27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدر جمہوریہ کا ورلڈ فوڈ انڈیا -2017 کی اختتامی تقریب سے خطاب

President of India addresses concluding ceremony of World Food India-2017
Urdu News

نئی دہلی۔ صدر جمہوریہ ہند جناب رامناتھ کووند نے آج نئی دہلی میں ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت کے زیر اہتمام ورلڈ فوڈ انڈیا -2017 سے خطاب کیا ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے  ورلڈ فوڈ انڈیا -2017 کی زبردست تاریخی کامیابی کے لیے منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس چوٹی کانفرنس میں 60 عالمی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سمیت 60 سے زائد ملکوں کے وفود نے شرکت کی ۔ اس کانفرنس سے ہندوستان میں خوراک کی صنعت اور ڈبہ بند خوراک کے شعبوں میں زبردست اور بے انتہا مواقع کو اجاگر کرنے میں مدد ملی ہے ۔ یہ ہندوستانی کھانوں  کا کمبھ میلہ ہے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ خوراک ثقافت ہے  – لیکن خوراک تجارت بھی ہے ۔ ہندوستان میں  خوراک کا تصرف تقریبا 370 ملین امریکی  ڈالر کا ہے  ۔ ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں 2025 تک اس کے ایک ٹریلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے ۔ ہندوستان کے سبھی فوڈ ویلیو چین میں مواقع  موجود ہیں ۔ خوراک کی صنعت  زبردست روزگار فراہم کر سکتی ہے ۔ اور ہندوستان جیسے کسی بھی ملک کے لیے یہ بہت ہی اہمیت کا حامل ہے ۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ خوراک کے شعبہ میں خواتین بھی بڑے انہماک سے مصروف عمل  ہیں ۔ خاص طور پر ہمارے دیہی علاقوں میں ڈبہ بند خوراک کی چھوٹی اکائیاں قائم کر کے چھوٹے کاروباری کے طور پر خواتین کو ابھر نے کے زبردست امکانات ہیں۔

 صدرجمہوریہ  نے کہا کہ حکومت ہند تیزی سے بڑھتی ہوئی کھانے کی اشیاء کی صنعت کے سماجی اور اقتصادی فوائد سے واقف ہے۔  گھریلو اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لحاظ سے یہ ایک بڑا علاقہ ہے۔  خوراک کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے، ملک کے تمام حصوں میں 41 میگا فوڈ پارکوں اور سرد چینل قائم کیے جا رہے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے اسٹارٹ اَپ اور ہیکاتھن ایوارڈ جیتنے والوں مبارکباد پیش کیا ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے ہندوستان کی ڈبہ بند خوراک کے شعبہ کو نیز کوائلٹی اور  تحفظاتی معیار کو بہتر بنانے کا کام جاری رکھیں گے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More