27 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جے پی نڈا نے جذام اور تپ دق سے متعلق اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی

Urdu News

نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کےمرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے آج یہاں   ٹی بی کی روک تھام سے متعلق نظرثانی  پروگرام کے تحت  نیشنل لپروسی ا ریڈیکیشن پروگرام یعنی جذام کو جڑ سے ختم کرنےکے قومی پروگرام  (این ایل ای پی) کی نوعیت کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی  اور اس پروگرام کے تحت کی گئی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ جناب سنجیو کمار اے ایس (ایچ) ، جناب منوج جھلانی، اے ایس اور ایم ڈی،  صحت کی مرکزی وزارت کے سینئر افسروں نے میٹنگ میں شرکت کی۔

میٹنگ کے دوران جنا ب نڈا نے ضلع سطح پر جذام کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے موجودہ اور نگرانی پہلوؤں کے علاوہ جذام کے کیسوں سے نمٹنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی اپنانے کی ہدایت دی۔انہوں نے افسروں کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ ان علاقوں میں نئے اقدامات کریں، جہاں یہ  زیادہ جارحانہ رُخ اختیار کر چکی ہے اور انہوں نے یہ ہدایت بھی کی وہ ریاستوں میں جذام کو کنٹرول کرنے کے علاوہ اس کی روک تھام کے بارے میں بیداری بڑھانے کیلئے مہم چلائیں۔

تپ دق کو کنٹرول کرنے سے متعلق پروگرام کا جائزہ لیتے ہوئے جناب نڈا نے تمام فریقوں سے کہا کہ وہ آگے آئیں اور 2025 تک تپ دق سے پاک ہندوستان کیلئے ایک جارحانہ حکمت عملی تیار کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی میں بیداری پیدا کرنے کی فوری ضرورت ہے اوران کا خیال تھا کہ جولوگ  تپ دق کی بیماری سے بچ گئے ہیں اور جنہیں  ٹی بی چمپئنس بھی کہتے ہیں،  ان کی شناخت کی جائے تاکہ  مختلف ریاستوں میں ٹی بی کے بارےمیں  بیداری پیدا کی جا سکے۔ انہوں نے مزید تجویز پیش کی ٹی بی سے نمٹنے کیلئے اختراعی اقدامات اپنائے جانے چاہئے اور انہوں نے یہ ہدایت بھی  کی کہ  ٹی بی سے متعلق بیداری اور ٹی بی کے کیس کا پتہ لگانے  کیلئے مہم  شروع کی جانی چاہئےاور اسےایک عوامی تحریک میں بدلنا چاہئے۔ وزیرصحت نے افسروں کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ مختلف ریاستوں  کا مستقل دورہ کریں اور صورتحال کا جائزہ لیں اور ریاست کی صحت اتھارٹی کو موقع پر تکنیکی رہنمائی فراہم کریں۔ وزیر موصوف نے سینئر افسروں سے بھی کہا کہ وہ دونوں پروگرام کی پیش رفت کا مستقل طور پر  جائزہ لیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More