک نیے ہندوستان کی تعمیر کرنے کی ہماری کوشش میں ہمیں ہند نژاد لوگوں کی حمایت اور مدد کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اختراع، سرمایہ کاری، تحقیق اور تعلیم کے شعبوں میں آج ہندوستان میں جو مواقع ان کے لیے دستیاب ہیں ان کا فائدہ اٹھانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے بڑے اقدامات، مثلاً میک ان انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، اسکل انڈیا، گنگا کی صفائی کا پروجیکٹ، سووچھ بھارت مشن، اسمارٹ سٹی اور جل جیون مشن میں ان کی شرکت کی ضرورت ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ فلپائن میں ہندوستانی کمپنیوں کی سرمایہ کاری اور موجودگی کے معاملے میں ہندوستان کے دو طرفہ اقتصادی معاملات میں بہتری آرہی ہے۔ ہندوستان اور فلپائن کی تجارت بڑھ کر تقریباً 2.5 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہیں لیکن تیزی سے ترقی کرنے والی ہماری دونوں معیشتوں کے لیے ہماری دو طرفہ تجارت کا دائرہ کار ابھی زیادہ وسیع نہیں ہے۔ ابھی بہت زیادہ امکانات ہیں جن کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستانی برادری کی پہل اور کاروباری اقدام سے دونوں ممالک کی خوشحالی کے لیے ہم بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

اس سے قبل دن میں صدر جمہوریہ نے کیزون سٹی  میں مریم کالج میں شہر کے میئر اور دیگر معززین کی موجودگی میں  مہاتما گاندھی  کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ مہاتما گاندھی کا مجسمہ فلپائن کے لوگوں کے لیے ہندوستان کے عوام کی جانب سے ایک تحفہ ہے لیکن مہاتما گاندھی  کا تعلق سبھی ثقافتوں اور تمام معاشروں سے ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ وہ سبھی کے لیے امن، ہم آہنگی اور پائیدار ترقی کے ہمارے مشترکہ سفر میں ہماری رہنمائی کرتے رہیں گے۔

کل صبح (21 اکتوبر 2019 کو) صدر جمہوریہ  دو ملکوں کے اپنے سرکاری دورے کے آخری مرحلے میں جاپان کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔

1۔       آج آپ کے درمیان آکر میں بہت خوش ہوں۔ آپ نے میرا جس گرمجوشی کے ساتھ اور جیسا خصوصی استقبال کیا ہے اس کے لیے میں آپ کا شکر گزار ہوں۔ ہم نے دنیا بھر میں 2 اکتوبر کو مہاتما گاندھی کا 150واں یوم پیدائش منایا۔ آپ نے بھی انھیں احترام  منیلا میں  یاد کیا ہوگا۔ ہم نے ابھی ابھی مہاتما گاندھی اور ہماری جنگ آزادی کے بارے میں ایک ثقافتی پروگرام دیکھا۔ مجھے امید ہے کہ باپو کے نظریات اور ان کی قربانی ہماری روز مرہ زندگی میں ہمیں تحریک دیتی رہے گی۔

2۔       بیرونی ممالک میں اپنے بھائیوں اور بہنوں سے ملاقات کرکے مجھے ہمیشہ خوشی ہوئی ہے۔ اب تک ہندوستان کے صدر کے طور پر میں نے جن 26 ممالک کا دورہ کیا ہے ان میں سے ہر ایک میں ہندوستانی برادری کے لوگوں سے میری ملاقات ہوئی اور میں نے ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ہے۔ دور دراز کے ملکوں میں اپنے لوگوں سے ملاقات کرنا میرے لیے ایک جذباتی اور خصوصی تجربہ رہا ہے۔ ایسا ہی جیسا کہ آپ کو اپنے عزیزو اقارب کے ساتھ ملاقات سے ہوتا ہے۔

