40 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صنعت و تجارت کے وزیر سریش پربھو کا دورۂ کوریا

Urdu News

نئی دہلی۔ ستمبر صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو ساتویں ایشیا-یورپ اقتصادی وزراء کے اجلاس اور ہند- کوریا جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے کی تیسرے مشترکہ جائزہ اجلاس میں شرکت کے لئے 21 ستمبر کو جمہوریہ کوریا پہنچے۔ یہ بحیثیت وزیر عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا دوسرا دورہ ہے۔

انہوں نے 22 ستمبر کو ساتویں ایشیا-یورپ اقتصادی وزراء کے اجلاس میں آزاد اور منصفانہ تجارت کے لئے بھارت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ڈبلیو ٹی او میں موجود آزاد اور منصفانہ تجارت کو در پیش چیلنجوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے باہمی شراکت داری اور احترام کی روح کے لئے مشترکہ مفادات کے عالمی مسائل کو فروغ دینے کے لئے ایشیا کے اقتصادی وزراء اجلاس کی تعریف کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت دنیا کے سامنے سرمایہ کاری کا اہم مرکز بن رہا ہے۔ صنعت و تجارت کے وزیر نے اس اجلاس کےبعد فرانس کے وزیر خزانہ مسٹر بنجامن گريویكس، ناروے کی ماہی پروری اور صنعت و تجارت کی وزیر محترمہ ڈیلک ایہان ، ڈنمارک کے وزارت خارجہ کی وزیر تجارت محترمہ سوزین اور سپین کی تجارت اور اقتصادی ترقی کے وزیر مسٹر جوس لوئس کیسر کے ساتھ بار آور بات چیت کی ۔

بعد ازاں وزیر موصوف نے کوریا کی حکمراں ڈیموکریٹک پارٹی کی چیئرمین محترمہ چومی -آئی سے ملاقات کی اور مئی 2017 میں صدر مون جئ-ان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں ہوئی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا ۔ محترمہ چو نے کہا کہ صدر مون ہندوستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے کے خواہاں ہیں ۔ محترمہ چو نے ہندوستان کو عالمی معیشت کا ایک چمکدار ستارہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اس سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ بعد میں وزیر موصوف کوریا کے سب سے بااثر میڈیا ہاؤس چو سن ایلبو گئے جہاں انہوں نے اس کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سے ملاقات کی اور باہمی اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اگلے ہند-کوریا بزنس سربراہی اجلاس کے انعقاد کی ضیافت کے بارے میں غور کریں گے ۔ اس اجلاس کی توجہ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے مختلف شعبوں پر ہوگی ۔ 21 ستمبر کو صنعت و تجارت کے وزیر جناب سریش پربھو کوریا کی اہم صنعتوں کے اعلی قیادت سے ملاقات کی ۔ ان میں سیمسنگ، كياموٹرس، لوٹٹے، كمهو اسيانا، ہنڈائی الیکٹرک، پوسکو، ایل ایس گروپ،ٹورے کیمیکل، سی جے لاجسٹك، تونگ یانگ مولسانگ کے نمائندے شامل تھے۔ اس دوران، ان صنعت کاروں کے ساتھ وسیع مذاکرات ہوئے ۔ اس میٹنگ میں، کوریا کے ایسے صنعت کاروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جو یا توپہلے سے ہندوستان میں کام کر رہے ہیں یا اپنے آپریشن کو ہندوستان مزید وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More