38 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب راجناتھ سنگھ نے دادر اور نگرحویلی کے بارے میں وزارت داخلہ کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت کی

Urdu News

نئی دہلی۔۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے دادر اور نگر حویلی( ڈی این ایچ) سے متعلق وزارت داخلہ کی مشاورتی کمیٹی کی آج یہاں میٹنگ ہوئی جس کی صدارت مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کی۔ دادر اور نگر حویلی کی نمائندگی وہاں کے ایڈمنسٹریٹر جناب پروفل بھائی کھودھا بھائی پٹیل ، پارلیمنٹ کے ممبر ناتھوبھائی پیٹل اور دیگر ارکان نے کی۔

میٹنگ کے ایجنڈے کے چالیس نکات پر عملدرآمد کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ یہ ایجنڈا مرکز کے زیرانتظام علاقے کے متعدد مسائل کے بارے میں تھا۔ پندرہ موجودہ پروجیکٹوں پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا جن میں ڈی این ایچ میں مجوزہ میڈیکل کالج، انجینئرنگ اور میڈیکل کوٹہ سیٹوں میں اضافہ، دادر اور نگر حویلی ریگولیشن ایکٹ مجریہ 2012 کے تحت پنچایتوں کو با اختیار بنانے اور دیگر انتظامیہ معاملات شامل تھے۔ اس کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں مثلاً سیلواسہ میں 11.3کلو میٹر طویل رنگ روڈ کی تکمیل، سیوریج کی صفائی کاپلانٹ، کنکٹٹیویٹی کی بہتری اور سیلی میں ایک اسپورٹ کامپلیکس کی تعمیر جیسے مسائل بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس کے علاوہ میٹنگ میں ممبروں کے کہنے پر 25دیگر تجویزوں پر بھی غور کیاگیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے ایڈمنسٹریٹراور ان کی ٹیم کی طرف سے علاقے میں پروجیکٹوں کو وقت پر پورا کرنے کی غرض سے ان کی رفتار تیز کرنے کے لئے ان کی کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اپنی کوششوں میں مزید تیزی لائیں تاکہ دادر اور نگر حویلی ملک کے باقی حصوں کے لئے ایک مثال بن سکے۔انہوں نے میٹنگ میں شرکت کرنےو الوں کو یقین دلایا کہ ان کی وزارت نے تجویزوں کا جائزہ لیا ہے اور وہ ان کی تکمیل کے لئے ہر ممکن امداد فراہم کرے گی۔انہوں نے مفید اور تفصیلی تبادلہ خیال کے لئے ممبروں کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وہ علاقہ کا دورے کرنے کی کمیٹی کی دعوت پر غور کریں گے۔

میٹنگ میں شرکت کرنے والے دیگر ا فراد میں مرکزی داخلہ سیکریٹری جناب راجیو مہرشی وزارت داخلہ میں آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی جناب راجیو گوبھا سیکریٹری ایم او آر ٹی ایچ جناب یودھویر سنگھ ملک ایڈوائزر جناب ہری کرشن پالی وال اور وزارت داخلہ کے دیگر افسروں اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے نمائندے شامل تھے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More