3۔       میرا فلپائن کا یہ دورہ ایک اہم موقع پر ہوا ہے۔ ہم اس سال فلپائن کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ پرسوں ہی تو میں نے صدر دوترتے سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ صدر دوترتے فلپائن میں ہندوستانی برادری کے کام کاج سے بہت زیادہ خوش تھے۔ انھوں نے آپ کے بارے میں اور ہند نژاد دوستوں کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کے بارے میں بہت اچھی باتیں کیں۔

4۔       میں نے ایک کاروباری تقریب سے بھی خطاب کیا ۔ ابھی یہاں آنے سے قبل میں نے کیزون سٹی میں مِریم کالج میں مہاتما گاندھی کے ایک مجسمے کی نقاب کشائی کا اعزاز حاصل کیا۔ اپنے دورے کے دوران مجھے  جے پور پراستھیٹک  فٹ کے استفادہ کنندگان سے بات چیت کا موقع ملا اور ان بچوں کے والدین سے بھی بات چیت کا موقع ملا جنھوں نے اپنے بچوں کا ہندوستان میں  لیور کا ٹرانسپلانٹ کرایا جو کہ بہت کامیاب رہا۔ مجھے خوشی ہے کہ جس طرح اب  ہندوستان کی پہنچ اور  اس کے  خارجی تعلقات عوام کی زندگی کو متاثر کر رہے ہیں ویسے پہلے کبھی نہیں تھے۔

5۔       فلپائن میں ہماری برادری کی موجودگی دونوں ملکوں کے درمیان دہائیوں سے دوستی کا ایک مضبوط رابطہ رہی ہے۔ ہند نژاد لوگوں  کی تعداد گذشتہ چند برسوں میں کافی بڑھ گئی ہے۔ آپ سبھی فلپائن کی معیشت اور یہاں کے معاشرے کے لیے تعاون کر رہے ہیں اور فلپائن میں ہندوستان اور ہندوستانیوں کی امیج کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم آپ کی اس خدمت کی دل کی گہرائیوں سے قدر کرتے ہیں۔

6۔       مجھے خوشی ہے کہ آپ نے اس ملک میں اپنی ثقافت اور روایات کو برقرار رکھا ہے۔ آپ نے ہماری زبانوں چاہے وہ پنجابی ہوں، سندھی، تمل، ملیالم، ہندی ہو یا گجراتی کو اپنے روز مرہ کی زندگی میں  بہت اچھی طرح زندہ رکھا ہے۔  میں سمجھتا ہوں کہ فلپائن میں یوگا  بہت مقبول ہے اور آیوروید بھی مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ آپ کوسبھی کی بھلائی اور خوشی کے لیے ہماری وراثت اور علم کو فروغ دینے کے لیے بہترین کوشش کرنی ہی چاہیے۔ یہ ہمارے لیے بڑے فخر کی بات ہے کہ جہاں کہیں ہندوستانی جاتے ہیں وہ اپنے ساتھ ‘وسودھیو کٹنب کم’ یعنی پوری دنیا ہمارا کنبہ ہے، کے اقدار کو لے جاتے ہیں۔ ان مشکل اور تشدد کے حالات میں بھی ہماری تہذیب کی یہی اقدار ہیں جو لوگوں اور ممالک کے درمیان امن اور دوستی کو یقینی بناسکتی ہیں۔

7۔       یہ بات حیرت انگیزنہیں ہے کہ اتنی بڑی برادری میں فلپائن میں اپنی عبادت گاہوں کی بھی تعمیر کی ہے جو کہ برادری کی روحانی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد گار ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہندو مندروں کے علاوہ اس خوبصورت ملک کی لمبائی اور چوڑائی میں کم از کم 26 گرودوارے موجود ہیں۔ اس سال ہم گرونانک دیو جی کا 550واں یوم پیدائش منا رہے ہیں اور اس موقع پر میں آپ سبھی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔

