27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ریرا صنعت میں مثبت تبدیلی پیدا کررہا ہے:ہردیپ سنگھ پوری

Urdu News

نئی دہلی، ہاؤسنگ اور شہری امور کے  مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ ریرا (آر ای آر اے) کے اس نئے دور میں ہم صنعت میں مثبت تبدیلی کا مشاہدہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریرا کے نفاذ کے دوسرے سال میں مجھے خوشی ہے کہ  6 شمال مشرقی ریاستوں اور مغربی بنگال کو چھوڑ کر تمام ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ریرا کے تحت ضابطوں کو نوٹیفائی کردیا ہے۔ وزیر موصوف آج یہاں ’’ریرا-  ریئل ایسٹیٹ میں شفافیت اور جواب دہی  کا ایک نیا دور  – ریرا  – نفاذ کے دو سال اور  مستقبل ‘‘  کے موضوع پر  تیسری علاقائی ورکشاپ  میں افتتاحی خطبہ دے رہے تھے۔

اس موقع پر  دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب انل بیجل ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت میں سکریٹری درگا شنکر مشرا ، مختلف فریقین ، مکانوں کے خریدار  ، بلڈروں کی انجمن کے نمائندے ، اتھارٹیوں اور اپیل کرنے والی ٹرائیبونل کے سینئر عہدیدار اور چیئرپرسن ، اترپردیش ، اتراکھنڈ ، ہریانہ ، پنجاب ، ہماچل پردیش ، چنڈی گڑھ اور دہلی  کی ریاستی حکومتوں کے  سینئر عہدیدار مدعو تھے۔

جناب پوری نے  اجتماع کو بتایا کہ حال ہی میں ان کی وزارت نے  شمال مشرق کی تمام ریاستوں کے ساتھ  الگ الگ تبادلہ خیال کیا ہے اور  ان کو  وضاحتیں فراہم کی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی شمال مشرقی ریاستوں میں بھی  ریرا نافذ کردیا جائے گا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے  کہ عالمی بینک کے ’’کاروبار میں آسانی کے انڈیکس ‘‘  میں بھارت نے  23 پوائنٹ کی بہتری حاصل کی ہے اور یہ 77 ویں مقام پر پہنچ گیا ہے  اور اس طرح  پہلی مرتبہ جنوبی ایشیا میں  ہمارا ملک سب سے اوپر ہے۔ جناب پوری نے اس بات کا اشارہ کیا کہ سب سے زیادہ بہتری  تعمیراتی اجازت نامے  کے انڈیکس میں آئی ہے جہاں بھارت 181 ویں درجے سے 52 ویں درجے پر پہنچ گیا ہے اور  یہ ساری ترقی  تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی حکومت کی کوششوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ بھارت نے  آن لائن نظام کو نافذ کرکے  تعمیراتی پرمٹ حاصل کرنے کے لئے در کار ضابطوں اور وقت  کو کافی کم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام عمل نئی دہلی کی میونسپلٹی اور کریٹر ممبئی کی میونسپلٹی میں بھی شروع کیا گیا ہے۔

جناب پوری نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ سال 2016 تک  زمین وجائداد  اور  تعمیراتی سیکٹر  میں کوئی  ریگولیٹر نہیں تھا، حالانکہ یہ سیکٹر  زراعت اور ہاؤسنگ کے بعد دوسرا سب سے بڑا  روزگار فراہم کرنے والا سیکٹر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے  ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے  ریرا کی شکل میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو پہلا ریگولیٹر دیا ہے ، جو پہلی مئی 2016  سے نافذ ہے۔

جناب پوری نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں  یکسانیت  ، پیشہ ورانہ مہارت  اور معیار کو متعارف کرانے کے لئے ریرا   میں ایجنٹوں اور پروجیکٹوں کے لئے لازمی رجسٹریشن کا  ضابطہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر میں سب سے زیادہ پروجیکٹوں اور ایجنٹوں کا  اندراج کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹر میں  18392 پروجیکٹوں کا اندراج کیا جاچکا ہے ۔ جبکہ رجسٹرڈ ایجنٹوں کی تعداد  17188 ہے ۔

وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ریرا کے  مکمل فوائد  اسی وقت حاصل ہوسکتے ہیں جب ریرا  کو پورے جذبے اور  مکمل شکل میں نافذ کیا جائے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ تمام  فریقوں کو  ریرا کے  ضابطوں اور  اختیارات  سے آگاہ ہونا چاہئے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے نوئیڈا ، گریٹر نوئیڈا اور یمنا ایکسپریس وے پر  مکانوں کے خریداروں اور  متاثرہ فریقوں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  کے سکریٹری  کی سربراہی میں  اترپردیش حکومت نے  ایک کمیٹی قائم کی ہے  ،  جناب پوری نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کا مقصد  نوئیڈا ، گریٹر نوئیڈا  اور یمنا ایکسپریس وے پر رکے ہوئے پرجیکٹوں  میں مکانوں کی  تعمیر کو  مکمل کرنے  کا حل فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  کسی بھی سفارش میں مکان خریدنے والوں پر کوئی اضافی بوجھ ڈالنے کی تجویز نہیں ہے بلکہ ان کی بلارکاوٹ تکمیل اور  خریداروں کو مکان کا قبضہ دلانے  کی بات کہی گئی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More