نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج یہاں لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے تحت ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام خطوں کو ان کے صحت نظام کو مضبوط کرنے کے لیے تکنیکی اور مالی تعاون فراہم کی جاتی ہے، جس میں ریاستوں یا مرکز کے زیر انتظام خطوں کے سالانہ پروگرام عمل درآمد منصوبے(پی آئی پی ایس) میں ان کی ضروریات پر مبنی سرکاری نجی شراکت داری کے ذریعے حفظان صحت کی خدمات کی فراہمی میں تعاون بھی شامل ہے۔ این ایچ ایم کے تحت ریاستوں کی ان خدمات کو ٹھیکے پر لینے یا آؤٹ سورس کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، جن سے اثرا نگیزی میں بہتری آتی ہے اور سرکاری صحت سہولیات میں دیکھ بھال کا معیار بہتر ہوتا ہے۔
این ایچ ایم کے تحت اس سمت میں ریاستوں اور دیگر حصے داروں کے ساتھ صلاح و مشورے کی بنیاد پرسرکاری نجی شراکت داری (پی پی پی) کے طریقے کار کے تحت حفظان صحت کی خدمات کی فراہمی سے متعلق رہنما خطوط ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو جاری کردئیے گئے ہیں۔
- ایمرجنسی ٹرانسپورٹ سروسز
- موبائل میڈیکل یونٹ سروسز
- فری ڈائیگنوسٹک سروس اینیشیٹو(فری پیتھولوجیکل سروسز، فری ٹیلی ریڈیولوجی سروسز، فری سٹی اسکین سروسز) کا التزام۔
- بایومیڈیکل ایکوپمنٹ مینجمنٹ منٹیننس پروگرام
- نیشنل ڈائلسس پروگرام
- پروویژن آف ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ ، ٹریٹمنٹ اینڈ ڈسپوزل سروسزان ہیلتھ فیسیلٹیز
- پی پی پی کے تحت غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے صحت سہولیات کا بندوبست