22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زرعی پیداوار کی قدر وقیمت میں اضافے کے ذریعے کاشت کاری کی آمدنی میں اضافہ کریں:نائب صدرجمہوریہ ہند

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ کاشت کاروں کی آمدنی میں اضافے کے لئے ایک طریقہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ زرعی پیداوار کی قدر وقیمت میں اضافہ کیا جائے۔ موصوف اچھی زراعت کے سلسلے میں تحقیقی حدود سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس اے ایف آئی ٹی اے ؍ ڈبلیو سی سی اے – 2018  کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس کانفرنس کا اہتمام مشترکہ طور پر زراعت  کے شعبے میں، بین الاقوامی نیٹ ورک برائے اطلاعاتی ٹیکنالوجی  سے معتلق  ایشیاء  بحرالکاہل فیڈریشن اور زرعی اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی بھارتی سوسائٹی  نے آج ممبئی میں کیا تھا۔

 نائب صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ کاشت کار برادری کو اپنی سرگرمیوں میں تنوع اختیار کرنا چاہئے اور متعلقہ معاون سرگرمیاں مثلا ماہی پروری ، دودھ کی صنعت اور مرغی بطخ پروری جیسی سرگرمیوں کو کاشت کی آمدنی کا ایک حصہ بنانا چاہئے۔

 دیہی اور شہری فرق میں رونما ہونے والے اضافے کے تئیں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ اس طرح کا فاصلہ بڑی تعداد میں آبادی کو شہری علاقوں تک مجتع کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی اختراعات پر زیادہ سے زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہوئے اسمارٹ شہروں کے ساتھ اسمارٹ گاؤوں کو بھی ترقی دینا چاہئے۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہمیں اسمارٹ کاشت کار درکار ہیں، جو نئے علم اور نئی ہنر مندیوں کو اختیار کرسکیں۔ ٹیکنالوجی محض شہری علاقوں تک محدود نہیں رہ سکتی اور اسے تیزی کے ساتھ دیہی آبادی تک بھی پہنچنا چاہئے اور کاشت کاروں کو مضمرات سے استفادہ کرنے کے لائق بنانا چاہئے۔ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہئے  کہ زرعی احیاء صرف اسی صورت میں رونما ہوسکتا ہے جب اس کے لئے  ایک مضبوط ڈیجیٹل اساس موجود ہو۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ بھارت کے ڈیجیٹل انقلاب کی توسیع دیہی علاقوں تک بھی ہونی چاہئے تاکہ وہاں سکونت پذیر آبادی ڈیجیٹل آلات سے استفادہ کرسکے۔ انہوں نے تجویز رکھی کہ ڈیجیٹل استعمال اور ٹیکنالوجی اختراعات کے استعمال سے زرعی پیداواریت میں زبردست اضافہ لایا جانا چاہئے۔

نائب صدرجمہوریہ ہند نے خیال ظاہر کیا کہ جدید ترین ٹیکنالوجی اپناکر خوراک ، سلامتی  برقرار رکھنے اور روزی روٹی کے مواقع میں اضافہ لانے میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں تبدیلی صرف حکومت کے تعاون تک ہی منحصر نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق بڑے پیمانے پر افراد اور اداروں مثلا ًکرشی وگیان کیندروں ، زرعی تحقیق مراکز  اور سائنس دانوں سے بھی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ علم اور ٹیکنالوجی کو کاشت کاروں تک منتقل ہونا ضروری ہے تاکہ وہ اسے عمل میں لاسکیں۔

مہاراشٹر کے گورنر جناب سی ودیاساگر راؤ ، اسکولی تعلیم، کھیل کو د اور نوجوانوں کی فلاح، اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے مہاراشٹر حکومت کے وزیر جناب ونود تاؤڑے اور  دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More