37 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جے پی نڈا نے زیکا وائرس اور موسمی انفلوئنزا سے متعلق اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی

Urdu News

نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آج یہاں زیکا وائرس اور موسمی انفلوئنزا  کی روک تھام اور انہیں کنٹرول کرنے کیلئے مختلف سرگرمیوں کاجائزہ لینے کی خاطر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔

میٹنگ میں صحت کی سکریٹری محترمہ پریتی سدن، ڈی ایچ آر کے سکریٹری اور آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر بلرام بھارگو، ڈی جی ایچ ایس کے ڈاکٹر ایس ونکٹیش  اور جناب سنجیو کمار  (اے ایس)، جناب منوج جھالانی(اے ایس اور ایم ڈی) اور مرکزی وزارت صحت،  نیشنل ویکٹربارن ڈیزیز کنٹرو ل پروگرام(این وی بی ڈی سی پی)، بیماری کی روک تھام کے قومی سینٹر(این سی ڈی سی)، ایمرجنسی میڈیکل رسپونس ڈویژن کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

میٹنگ میں جناب نڈا نے تمام ریاستوں کو یقین دلایا کہ مرکزی حکومت ان کی سبھی طرح کی مدد کرے گی۔ راجستھان میں زیکا وائرس کی روک تھام کیلئے وزیر صحت نے مسلسل نگرانی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی مرکزی وزارت ریاست کے افسروں کے ساتھ لگاتار رابطے میں ہے۔ جناب نڈا نے آج راجستھان کی وزیراعلیٰ سے بھی بات کی۔  صحت کے سکریٹری، ریاست کے صحت کے سکریٹری کے ساتھ لگاتار رابطہ قائم کرکے روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کی نگرانی کررہے ہیں۔

جناب نڈا  نے علاقے میں بیماری کی روک تھام کو یقینی بنانے کی خاطر اگلے مہینے کے لیے فوگنگ یعنی جراثیم کش دواؤں کے چھڑکاؤ سمیت  روک تھام کے دیگر اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے  سخت نگرانی  کو مستحکم کرنے پر بھی زور دیا، تاکہ بیماریوں کے معاملات کی جلد شناخت آسانی  سے ہو۔ مرکزی وزیر صحت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ خوف زدہ نہ ہوں اور مچھروں کی افزائش کو کنٹرول کرنے میں صحت افسروں کے ساتھ تعاون کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دواؤں ، ٹیسٹنگ کٹس کی کوئی قلت نہیں ہے اور تمام ضروری  امداد ریاست کو فراہم کی جائے گی۔

جناب نڈا نے ریاست میں سرگرم معلوماتی مہم شروع کرنے کی ہدایت بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ بیداری  مہم مچھر سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی کنٹرول میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے اور عوام تک پہنچنے کے لیے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے مچھر سے پیدا ہونے والی بیماری کی روک تھام کے لیے لوگوں کی شرکت کو اہم بتایا  اور تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ کمیونٹی سطح پر روک تھام کے اقدامات سے متعلق زبردست اور سرگرمی سے بیداری مہم شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی مرکزی وزارت مچھرسے پیدا ہونے والی بیماری کی روک تھام، نگرانی اور بیداری سرگرمیوں کے سلسلے میں اپنی کوششوں کو بڑھانے اور مستحکم کرنے کےلیے ریاستی سرکار، مقامی حکام اور میونسپل کارپوریشن کے ساتھ کام کررہی ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے راجستھان میں زیکاوائرس کی روک تھام کے لیے وزارت کی طرف سے شروع کی گئی سرگرمیوں کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ انہیں بتایا گیا کہ ریاست سے 80 معاملوں کی اطلاعات ہیں، جبکہ 330 ٹیمیں جے پور کے شاستری نگر کے متاثرہ وارڈوں میں پہلے ہی تعینات کردی گئی ہیں اور آج تک تقریباً 434515  آبادی کو  نگرانی کے تحت لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی بتایا گیا کہ 86903 مکانوں کا سروے کیا گیا ہے اور لاروا کی افزائش کے 204875 مقامات کی چیکنگ کی گئی، تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ کیا ان مقامات پر لاروا کی افزائش ہوئی ہے اور  74483 جگہوں پر یہ پایا گیا کہ یہاں لاروا کی افزائش  ہوئی ہے۔  صحت سے متعلق عملے نے سروے کے دوران موقع پر    ٹیمی فوس نامی دوا سے کنٹینرس وغیرہ کی صفائی ستھرائی کی۔  صحت ورکروں نے متاثرہ علاقوں  میں جراثیم کش دواؤں کا چھڑکاؤ کیا، جس کی سفارش ٹیم سپروائزرس نے کی تھی۔

موسمی انفلوئنزا کے وقت کا خیال رکھتے ہوئے جناب نڈا نے  افسروں کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ  تمام کیسوں کے بارے میں نگرانی اور احتیاطی اقدامات  جاری رکھے جائیں گے۔ انہوں نے خاص طور پر ہدایت دی کہ موسمی انفلوئنزا کے بندوبست کے لیے مریضوں کی مناسب زمرہ بندی اور جلد تشخیص اور رپورٹنگ  نہایت ضروری ہے۔  وزیرموصوف نے این سی ڈی سی کو  ہدایت دی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر معاملوں کی نگرانی کرے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ ریاستیں اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ موسمی انفلوئنزا کی روک تھام اور اس کے بندوبست کے لیے ایک مناسب بیداری پیدا کی گئی ہے۔ سبھی ریاستوں کو یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ ریاستی سطح پر دواؤں اور ٹیسٹنگ کٹس کی کافی سپلائی برقرار رکھی گئی ہے۔  مزید یہ کہ  انفلوئنزا کے ایسے تمام معاملات کی، جنہیں اسپتال کی ضرورت ہے، ضلع اور ریاستی  سطح پر نگرانی کی جائے گی، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اموات سے بچا جا ئے۔ اس نازک کیس کے بندوبست کے لیے  کافی تعداد میں کام کرنے والے وینٹی لیٹرس کی دستیابی اہم ہے اور ریاستوں کو باقاعدہ مشورہ دیا جائے گا۔ این سی ڈی سی اور ای ایم آر ریاستوں کے ساتھ اشتراک کرے گا، تاکہ ضرورت پڑنے پر وینٹی لیٹر بندوبست کے لیے تربیت فراہم کی جاسکے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More