26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جمہوریت اور چناؤ بندوبست کے انڈیا انٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ نے قزاخستان کے سنٹرل الیکشن کمیشن کے وفد کیلئے دو روزہ مشاورتی ورکشاپ کا اہتمام کیا

Urdu News

نئی دہلی، جمہوریت اور چناؤ بندوبست کے انڈیا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹنے نئی دلی کے الیکشن کمیشن آف انڈیا نِرواچن سدن میں 16 سے  17 اپریل 2018 تک قزاخستان کے سنٹرل چناؤ کمیشن سی ای سی کے وفد کیلئے دو روزہ مشاورتی ورکشاپ کا اہتمام کیا ہے۔ قزاخستان کے سنٹرل الیکشن کمیشن کے وائس چیئرمین اور دیگر سینئر افسروں پر مشتمل 6 رکنی وفد اس ورکشاپ میں  شرکت کرے گا۔ اس کا مقصد الیکٹرانک ووٹنگ مشین ای وی ایم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے رول کے علاوہ تربیتی پروگرام کے انعقاد سے متعلق ایک انٹر ایکٹیو مذاکرہ منعقد کرنا ہے۔

ہندوستان کے اعلیٰ چناؤ کمشنر جناب اوپی راوت نے ہندوستانی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں بات چیت کی، جو ہندوستان میں  الیکشن کے دوران گزشتہ 20 سالوں سے استعمال ہو رہی ہیں۔ جناب راوت نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ایک مثالی ووٹنگ مشین ہے اور اس کی بہت سی خصوصیات ہیں، جو الیکشن میں  شفافیت لاتی ہیں، لیکن اب بھی   کچھ لوگوں نے اس کی ساکھ اور معتبریت  پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان سبھی ممکنہ شکوک و شبہات کو  دور کرنے کیلئے الیکشن کمیشن  لگاتار کوششیں کر رہا ہے اور وہ ان تشویشات کو دور کرنے کیلئے  ضرورت سے زیادہ  کوششیں کر رہا ہے۔ کرناٹک میں آئندہ ریاستی  چناؤ کے پیش نظر کمیشن  الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور وی وی  پی اے ٹی کا سردست مظاہرہ کرنے کیلئے لوگوں کومدعو کر رہا ہے۔ جناب راوت نے ووٹر کیلئے چناؤ عمل کو شفاف بنانے میں وی وی پیٹ یا ووٹر ویریفائ ایبل پیپر آڈٹ ٹرائل کی خصوصیات اور فائدوں کے بارے میں شرکاء کو جانکاری دی۔  جناب راوت نے چناؤ انتظام کے شعبے میں اشتراک کیلئے  الیکشن کمیشن آف انڈیا  اور انڈیا انٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریسی اینڈ الیکشن مینجمنٹ آئی آئی آئی ڈی ای ایم کے ساتھ  مفاہمت نامہ کرنے کیلئے قزاخستان کےو فد کو مدعو کیا ۔

چناؤ کمشنر جناب اشوک لواسہ نے کہا کہ  مختلف ملکوں کے درمیان نظریات کا تبادلہ ہم سب کیلئے انتہائی سود مند ہے، کیونکہ اس سے ہماری جمہوریتوں کومستحکم کرنے کے مقصد کی سمت کام کرنے میں مدد ملے گی۔ جناب لواسہ نے کہا کہ گزشتہ دو صدی میں  دنیا بھرکے ملکوں  میں  جمہوریت   کی جڑیں مضبوط ہوئی ہیں۔ اسی عرصے کے دوران ٹیکنالوجی نے بھی کئی گنا ترقی کی ہے۔ اس طرح یہ ضروری ہے کہ  یہ سمجھا جائے کہ ٹیکنالوجی کا جمہوریت کو مستحکم کرنے میں کس طرح استعمال کیا جائے۔ جناب لواسہ نے مزید کہا کہ ہندوستان جیسے ملک میں تقریباً گیارہ ملین افراد چناؤ کے انعقاد کیلئے تعینات کئے گئے ہیں اور ان سبھی کو تربیت دی گئی ہے تاکہ وہ الیکشن کے عمل سے پوری طرح نمٹ سکیں۔

نائب چناؤ کمشنر جناب سدیپ جین نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے شروع ہونے کے دوران چناؤ کمیشن نے بہت سے چیلنجوں کا سامنا کیا تھا، لیکن  اس  نے   ان چیلنجوں کو کامیابی سے مقابلہ کیا۔ آج الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو ہندوستان کے 80 ملین سے زیادہ لوگوں نے پوری طرح قبول کر لیا ہے۔ جناب جین نے شرکاء کو بتایا کہ موجودہ ورکشاپ میں الیکٹورل ٹیکنالوجی کی مختلف شکلوں کے بارے میں بات چیت کی جائے گی، جو ہندوستان میں چناؤ عمل کو مسلسل بہتر بنانے کیلئے استعمال کی جا رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا قزاخستان کے چناؤ کمیشن سی ای سی کو درپیش  چیلنجوں سے  کافی حد تک سیکھ سکے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More