38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب رام ولاس پاسوان نے سامان کی پیکنگ کے ضابطوں مجریہ 2011 میں ترمیم کی منظوری دی ہے

Urdu News

 نئی دہلی۔؍جون۔مناسب، صحیح اور معیاری باٹوں اور ناپنے کے دیگر آلات کا استعمال کسی بھی معیشت کے موثر طور پر کام کرنے کے لئے بہت ضروری ہے کیونکہ آلات کم تولنے والوں اور کم ناپنے والوں سےصارفین کو تحفظ دینے کے لئے ا یک ناگزیر رول ادا کرتے ہیں۔یہ حکومت کی ایک اہم ذمہ داری ہے۔

-2 پیک شدہ سامان کے ضابطوں کو مرتب کردیا گیا ہے تاکہ سامان کی پیکنگ سے پہلے اس عمل کو منضبط کیا جاسکے۔ضابطوں کے تحت پیکنگ سے پہلے اشیا پر لیبل لگانے سے  قبل بعض لازمی ضرورتوں کا خیال رکھنا ہوگا۔ضابطوں پر عمل درآمد کے تجربے اور تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد محکمے نے ضابطوں میں ترمیم کی ہے جس کا مقصد صارفین کے تحفظ میں اضافہ کرنا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ساتھ کاروبار کو آسان بنانے کی ضرورتوں کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا ہے۔ ان ترمیموں کی کچھ خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں۔

-3ای کامرس پلیٹ فارم کے ذریعہ جن اشیا کو صارفین کو فروخت کرنے کے لئے رکھا جائے گا ان پر ضابطوں کے مطابق بنانے والے، پیکنگ کرنے والے اور درآمدکار کانام اور پتہ لکھنا ہوگا۔سامان کا نام، اس کے کیا کیا اجزا ہیں، بیچنے کی خردہ قیمت اور وہ پتہ بھی دینا ہوگا جس پر صارفین شکایت کرسکتے ہیں۔

-4ضابطوں میں یہ بات خصوصی طور پر شامل کی گئی ہے کہ کوئی بھی شخص پیک کرنے سے پہلے کسی بھی شے پر مختلف کم از کم خوردہ قیمت ایم آر پی (دوہری ایم آر پی) کا اندراج نہیں کرے گا جب تک کہ قانون کے مطابق اس کی اجازت نہ ہو اس سے بڑے پیمانے پر صارفین کو فائدہ ہوگا کیونکہ وہ سنیما ہالوں، ہوائی اڈوں اور مال وغیرہ جیسی جگہوں پر سامان کی دوہری ایم آر پی کی شکایت کرتے ہیں۔

-5 پیکٹوں پر لکھنے کے لئے الفاظ اور ہندسوں کا سائز بڑھا دیا گیا ہے تاکہ صارفین انہیں آسانی سے پڑھ سکیں۔

-6 ای کوڈنگ کے ذریعے مقدار کی جانچ کوسائنسی نوعیت کا بنا دیا گیا ہے۔

-7بارکوڈ ؍ کیو آر کوڈنگ کی رضا کارانہ طور پر اجازت ہے۔

-8 کھانے پینے کی اشیا کے اوپر اندراجات کے ضابطوں کو خوراک کے تحفظ اور معیارات کے قانون 2006کے تحت لیبل لگانے کو باضابطہ بنا دیا گیا ہے۔

-9طبی آلات کے ادویات ہونے کا اعلان کیا گیا ہے جن میں اسٹینٹ، والو،ہڈیوں کو جوڑنے والا سامان، سیرنج اور آپریشن وغیرہ میں استعمال ہونے والے آلات ان میں شامل ہیں۔صارفین کو بہت دقت کا سامنا ہوتا تھا کیونکہ ان آلات کو کسی صارف کی جیب کو دیکھ کر فروخت کیا جاتا تھا۔ایم آر پی سے متعلق ضابطوں کے باجود بعض کمپنیاں اس کا اندراج نہیں کرتی تھی ایم آر پی کے علاوہ اور بھی بہت سی باتوں کو جن کا  اعلان ضروری ہے ضابطوں کے تحت  لے آیا گیا ہے۔

-10ادارہ جاتی صارف کی تشریح میں تبدیلی کردی گئی ہے تاکہ تجارتی ادارے ان اشیا کو اپنے ذریعے سے فروخت نہ کرسکیں۔

-11 یہ ضابطے جنوری 2018 کی پہلی تاریخ سے نافذ ہوجائیں گے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More