26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

خوارک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی وزارت

खाद्य प्रसंस्करण उद्योग मंत्री ने कपूरथला, पंजाब में मक्का आधारित प्रथम मेगा फूड पार्क की आधारशिला रखी
Urdu News

نئی دہلی، ؍جولائی ؍ خوراک ڈبہ بندی کی صنعت کے وزیر محترمہ ہرسمرت کوربادل  نے کپورتھلاپنجاب میں آج مکئی سے متعلق اولین میگافوڈ پارک کا سنگِ بنیاد رکھا۔ خوراک ڈبہ بندی کی صنعت کی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ مکئی ایک حیرت انگیز اناج ہےاوردھان اور کنک یعنی گیہوں کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ مکئی میں پروٹین بڑی مقدار میں پایاجاتا ہےاور یہ بھارت میں درکار  تغذیہ جاتی ضروریات کی تکمیل کرتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ مکئی  کی فصل کاشت کاری کےدوران کم سے کم پانی چاہتی ہےاور پانی کی گھٹتی ہوئی سطح کے مسئلے کے پس منظر میں یہ کافی مفید ثابت ہوتی ہے ۔ مذکورہ میگا فوڈ پارک ضلع کپورتھلا پنجاب کے تحت پھگواڑہ میں موضع ریحانہ جٹّن میں سکھجیت میگا فوڈ پارک اینڈ انفرا لمیٹیڈ کے ذریعے قائم کیا جا رہا ہے ۔ وزیر موصوفہ نے یہ بھی کہا کہ کپورتھلا کو ڈارک زون ضلع قرار دیا گیا ہے، جہاں آہستہ آہستہ ریگستان پھیل رہا ہے، کیونکہ یہاں نقدی فصلوں کی لالچ میں پانی کا اندھا دھند استعمال کیا گیا ہے۔ لہذا یہ میگا فوڈ پارک بھی قائم کرنے کی جازت نہ دی جاتی ، لیکن چونکہ یہ مکئی پر مبنی میگا فوڈ پارک ہے اور اس کی مدد سے فصلوں کی کاشت یا طرز میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے اور پانی بچایا جا سکتا ہے۔لہذا اس کی اجازت دی گئی ہے۔ محترمہ ہرسمرت کوربادل نے بتایا کہ ان کی وزارت نے اس میگا فوڈ پارک کو آبی وسائل ، دریائی ترقیات اور گنگا احیاءکی وزارت سے منظورکرانےمیں خصوصی کوششیں کی ہیں اور وزیر موصوفہ نے اشارہ کیا کہ اس میگافوڈ پارک کے قیام سے اس ڈارک زون سے نمٹنے میں مدد ملے گی اور روزگار کے مواقع، ماحولیاتی تحفظ بھی حاصل ہوگا۔

محترمہ ہرسمرت کور بادل نے یہ بھی کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مکئی کی جانب توجہ مرکوز کی جائے اور ہماری حکومت مکئی کو پنجاب کی تیسری فصل بنانے کی کوشش کرے گی اور چاول اور گیہوں کے بعد لوگ مکئی کی کاشت کرنے کیلئے راغب کئے جائیں گے اور انہیں افزوں پیمانے پر اچھے بیج فراہم کئے جائیں گے۔ مکئی پر مبنی ایک فوڈ پار ک کا قیام ایسا ہی ہے، جیسے کسی گاڑی کے آگے انجن لگا دیا جائے تاکہ مکئی کی پیداوار پورے زوروشورسےآگے بڑھے۔ خوراک ڈبہ بندی کی صنعت کی وزیر نے‘‘ کسان سمپدا یوجنا’’ اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقصد یہ ہے کہ ہر کاشت کار کو ایک فوڈ پروسیسر بھی بنا دیا جائےاور یہ اسکیم اس طرح وضع کی گئی ہے، جس میں کاشت کار بڑی یا چھوٹی خوراک ڈبہ بندی اکائیاں قائم کر سکیں اور مارکیٹ یونٹوں کی تشکیل کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو صنعتیں مکئی پر مبنی فوڈ پروسیسنگ یونٹ لگانا چاہتی ہیں، انہیں  سکھجیت میگافوڈ پارک کے اندر ڈبہ بندی کی صنعت کے انتظام کیلئے نبارڈ سے واجبی شرحوں پر قرض بھی فراہم کئے جائیں گے۔ وزیر موصوفہ نے میگافوڈ پارک کے قیام میں ریاستی حکومت کی جانب سے ملنےوالےتعاون کیلئے ریاستی حکومت کا ذکر بھی کیا۔

پس منظر

مکئی پر مبنی  میگا فوڈ پارک بھارت کی تاریخ میں وہ پہلا سنجیدہ اور بڑا قدم ہے، جو پنجاب میں بڑھتے ہوئے ریگزارکو روکنے کیلئے اٹھایا گیا ہےاور اس کی مدد سے کاشت کار مکئ کے کاشت کار بن جائیں گے، جس میں زیادہ پیداوار کیلئے کم پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔مکئی کا استعمال مختلف صنعتوں کےذریعے بیج ، اسٹارچ، مشروبات بنانے، خوراک میں گاڑھا پن لانے، میٹھی اشیا تیار کرنے کیلئے کیا جارہاہے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ یہ ہزاروں صنعتی مصنوعات مثلاً تیل، پروٹین، فارماسیوٹیکل، آرائش کے سازوسامان، مشروبات، فلم، کپڑے کی صنعت، گون وغیرہ کیلئے بھی ایک بنیادی خام مال کی حیثیت رکھتی ہے۔ کاغذ سے وابستہ صنعتوں اور بایو ایتھنول کیلئے بھی اس کی اہمیت ہے۔ میگا فوڈ پارک پارک میں قائم30-25خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کی اکائیوں کے علاوہ 250کروڑروپے کی سرمایہ کاری کا متقاضی ہوگااور سالانہ بنیادوں پر 450سے500کروڑروپے کی گنجائش پیدا کرےگا۔ مذکورہ پارک 500ہزار افراد کو براہ راست یا بالواستہ روزگار فراہم کرےگااور 2500کاشتکاروں کو راحت دےگا۔

اس خوراک ڈبہ بندی فوڈ پارک کو 55 ایکڑ کےرقبے میں قائم کیاجائےگا اور 123.7کروڑروپے کی سرمایہ کاری اس کیلئے درکار ہے، جس میں 50کروڑروپے کی گرانٹ خوراک ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت نے فراہم کی ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More