8۔       میں نے فلپائن کے بارے میں بہت سی کہانیاں سنی ہیں کہ وہ ہندوستانیوں کے لیے مہمان نواز اور دوست ملک ہے۔ پروفیشنل کے طور پر، صنعت کار کے طور پر اور ٹیکنو کریٹ کے طور پر  آپ آزادانہ  اپنے پیشے کے متعلق کام کرسکتے ہیں اور اس ملک کی ترقی اور خوشحالی میں تعاون کرسکتے ہیں۔ یہا ں کے لوگ آپ کے لیے دوستانہ اور خیرم مقدم کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اسی طرح کا رویہ ہندوستان کے ان ہزاروں طلبا کے ساتھ بھی رواں رکھا جاتا ہے جو یہاں پر میڈیسن کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ میرے اس دورے کے دوران سیاحت کے فروغ سے متعلق معاہدے پر دستخط کیے گئے اس سے دونوں مالک کے تعلقات میں مزید بہتری کی توقع ہے۔

9۔       ہندوستان اور فلپائن کے تعلقات ہماری مشترکہ اقدار مثلا جمہوریت، سیکولرزم اور  تکثیریت کے تئیں عہد بندی کے ذریعے ہی چل رہے ہیں۔ ہمارے تعلقات پرانے بھی ہیں اور نئے بھی۔ ہم سمندری راستوں سے سفر کرنے والے اپنے اجداد پر فخر نہیں کرسکتے جنھوں نے  ایک ہزار سال سے بھی زیادہ عرصے پہلے ہندوستان اور جنوب مشرقی ایشیا کے درمیان ثقافتی اور تجارتی تعلقات قائم کیے تھے۔

10۔     فلپائن کے سلسلے میں ان تعلقات کے بارے میں ابھی  پتہ لگایا جانا باقی ہے۔ لیکن ہمیں یہ پتہ ہے کہ فلپائن میں جو زمین کے نیچے سے پرانی اشیا  برآمد ہوئی ہیں وہ ہندوستان کے اثر کا واضح ثبوت ہیں۔ فلپین میں اب تک ملنے والے قدیم ترین چیز لگونا کاپر پلیٹ کے کتبے پر کاوی میں لکھا ہوا ہے جو کہ ممکنہ طور پر پلّو رسم الخط سے مشتق ہے۔ اگوسان میں دیوی تارا کا ایک سنہرا مجسمہ بھی ملا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ باتیں اس بات کی شاہد ہیں کہ فلپائنی لوگوں کے ساتھ ہمارے تعلقات نئے نہیں ہیں۔ صدر دوترتے کے ساتھ میری بات چیت کے دوران ہم نے ان قدیم تعلقات اور تہذیبی رابطوں کا منظم طریقے سے مطالعہ کرانے کا فیصلہ کیا۔

11۔     آج ہندوستان بہت سے مواقع اور امکانات کا ملک ہے۔ ہم نئی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنے اور مستقبل قریب میں سخت غریبی کو دور کرنے کے لیے اپنے نوجوانوں کی توانائی کو استعمال کرنے اور ہندوستان کی کایا پلٹ کرنے کے لیے پابند عہد ہیں۔ ہندوستان آج سب سے تیز رفتار ترقی کرنے والی ایک بڑی معیشت بن گیا ہے۔ ہمارا نشانہ 2025 تک پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کا ہے۔ ہم شمولیت والی ترقی کے لیے پابند عہد ہیں جہاں معاشرے کے ہر ایک طبقے کی پروا کی جاتی ہے۔ ہمارے سماجی، اقتصادی پروگراموں سے غریبوں کو بہت زیادہ فائدہ حاصل ہوا ہے۔ ہمارا آیوشمان بھارت پروگرام دنیا کی  سب سے بڑی صحت بیمہ اسکیم ہے جو کہ پانچ سو ملین لوگوں کو کور کرتی ہے۔ اور ہماری جن دھن یوجنا سے 370 ملین سے زیادہ لوگوں کو بینک کھاتے کھولنے اور رسمی بینکنگ معیشت کا فائدہ حاصل کرنے کی سہولت ملی ہے۔

