26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر فولاد چودھری بریندرسنگھ نے فولاد کی وزارت سے وابستہ پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی

وزیر فولاد چودھری بریندرسنگھ نے فولاد کی وزارت سے وابستہ پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی
Urdu News

نئی دہلی،16؍جنوری،فولاد کے وزیر جناب چودھری بریندرسنگھ نے آج نئی دہلی میں وزارت سے وابستہ پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ کے انعقاد کا موضوع تھا ’’وزارت فولاد کی جانب سے فولاد کے مطالبے اور پیداوار کو بڑھانے کیلئے کی گئیں پہل قدمیاں‘‘۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ اس انعقاد کا مقصد یہ بھی تھا کہ سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کے تحت جاری پروجیکٹوں کی تکمیل کی کیفیت کا جائزہ بھی لیا جائے۔ فولا د کی وزارت میں وزیر مملکت جناب وشنو دیو سائی اور فولاد کی سکریٹری ڈاکٹر اروناشرما بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

اپنے افتتاحی کلمات میں وزیر فولاد چودھری بریندرسنگھ نے 2017 کی اس پہلی میٹنگ میں شریک ہونے کیلئے اراکین پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ فولاد کی وزارت ان کے تعاون اور امداد سے 6 مہینوں کی قلیل مدت میں تین بار آور میٹنگوں کا اہتمام کرچکی ہے۔ اراکین کی جانب سے ملنے والی تجاویز اور رد عمل کی مدد سے بھارت کی فولاد کی صنعت کے لئے مستقبل کے لائحہ عمل کے تعین کا کام بہت آسان ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2016 میں جب پہلی میٹنگ کا اہتمام ہوا تھا تو اس وقت تمام متعلقہ امور پر تبادلہ خیالات ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اسی مالی سال کے دوران بھارت فولاد کا بڑا برآمد کار ملک بن جائے گا۔ یہ اس طرح ممکن ہوسکا ہے کہ حکومت کی جانب سے صنعت کو وقتا فوقتا پالیسی دخل اندازی کے ذریعے جب بھی ضرورت ہوئی ہے، پورا تعاون حاصل ہوا ہے۔

وزیر فولاد نے وضاحت کی کہ ان کی وزارت بھارتی اور بین الاقوامی فولاد صنعت میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے منظر نامے سے بخوبی واقف ہے اور بھارتی فولاد صنعت کیلئے ساز گار ماحول فراہم کرنے کی غرض سے دیگر وزارتوں کے ساتھ صلاح ومشورہ کرکے معقول فیصلے لیتی آئی ہے۔ چودھری بریندرسنگھ نے بتایا کہ وزارت فولاد نے تفصیلی گفت وشنید کے بعد قومی فولاد پالیسی کا مسودہ تیار کرلیا ہے اور اسے گزشتہ ہفتے وزارت فولاد کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا گیا ہے تاکہ مختلف شراکت داروں سے تبصرے اور تجاویز حاصل کئے جاسکیں۔ اس مسودہ پالیسی میں یہ نظریہ پیش کیا گیا ہے کہ بھارت کی فولاد صنعت میں کس طرح ایک ہمہ گیر ترقیاتی راستہ اپنا سکتا ہے اور فولاد پیدا کرنے کی صلاحیت کو 2030-31 تک کس طرح بڑھاکر 300 ملین ٹن تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ 2015-16 میں ہماری صلاحیت 122 ملین ٹن کی تھی۔ مذکورہ ڈرافٹ پالیسی میں پیداواری قوت بڑھانے اور بھارتی فولاد صنعت کی کمزیوں پر قابو پانے کے امور پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ پالیسی کا مقصد یہ ہے کہ بھارت میں 2030-31 تک فی کس فولاد کھپت بڑھاکر 160 کلو گرام تک پہنچادی جائے جبکہ موجودہ سطح محض 61 کلو گرام کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس نصب العین کے حصول کیلئے متعدد پہل قدمیاں کی گئی ہیں۔

اراکین نے میٹنگ میں شامل ایجنڈے کے سلسلے میں اپنی قابل قدر تجاویز پیش کیں اور گفتگو میں حصہ لیا۔

اس مشاورتی میٹنگ میں جن اراکین پارلیمنٹ نے حصہ لیا ،ان میں لوک سبھا سے جناب بدیوت بارن مہتو، بی جے پی، جمشید پور بہار، جناب بودھ سنگھ بھگت ، بی جے پی بالاگھاٹ (ایم پی)، جناب دنیش کشیپ، بی جے پی بستر (چھتیس گڑھ)، جناب جناردھن سنگھ سگریوال، بی جے پی ، مہاراج گنج (بہار)، جناب لکشمن گلووا، بی جے پی ، سنگھ بھوم (جھارکھنڈ)، ڈاکٹر انوپم ہزرا ، آل انڈیا ترنمول کانگریس ، بول پور (مغربی بنگال)، جناب ایم چندراکسی ، اے آئی ڈی ایم کے، چدمبر (تمل ناڈو) اور راجیہ سبھا سے جناب تپن کمار سین ، سی پی آئی(ایم)، مغربی بنگال کے نام شامل ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More