26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

دیہی ہاؤسنگ کا نشانہ 17-2016 میں دوگنا حاصل کیا گیا

Urdu News

نشانہ دیا گیا تھا جن میں اندرا آواس یوجنا (آئی اے وائی) کے نامکمل مکانات بھی شامل تھے ، ان میں سے بیشتر مکانات کی تعمیر گزشتہ کئی برسوں سے نامکمل تھیں۔ ان میں سے اب تک 21.57 لاکھ مکانات کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے ۔ یہ تعداد 13-2012  سے 15-2014 کی مدت کے دوران دیے جانے والے نشانوں سے دوگنی ہے ۔  ان مکانات کی تعمیر وار تفصیلات کا گوشوارہ درج ذیل  ہیں:

سال تعمیر مکمل کیے جانے والے مکانات کی تعداد
2012-13  لاکھ10.80
2013-14 لاکھ 10.83
2014-15 لاکھ 11.82
2015-16 لاکھ 18.03
17-2015 (28 جنوری 2017 تک) لاکھ 21.57

جاری مالی سال  کے دوران ریاستی سرکاروں کی شراکت داری کے ساتھ 33 لاکھ مکانات کی تعمیر مکمل کیے جانے کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں۔

جاری مالی سال کے دوران 26 نومبر 2016 کو عزت مآب وزیر اعظم نے پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین) پی ایم اے وائی (جی) کا باقاعدہ آغاز کیا ۔ جس میں ابتدائی طور پر پی ایم اے وائی کے تحت 33 لاکھ نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری شامل تھیں ، اس تعداد میں اضافہ کرکے اب اسے 44 لاکھ مکانات کردیا گیاہے۔

ریاستی سرکاروں کو ان نشانوں کی تفصیلات بھیجی جاچکی ہیں اور سوشیو ایکونومک کاسٹ سینسس 2011 (ای ای سی سی) ، گرام سبھا ، مکانات  کے ڈیزائن کو حتمی شکل دینے ، دیہی معماروں کے تربیتی پروگرام کو حتمی شکل دیے جانے اور تمام تر موجودہ آباد مکانات کی ارضیاتی نقشہ بندی پر عمل آوری سے بھی ریاستی سرکاروں کو مطلع کردیا گیا ہے تاکہ اس امر کو حتمی شکل دی جاسکے کہ صرف غریب کنبوں کو ہی اس کے تحت منتخب کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاستی سرکاروں نے تعمیرات کیلئے اندراج کاکام شروع کردیا ہے اور 14.23 لاکھ روپئے سے زیادہ استفادہ کنندگان کا اب تک اندراج بھی کیا جاچکا ہے۔ آواس سافٹ ویب سائٹ پر 16.53 لاکھ رہائشی مکانات کے تعمیراتی نقشےبھی اپ لوڈ کیے جاچکے ہیں۔ ان تمام مکانات کا تعمیراتی کام آئندہ ایک ماہ میں شروع کیے جانے کا امکان ہے اور ان امکانات کی تعمیر کی تکمیل کی مدت کم کرکے 12 ماہ کردی گئی ہیں۔ اس میں کوشش کی جارہی ہے کہ ان میں سے 50 فیصد مکانات کی تعمیر اگلے 6 ماہ میں مکمل کرلی جائے۔

Related posts

10 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More