30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب نتن گڈکری اترپردیش میں دریائے گھاگھرا کی ترقی کا سنگ بنیاد رکھیں گے آئی ڈبلیو اے آئی نے ترقیاتی عمل مرحلہ۔1 کا آغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی، جہاز رانی، سڑک نقل و حمل، شاہراہوں اور آبی وسائل، دریائی ترقیات اور گنگا احیا  کے وزیر جناب نتن گڈکری، بستی، اترپردیش میں وزارت جہاز رانی کے ساگر مالا پروگرام کے تحت، دریائے گھاگھرا پر قومی آبی راستہ (این ڈبلیو)۔ 40 کلومیٹر  کے ترقیاتی کام کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

دریائے گھاگھرا پر مانجھی گھاٹ سے لیکر اس دریا کے فیض آباد/ اجودھیا میں 35 کلومیٹر فاصلے تک  کے سنگم کے علاقے کو 2016 کے دوران قومی آبی راستہ نمبر 40 قرار دیا گیا تھا۔ حکومت کی جانب سے اندرون ملک، ملک میں آبی راستوں کے شعبے کو ترقی دینے کے سلسلے میں  از سر نو توجہ کے ایک حصے کے طور پر یہ کام شروع کیا جائے گا۔ قومی آبی شاہراہ نمبر۔1 (دریائے گنگا پر)، کے ساتھ مل کر  قومی شاہراہ نمبر 40 ، نقل و حمل اور مسافروں کی آمد رو رفت کے لئے ایک اہم متبادل ذریعہ فراہم کرے گا۔قومی آبی شاہراہ نمبر 40 سے متعلق ترقیاتی تفصیلاتی رپورٹ پانچ مقامات یعنی اجودھیا، ماہر پور (ٹانڈا/ کلواری) دوہری گھاٹ، تورتی پار اور مانجھی گھاٹ کو مربوط کرے گی۔

اندرون ملک آبی راستے سے متعلق بھارتی اتھارٹی یعنی آئی ڈبلیو اے آئی جو  جہاز رانی کی وزارت کے تحت ایک ادارہ ہے، نے مرحلہ۔1 کے تحت اس پروجیکٹ پر 11.6 کروڑ کی لاگت سے کام شروع کررکھا ہے اور ٹانڈا/ کلواری میں دریائے گھاگھرا اور دریائے گنگا پر کارگو اور مسافر نقل و حمل کی سہولت فراہم کرنے کے لیے فلوٹنگ ٹرمنل کی تعمیر عمل میں آچکی ہے۔ مرحلہ۔1 کے تحت فلوٹنگ ٹرمنل کے علاوہ ٹانڈا/ کلواری اور مانجھی گھاٹ پر  پونٹون گینگ وے یعنی پیپوں پر بنے فلوٹنگ ٹرمنل کے علاوہ 2 میٹر چوڑا ڈرافٹ اور 45 میٹر چوڑا راستہ تعمیر کیا جائے گا۔

قومی آبی شاہراہ نمبر 40 سے متعلق تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کے تحت مختلف زمروں کا کارگو یا مال بھاڑہ مثلاً زرعی مصنوعات اور پیداوار (چاول، گیہوں، دالیں، چینی، مویشی) صنعتی مصنوعات کوئلہ (ٹانڈا بجلی پلانٹ کے لئے) موٹے دانے کی بالو، اینٹ، کاغذ سے بنی ہوئی مصنوعات، چمڑے اور عام ساز و سامان وغیرہ کا نقل و حمل ممکن ہوسکے گا اور یہ تمام نقل و حمل 1000 ٹن کی صلاحیت کے اندرون ملک چلنے والے آبی جہازوں کے ذریعہ عمل میں آئے گا۔ کام کاج کا پہلا مرحلہ 20۔2019 تک مکمل ہوجانے کی توقع ہے۔ یہ آبی راستہ زمرہ۔3 کے آبی راستے کے طور پر  شناخت کیا گیا ہے جس کے تحت ایک ہزار ٹن والے پانی کے جہاز چل سکیں گے۔ کارگو اور مسافر نقل و حمل کے علاوہ قومی شاہراہ نمبر 40دریائے گھاگھر اور دریائے گنگا کے کنارے کنارے سیاحوں اور زیارت گاہوں تک کنکٹی وٹی کی سہولت بھی فراہم کرے گی۔

اس آبی ڈبلیو اے آئی کے تحت اترپردیش میں دیگر پروجیکٹوں میں جل مارگ وکاس پروجیکٹ کے تحت، وارانسی میں مال بھاڑہ ولیج اور لاجسٹک ہب اور ملٹی موڈل ٹرمنل جیسے عناصر بھی شامل ہیں۔ ٹرمنل کی صلاحیت 1.26 (ایم ٹی پی اے) ہے جو 169.70 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جارہا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس ٹرمنل کا افتتاح ماہ نومبر 2018 میں عمل میں آئے گا۔ یہ ٹرمنل نسبتاً کم لاگت کے ساتھ آبی راستوں کے ذریعہ تجارت کو فروغ دے گا۔ ساحلی خطوں اور ہمسایہ ممالک مثلاً نیپال، بنگلہ دیش اور  بھارت۔ بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ کے  ذریعہ مشرقی ریاستوں تک رسائی کی مدد سے بہتر کنکٹی وٹی حاصل ہوگی اور یہ راستہ ایم ایس ایم ای کو اپنی تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کی توسیع میں مدد فراہم کرے گا اور زیادہ سے زیادہ  کثیر النوع  طریقوں کو  فروغ دے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More