12۔     نئے ہندوستان کی تعمیر کے لیے اپنی کوشش میں ہمیں آپ کی حمایت اور مدد کی ضرورت ہے۔ میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ ان مواقع کا فائدہ اٹھائیں جو ہندوستان میں اختراع، سرمایہ کاری، تحقیق اور تعلیم کے سلسلے میں آپ کے لیے موجود ہیں۔ ہماری بہت بڑی پہل مثلاً میک ان انڈیا، ڈیجیٹل انڈیا، اسکل انڈیا، گنگا کی صفائی کا پروجیکٹ، سووچھ بھارت مشن، اسمارٹ سٹی اور جل جیون مشن کو آپ کی شرکت کی ضرورت ہے۔

13۔     ہندوستان میں اور اپنے بیرونی معاملات میں بھی ہم بہت تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ فلپائن میں  ہندوستانی کمپنیوں کی سرمایہ کاری اور موجودگی کے معاملے میں اپنے دو طرفہ اقتصادی معاہدوں  کے سلسلے میں ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہندوستان اور  فلپائن کی تجارت بڑھ کرتقریباً 2.5 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ لیکن تیزی سے بڑھتی ہوئی ہماری دونوں معیشتوں  کی دوطرفہ تجارت کا دائرہ کار اب بھی بہت وسیع نہیں ہے۔ ابھی بہت سے امکانات ہیں جن کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی پہل اور  کاروباری اقدام سے ہم دونوں ملکوں کی خوشحالی کے لیے بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

14۔     ہندوستان ہند نژاد لوگوں  کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے اور ان کی ضرورتوں پر توجہ دینے کے لیے پابند عہد ہیں۔ ہم نے او سی آئی کارڈ حاصل کرنے کے سلسلے میں آپ کے لیے  اپنے قوانین اور ضابطوں میں پہلے ہی بہت رعایتیں دی ہیں۔ ہم نے اپنے کونسلر خدمات کو عوام کا احترام کرنے والی اور عوام دوست بنایا ہے۔ ہم اپنا فرض سمجھ کر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے اور کمیونٹی نیٹ ورک کے ذریعے ضرورت مندوں تک پہنچ رہے ہیں۔ ہم ہندوستان میں آپ کے بچوں کی پڑھائی کے لیے تعلیمی اداروں میں سیٹیں دستیاب کرا رہے ہیں۔ ہم  آپ کو آپ کی جڑوں اور آپ کی ثقافت سے مزید گہرائی کے ساتھ جوڑنے کے لیے نوجوانوں اور بزرگوں کے لیے ‘‘ہندوستان کو جانیے پروگرام’’  چلا رہے ہیں۔ یہاں فلپائن میں سفارتخانہ جلد ہی منیلا میں پاسپورٹ کی پرنٹنگ شروع کردے گا اور اس سے نیا پاسپورٹ جاری کرنے میں لگنے والے  وقت میں بہت زیادہ کمی آئے گی۔ ہم آپ کی بہتر سے بہتر خدمت کرنے کی امید کرتے ہیں۔

15۔     آپ سبھی سے خطاب کرنے کا یہ موقع میرے لیے یادگار ہے۔ میں آپ کی تمام کوششوں کی کامیابی کی تمنا کرتا ہوں اور  پیشگی دیوالی کی مبارکباد دیتا ہوں۔ اور اس سے پہلے کہ میں  الوداع کہوں، میں آپ کو دل کی گہرائیوں سے دعوت دیتا ہوں کہ آپ جب اگلی بار دلّی آئیں تو راشٹرپتی بھون میں آئیں۔ ہاں، یہ میری سرکاری قیام گاہ ہے، لیکن اس کا تعلق تمام ہندوستانیوں سے ہے۔ ہم آپ کا استقبال  منتظر رہیں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More