28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زرعی ٹکنالوجی کی تیاری میں آئی سی اے آر کی کوششوں نے ملک کی زرعی پیداوار اور پیدواریت بڑھانے میں مدد کی: رادھا موہن سنگھ

Urdu News

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھان موہن سنگھ نے کہا ہے کہ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) نے درپیش  مختلف چیلنجوں کے باوجود  گزشتہ 10 دہائیوں کے دوران متعدد قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اس سے نئی تحقیق اور نئی پیداواری ٹکنالوجیوں کی تیاری نیز فصل کی قسموں کی تیاری سے ملک میں پیدوار اور پیداواریت بڑھانے میں مدد ملی ہے۔ آئی سی اے آر  کی 90 ویں  سالانہ عام  میٹنگ  (اے جی ایم) آج یہاں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے خواب کے پیش نظر آئی سی اے آر نے اس سمت میں متعدد اقدامات کئے ہیں۔ سال 14۔2010 کے دوران  کھیتی کے لئے 448 قسمیں جاری کی گئی تھیں جبکہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں کے دوران کاشتکاری کے لئے کل 1014 ایڈوانس قسمیں تیار کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مویشیوں اور پالیٹری کی 24 نئی نسلوں  کے رجسٹریشن کے ساتھ ملک کے اندر کل درج رجسٹر نسلوں کی تعداد 184 ہوگئی ہے۔

جناب رادھان موہن سنگھ نے مزید کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق مسائل کو معقول حد تک حل کرلیا گیا اور  چھوٹے اور بہت چھوٹے کسانوں کے فائدے کے لئے تمام 15 زرعی آب و ہوا کے خطے سمیت  45 انٹگریٹڈ  سسٹم (آئی ایف ایس) ماڈل تیار کیا گیا ہے۔ آئی سی اے آر نے حکومت کی ‘‘سوائل ہیلتھ کارڈ’’ میں مدد کی ہے اور  مٹی کی جانچ کے لئے ‘مریدا پریکشک’ چھوٹی تجربہ گاہیں بنائی ہیں۔ نامیاتی کاشت کو فروغ دینے اور اسے اصل دھارے میں شامل کرنے کے لئے  42 آگینک فارمنگ ماڈل تیار کئے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا  کہ نیشنل ایگریکلچرل ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن  بورڈ (این اے ای اے بی) کے ذریعہ اب تک 60 زرعی یونیورسٹیوں کو تسلیم کیا گیا ہے۔ ایگریکلچرل یونیورسٹیوں کی ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں ان کی حالت کو بہتر بنانے کی کوشش کے طور پر  57 ایگریکلچرل یونیورسٹیوں کی رینکنگ کی گئی ہے۔ یو جی اور پی جی طلبا کے لئے نیشنل ٹیلنٹ اسکالر شپ  کی رقم بڑھاکر بالترتیب ماہانہ 3000 روپے اور 5000 روپے کردی گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے کی بہتری کے لئے پوری طرح پابند عہد ہے۔ پی ایم۔ کے آئی ایس این پر عمل درآمد کیا گیا ہے، جس کے تحت ہر ایک چھوٹے اور بہت چھوٹے کسان کو سالانہ 6 ہزار روپے مہیا کرائے جائیں گے۔ اس قدم سے 12 کروڑ چھوٹے اور بہت کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں کے دوران حکومت کی متعدد پالیسی پہل کی وجہ سے  ملک میں اناج، دالوں اور باغبانی کی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان ساڑھے چار برسوں کے دوران زرعی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور  سوا سال کے دوران ربیع پیداوار میں  ریکارڈ اضافہ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ کے وی کے، کرشی انّتی میلہ  اور وزیراعظم کے نئے پروگرام ‘میرا گاؤں، میرا گورو’ کے ذریعہ زراعت سے متعلق مشورے اور معلومات کے لئے کسانوں کی سائنسی معلومات  تک رسائی کے لئے آؤٹ رچ پروگراموں میں  کئی گناہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی اے آر انسٹی ٹیوٹ اور ریاست کی زرعی یونیورسٹیوں نے کسانوں کے فائدے کے لئے  دالوں کے تعلق سے ‘پلس ایکسپرٹ’ اور پوسا کرشی  موبائل ایپ جیسے متعدد موبائل ایپ تیار کئے ہیں۔ رواں سال کے دوران ماہی پروری کی صنعت کے فروغ کے لئے ‘ونامی شریمپ’ موبائل ایپ تیار کیا گیا ہے۔

اس موقع پر  زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزیر مملکت محترمہ کرشنا راج اورجناب گجیندر سنگھ شخاوت بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More