24 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کر نے کے عزم پر قائم

Urdu News

نئی دہلی، حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے عزم پر قائم ہے تاکہ وہ خوشحال زندگی گذار سکیں ۔ یہ بات زراعت اور کسانوں کی فلاح و  بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے آج پنت نگر میں گووند بلبھ پنت یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی ،آل انڈیا فارمرس فیئر اور زرعی –صنعتی نمائش کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ ترویندر سنگھ راوت  ریاست کے زراعت اور باغبانی کے وزیر جناب سبودھ اونیال اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اے کے مشرا بھی موجود تھے۔

وزیر زراعت نے گووند بلبھ پنت یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی پنت نگر کے کاموں کی تعریف کی اور کہا کہ یونیورسٹی میں 2016 میں برکس(بی آر آئی سی ایس ) ممالک  کی 200 بہترین یونیورسٹیوں میں اپنا مقام بنایا ہے۔ حال ہی میں رواں ماہ کے دوران اس یونیورسٹی کو ایشیا کی 350 بہتر یونیورسٹیوں میں  مقام حاصل ہوا ہے۔ اس طرح یہ دوسری زرعی یونیورسٹی بن گئی ہے۔ اس یونیورسٹی نے زرعی تحقیق ، تعلیم اور توسیع کے شعبے میں قابل ذکر کام کیا ہے۔

جناب رادھا موہن سنگھ نے اس موقع پر یونیورسٹی کے احاطے میں نیشنل سیڈس کارپوریشن (این ایس سی )کے بیج کی پروسیسنگ کے پلانٹ کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے اس حقیقت کی تعریف کی کہ میدانی علاقوں میں اس پیداوار کی نہ صرف تجارتی اہمیت ہے بلکہ مختلف قسموں کے بیچ پہاڑی علاقوں میں بھی استعمال ہوں گے۔ پہاڑی خطوں سے پروسیسنگ کے لئے بیج کے نقل و حمل  سے اس کی لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم اس پروسیسنگ پلانٹ سے اب اسی آب و ہوا میں بعض مخصوص قسم کے بیج کی تیاری میں مدد ملے گی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ کچھ پہاڑی فصلوں کی  ارتقا کی  اس کی خصوصی آب و ہوا کی وجہ سے صدیوں سے یہاں طبی خواصیت کی حامل فصلوں کی پیداوار ہو رہی ہے ۔ راگی(مانڈوا) ،ساوان (زگورا)، جو نا پید ہونے کے دہانے پر تھے اب ان کی پیداوار ہو رہی ہے ۔ جناب سنگھ نے کہا کہ پہاڑی علاقے میں خصوصی قسم کی فصلوں کی پیداوار کی تیاری اور بچت پر خصوصی توجہ دینا نہایت ضروری ہے ۔

وزیر زراعت نے کہا کہ وزیر اعظم اور حکومت نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا عزم مصمم کر رکھا ہے اور اس کےلئے حکومت نے 19-2018 کے عام بجٹ میں زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت کے لئے بجٹی تخصیص 18-2017 کے 51576 کروڑ روپے سے بڑھا کر 58080 کروڑ  روپے کر دی ہے۔ حکومت نے زرعی شعبے کے لئے یہ عزم کر رکھا ہے کہ ان اسکیموں کے عمل درآمد کو ترجیح دی جائے گی جن کا مقصد پیداوار پر مبنی زراعت کے مقابلے میں آمدنی پر مبنی حکمت عملی کو ترجیح دی جائے گی۔

اس اولوالعزم مقصد کے حصول کے لئے حکومت وزیراعظم کے ذریعے تجویز کر دہ کثیر جہتی سات نکاتی حکمت عملی کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ اس حوصلہ افزائی میں حسب ذیل  شامل ہیں:

  1. ‘پانی کے ہر زرے پر زیادہ فصل ’ کے لئے وسائل پیدا کرنے سے متعلق حل کے ساتھ آبپاشی پر توجہ دی گئی ہے ۔
  2. ہر کھیت کے مٹی کے معیاد کے مطابق معیاری بیج اور تغذیہ کا التزام ۔
  3. فصل کی تیاری کے بعد بربادی کی روک تھام کے لئے گوداموں اور کول اسٹوریج کی تعمیر میں کثیر سرمایہ کای ۔
  4. فوڈ پروسیسنگ کے ذریعے قدر و قیمت میں اضافے کا فروغ ۔
  5. تمام 585 مراکز کی خامیاں دور کرنے کے لئے قومی زرعی مارکیٹ اور ای پلیٹ فارم (ای-این اے ایم ) پر عمل درآمد ۔
  6. خطرات کو کم کرنے کے لئے کم لاگت پر فصل بیمہ اسکیم کی شروعات۔
  7. متعلقہ سرگرمیوں جیسے ڈائری-مویشی پروری ، مرغی پالن، مدھو مکھی پالن ،میڈھ پر پیڑ ، باغبانی اور ماہی پروری کا فروغ ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More