22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

عالمی یوم حیاتیاتی ایندھن 10اگست کو منایاجائیگا

Urdu News

نئی دہلی: غیرروایتی یا باقیات پرمبنی ایندھن کے علاوہ دیگراقسام کے ایندھن کے تئیں بیداری پیداکرنے کی غرض سے عالمی یوم حیاتیاتی ایندھن ہرسال 10اگست کو منایاجاتاہے ۔ اس کا مقصد روایتی ایندھن کے متبادل کے طورپرحیاتیاتی ایندھن کے پہلوکو نمایاں کرنااور بائیوفیول یا حیاتیاتی ایندھن کے شعبے میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی مختلف کوششوں کو منظرعام پرلاناہے ۔ عالمی یوم حیاتیاتی ایندھن پیٹرولیم اورقدرتی گیس کے ذریعہ گذشتہ تین برسوں سے منایاجارہاہے ۔

          اس سال 10اگست ،2018کو وگیان بھون ، نئی دہلی میں واقع  عالمی یوم حیاتیاتی ایندھن منانے کی تجویز ہے ۔ محترم وزیراعظم اس کے افتتاحی اجلاس والے دن مہمان خصوصی ہوں گے اورموصوف کے ہمراہ بڑی تعداد میں مرکزی وزرأ بھی شریک ہوں گے ۔

          پروگرام کے مذکورہ مندوبین میں گناکاشتکاراوردیگرکاشتکار، سائنسداں حضرات ، بائیوفیول سے متعلق صنعت کارحضرات ،زراعت   ، سائنس اورانجیئرنگ شعبوں کے طلبأ، اراکین پارلیمنٹ ،سفرأ حضرات اور دیگرریاستی اورمرکزی حکومتوں کے افسران بائیوتوانائی شعبے میں مصروف عمل کمپنیاں ، قومی اوربین الاقوامی میڈیااوردیگرعناصرشامل ہیں ۔ ایتھنول ،بائیوڈیزل ،بائیوسی این جی اور دوسری پیڑھی کے بایئوایندھن وغیرہ کے موضوع پرافتتاحی اجلاس کے بعد علیحدہ سے انٹراایکٹواجلاسات منعقد ہوں گے ۔

          واضح رہے کہ بائیوفیول یعنی حیاتیاتی ایندھن کے فوائد میں یہ پہلوبھی شامل ہے کہ اس طرح کے ایندھنوں کے استعمال سے ہمارا درآمداتی انحصار جو خام تیل پرہے کم ہوتاہے ،ماحولیات کی صفائی ستھرائی آسان ہوتی ہے یاماحولیات میں کثافت نہیں پھیلتی ۔ کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ ہوتاہے اوردیہی علاقوں میں روزگارکو فروغ حاصل ہوتاہے ۔ بائیوفیول پروگرام حکومت ہند کی پہل قدمیوں یعنی میک ان انڈیا ، سووچھ بھارت  سے بھی  ہم آہنگی رکھتاہے اورکاشتکاروں کی آمدنی میں اضافے کا باعث ہے ۔

          2014سے حکومت ہند نے حیاتیاتی ایندھنوں کی بلینڈنگ میں اضافے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں ۔ اہم دخل اندازیوں میں ایتھنول کے لئے ایڈمنسٹریٹیو پرائس میکینزم ، اوایم سیز کی حصولیابیوں کے ضوابط کی سہل کاری ، انڈسٹریز ( ترقیات وضابطہ بندی) ایکٹ ،1951کی تجاویز میں ترمیم اور ایتھنول کی حصولیابی کے لئے لگنوسیلوسک روٹ کاانتظام وغیرہ شامل ہیں ۔

          حکومت ہند کی ان پہل قدمیوں کے مثبت نتائج آنے لگے ہیں ۔ پیٹرول میں ایتھنول کی بلینڈنگ 14-2013میں 38کروڑلیٹرسے بڑھ کر 18-2017میں ایک تخمینے مطابق 141کروڑلیٹرہوگئی ۔ ملک میں بائیوڈیزل بلینڈنگ کا کام 10اگست ، 2015سے شروع ہواتھا اور19-2018میں تیل مارکٹنگ کمپنیوں نے 7.6کروڑلیٹربائیوڈیزل مختص کیاہے ۔ تیل کی سرکاری دائرہ کارکی کمپنیاں ایتھنول کی سپلائی کو منظم بنانے اورزرعی بائیوماس کو کھلے میں جلائے جانے کے ماحولیاتی  مسائل سے نمٹنے کے لئے 12دوسری پیڑھی کی ( 2جی) بائیوریفائنریاں لگانے کا منصوبہ وضع کررہی ہیں ۔

          حکومت نے جون 2018میں بائیو ایندھن کے سلسلے میں قومی پالیسی کو حتمی شکل دی تھی ۔ اس پالیسی کے تحت متعین کردہ مقاصد میں 2030تک ایتھنول بلینڈنگ کے کام کو20فیصد تک پہنچانا اوربائیوڈیزل بلینڈنگ کے کام کو 5فیصد تک پہنچاناشامل ہیں ۔ دیگرچیزوں میں یہ پالیسی ایتھنول پیداوار کے لئے دائرہ کو وسیع کرنے کی بات کرتی ہے اور ترقی یافتہ بائیوایندھنوں کی پیداوارکے لئے ترغیبات فراہم کرنے کی بات بھی کرتی  ہے ۔

          حال ہی میں ، حکومت نے سی ۔ہیوی گنے کے شیرے سے حاصل ہونے والے ایتھنول  کی قیمت 40.85روپے سے بڑھا کر 43.70روپے کردی ہے جو ای بی پی پروگرام کوفروغ دیگا ۔بی ہیوی  گنے کے شیرے پرمبنی  ایتھنول  اور گناکے رس کی قیمت پہلی بار 47.40روپے طے کی گئی ہے ۔ حکومت نے بلینڈنگ ایندھن کے لئے ایتھنول پرجی ایس ٹی میں 5فیصد سے 18فیصد تک کی کمی کی ہے ۔ پیٹرولیم اور قدرتی  گیس کی وزارت پیٹرول کے لئے ایتھنول کی سپلائی بڑھانے کے لئے تمام ترکوششوں کو بروئے کارلارہی ہے  اور اس سمت میں متعدد اقدامات  کئے گئے ہیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More