22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت اور ہنر مندی کے فروغ نیز صنعتکاری کی وزارت نے ہنر مندی کے فروغ کے تربیتی پروگراموں کے سلسلہ میں مفاہمتی دستاویز پر دستخط کئے

Urdu News

نئی دہلی۔ زراعت  اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعتکاری کی وزارت نے کرشی وگیان کیندر( کے وی کے)نے پابندی کی بنیاد پر زراعت اور متعلقہ شعبوں کے لئے ہنرمندی کے فروغ سے متعلق تربیتی پروگرام شروع کرنے کے لئے آج یہاں  ایک مفاہمتی دستاویز پر دستخط کئے ہیں۔ دریں اثناء تمام کرشی وگیان کیندروں میں ہنرمندی کے فروغ سے متعلق  تربیتی پروگرام چل رہے ہیں۔

 زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے  وزیرجناب رادھا موہن سنگھ نے مفاہمتی دستاویز( اے ایم یو) پر دستخط ہونے پر خوشی ظاہر کی ہے۔ اس کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ اس سے تعاون بڑھانے میں مدد ملے گی۔اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے وزرائے مملکت جناب پرشوتم رپالا، جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اور محترمہ کرشنا راج کے ساتھ پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان اور ہنرمندی کے فروغ نیز صنعتکاری کے وزیرمملکت جناب اننت کمار ہیگڑے بھی موجود تھے۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ ان کی وزارت وزیراعظم کے خواب ‘‘ کوشل بھارت۔ کشل بھارت’’ کو شرمندہ تعبیر کرنے میں تیزی سے جٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو یقین ہے کہ زراعت بھی پرائیویٹ اداروں کی طرح ہی فروغ پائے گی تاکہ یہ نوجوانوں کو اپنی جانب متوجہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ان کی وزارت چار سطحوں  پر کام کررہی ہے جو حسب ذیل ہے:

  • پیداواریت میں اضافہ
  • کاشت کے بعد کی بندوبست اور کسانوں کو ان کی پیداوار کی واجب قیمتیں دلانا
  • زراعت میں جوکھم کو کم کرنا
  • کسانوں کی آمدنی کی دیگر پہلو جیسے باغبانی، مویشی پروری، شہد کی مکھی کی پرورش، ڈئیرنگ، ماہی پروری وغیرہ کو مستحکم کرنا۔

زراعت میں ہوئی  نئی پیش رفت کےپیش نظر ،زرعی ویئر ہاؤسنگ، گولڈ اسٹوریج، سپلائی چین، ڈیری، مرغی پروری، گوشت، ماہی پروری، باغبانی، زرعی مشن کاری، چھوٹی آبپاشی ،ہائٹرو پونک، گرین ہاؤسیز وغیرہ شعبوں میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اوراُنہیں تربیت دینے کے متعدد نئے جہت ابھر کر سامنے آئے تاکہ وہ اپنا روزگار کرسکیں۔ 2016-17 میں 100 کرشی وکاس کیندروں کے ذریعہ 200 گھنٹوں پر مشتمل 203 ہنر مندی کے فروغ کے پروگرام چلائے گئے اور آٹھ قومی تربیتی اداروں میں 3549 نوجوانوں کو ٹریننگ دی گئی اس سلسلے میں راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا( آر کے وی وائی) کے ذریعہ 3.53 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ 2017-18 کے دوران 94 تربیتی اداروں نے ہنر مندی کے فروغ کے 116 تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا اور 2320 نوجوانوں کو ٹرینڈ کیا۔ 2016-17 کے دوران ہنر مندی کے تربیتی پروگراموں کے لئے 2 کروڑ روپے کاانتظام کیا گیا۔ اس میں2018-19 کےد وران 17 کروڑ روپے کااضافہ کرنے کی تجویز ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ دیہی علاقوں میں زراعت پر مبنی صنعتوں کی کمی کی وجہ سے صدفیصد اپنا روزگار کرنے کے لئے اس کا تناسب بڑھانا ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایگریکلچرل اسکل کونسل آف انڈیا(اے ایس سی آئی) کے ذریعہ زرعی شعبے میں ہنر مندی میں فرق کا تجزیہ کرنے کے لئے مطالعہ کی ضرورت ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More