21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ضروری دواؤں کی زیادہ سے زیادہ قیمت/ایم آر پی مقرر کردینے سے عوام کو 11,463 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے:جناب منسکھ لال منڈاویہ

Urdu News

نئی دہلی: سڑک نقل وحمل، شاہراہوں، جہاز رانی،کیمکلز اور کھادوں کے وزیرمملکت جناب منسکھ لال منڈاویہ نے آج لوک سبھا میں ضروری دواؤں کی قیمتوں میں کمی کے سبب  ملک کے عام شہریوں کو ہونے والے فائدوں سے متعلق ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈی پی سی او،2013 کے نفاذ کے بعد ضروری دواؤں کی زیادہ سے زیادہ قیمت/ ایم آر پی مقرر کردینے سے عوام کو 11,463 کروڑ روپے کی کل بچت ہوئی ہے۔اس میں دل کے شریانوں کو کھولنے والے اسٹینٹس کی زیادہ سے زیادہ قیمت مقرر کردینے سے 4,547 کروڑ روپے(اس میں قیمتوں کا از سر نو تعین بھی شامل ہے) اور گھٹنے لگانے کی زیادہ سے زیادہ قیمت طے کردینے سے 1500 کروڑ روپے کی بچت شامل ہیں۔ ضروری دواؤں کی زیادہ سے زیادہ قیمت مقرر کردینے/نظر ثانی کے عمل  کے سبب مئی 2014 سے  صارفین کو ہونے والی بچت کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

تفصیلات

 صارفین کو ہونے والی بچت(روپے کروڑ میں)

مئی 2014 تا فروری 2016 کےد وران این ایل ای ا یم،2011کے تحت

2,422

مارچ 2016 تا  جون 2018 کے دوران این ایل ای ایم،2015کے تحت

2,644

 فروری 2017 میں دل کے شریانوں کو کھولنے والے اسٹینٹس( اس میں فروری 2018 میں قیمت کا از سر نو تعین شامل ہے)

4,547

اگست 2017 میں گھٹنے  لگانے سے ہونے والی بچت

1,500

 پیرا۔ 19۔ جولائی 2014 میں امراض قلب اور شوگر مخالف

350

کل بچت

11,463

اں منسکھ  لال منڈاویہ نے مزید کہا کہ دواؤں کی قیمتوں سے متعلق قومی ا تھارٹی(این پی پی اے) نے  ایک جاری عمل کے تحت  ضروری  دواؤں کی  قومی فہرست(این ایل ای ایم) میں شامل دواؤں کی زیادہ سے زیادہ قیمت مقرر کی ہے۔ علاوہ ازیں  دواؤں کی قیمتوں سے متعلق قومی اتھارٹی(این پی پی اے)،  دواؤں( قیمتوں کا کنٹرول) آرڈر2013(ڈی پی سی او)2013 کے شیڈول ۔1 میں شامل ضروری دواؤں کی زیادہ سے زیادہ قیمت کا تعین کرتی ہے۔ جون2018 تک حکومت نے ضروری دواؤں کی قومی فہرست، 2015(این ایل ای ایم،2015) کے تحت ترمیم شدہ شیڈول۔1 کے تحت شامل851 دواؤں (بشمول 4 طبی آلات یعنی کارڈیک اسٹینٹس، ڈرگ ایلوٹنگ  اسٹینس،کنڈوم اور پیشاب کی نالیوں میں استعمال ہونے والے آلات) کی زیادہ سے زیادہ قیمت مقرر کی ہے۔

این ایل ای ایم ،2015( ترمیم شدہ شیڈول۔1) کی تشکیل کے لئے ڈی پی سی او 2013 کے تحت نافذ کردہ  شیڈول کے بعد ضروری دواؤوں کی قیمتوں میں کمی بمقابلہ  ڈی پی سی او 2013 کے اعلان سے قبل کی زیادہ سے زیادہ  قیمت سے متعلق   تفصیلات درج ذیل ہیں:

این ای ایل ایم 2015 کے تحت ضروری دواؤں کی  زیادہ سے زیادہ قیمتوں  میں آنے والی کمی کی تفصیلات

زیادہ سے زیادہ قیمت میں ہونے والی کمی کا تناسب

شیڈول میں موجود دواؤں کی تعداد

0<= 5%

234

5<=10%

134

10<=15%

98

15<=20%

98

20<=25%

93

25<=30%

65

30<=35%

46

35<=40%

24

 40% سے زیادہ

59

این ایل ای ایم12015 میں  دواؤں کی کل تیاری

851

جناب  منسکھ لال منڈاویہ نے مزید بتایا کہ دواؤں کی قیمتوں سے متعلق قومی اتھارٹی (این پی پی اے) ، ڈی پی سی او،2013 کے تحت شیڈول اور غیر شیڈول والی دونوں قسم کی دواؤں کی قیمتوں کی نگرانی موثر انداز میں کررہی ہے تاکہ اعلان شدہ زیادہ سے زیادہ قیمتوں پر یہ دوائیں عوام کے لئے دستیاب رہے۔ ڈی پی سی او ،2013 کی دفعات کے تحت  غیر شیڈول والی دواؤں کا کوئی بھی مینو فیکچرر 10 فیصد سے زیادہ قیمت نہیں بڑھا سکتا ہے۔این پی پی اے ایسی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرتی ہے جو صارفین سے زیادہ قیمت وصول کرتی ہے۔ این پی پی او کو قیمت کی زیادہ وصولی سے متعلق یہ اطلاعات ریاستی ڈرگ کنٹرولرس/افراد کے ذریعہ حاصل ہوتی ہے۔یہ لوگ کھلے بازار سے دواؤں کے نمونے کی خریداری کرتے ہیں اورقیمتوں کا موازانہ کرتے ہیں، پھر‘‘ فارما جن سمادھان’’ اور ‘‘عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے لئے مرکزی نظام(سی پی جی آر ایم اے ایس)’’  کی ویب سائٹوں پران  شکایات کے ازالے کے لئے  درخواستیں  موصول ہوتی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More