34 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

تھاورچند گہلوت نے ،میڈیا کو، سماجی انصاف وتفویض اختیار ات کی وزارت کے لئے

Urdu News

نئی دہلی، مرکز ی وزیر برائے سماجی انصاف وتفویض اختیارات نے میڈیا سے سماجی انصاف وتفویض  اختیار ات کی وزارت کے لئے  بجٹ میں مختص کئے جانے والے  سرمائے کی  خاص خاص اور اہم باتیں  بتائیں  ۔  انہوں نے بتایا کہ  سماجی انصاف وتفویض اختیارات      کے لئے    سال 18-2017  کے مرکزی بجٹ کے مقابلے    19-2018  کے مرکزی بجٹ میں        12.10  فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔   18-2017  میں   اس  وزارت کے لئے  بجٹ میں مختص کی گئی رقم  6908  کروڑروپےتھی  ، جسے اب  19-2018  کے مرکزی بجٹ میں بڑھاکر  7750  کروڑروپے کردیا گیا ہے ۔   اس کے علاوہ  اسکیموں کے لئے بھی بجٹ تخصیصات میں   18-2017  کے مقابلے  19-2018  کے بجٹ میں مختص  کئے گئے سرمائے  میں  11.57  فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ مزید برآں  18-2017  کے مقابلے   19-2018  کے مرکزی بجٹ میں   دیگر پسماندہ زمروں کے لئے   مختص   سرمائے میں  بھی  41.03 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔

          جناب گہلوت نے بتایا کہ     شیڈیول کاسٹ کے لئے   قائم کئے جانے والے  وینچر کیپٹل فنڈ  کے خطوط  پر   دیگر پسماندہ زمروں کے لئے بھی   2000 کروڑروپے کے سرمائے سے وینچر کیپٹل فنڈ شروع کیا جائے گا ۔19-2018  میں اس کے لئے 140  کروڑروپے کا سرمایہ پہلے ہی فراہم کرایا جاچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ    ہاتھ سے صفائی کرنے والوں اور ان کے متعلقین  13587    اراکین کو     ہنر مندی کے فروغ کی تربیت دی گئی ہے  اور  اس کے ساتھ ہی   ہاتھ سے صفائی کرنے والے  800  ملازمین اوران کے متعلقین  کو بینکوں کے قرض  بھی دئے گئے ہیں  ۔

          جناب گہلوت نے میڈیا کو بتایا کہ    ملک میں  پہلی بار    دواؤں کے غلط استعمال  کے   متاثرین  کی شناخت     کے لئے ایک قومی جائزہ شروع کیا گیا ہے ۔ اس جائزے میں    185  اضلاع شامل ہوں گے ۔اس کے ساتھ ہی اس میں  150  کنبے اور 6 لاکھ افراد کو شامل کیا جائے گا ۔    ا س جائزے کا کا م ابھی جاری ہی ہے  اورتوقع ہے کہ مارچ  -اپریل  2018   تک یہ جائزہ مکمل ہوجائے گا۔  ملک میں  پہلی بار  دواؤں کے غلط استعمال کا شکار ہونے والے افراد کی بحالی کے لئے  200  کروڑ روپے کا سرمایہ مختص کیا گیا ہے ۔ اس کے تحت  15   اہم اضلاع میں     کام شروع کیا جائے گا۔    دواؤں کے غلط استعمال کے شکار ہونے والے لوگوں کی بحالی کے لئے  اس محکمے کی معاونت کے ساتھ  سبھی مرکزوں میں   بیرونی تشخیص اور علاج کی سہولیات  دستیاب کرائی جائیں گی ۔  ان سینٹروں کا نام   ’’نشہ چھڑاؤ‘‘ مرکز سے بدل کر  ٹریٹنمٹ کلینک کردیا جائے گا ۔  ملک کی بڑے جیلوں   جووینائل ہومز  اور   ریاستوں کے بڑے اسپتالوں میں یہ کلینک قائم کئے جائیں گے ۔

          وزیر موصوف نے مزید بتایاکہ دیگر پسماندہ زمروں کے لئے   قبل میٹرک وظائف   یعنی  پری میٹرک اسکالر شپ کے لئے   آمدنی کی حد   44500  سے بڑھاکر 2.5  لاکھ روپے سالانہ کردی گئی ہے ۔اس کے ساتھ ہی شیڈیو ل کاسٹ زمروں کے لئے  پری میٹرک اسکالر شپ کے لئے آمدنی کی حد  بھی دو لاکھ سے بڑھاکر 2.5  لاکھ روپے کردی گئی ہے ۔ ڈے اسکالر کے لئے بھتے کی رقم       150 روپے سے  بڑھاکر 225 روپے ہاسٹل میں قیام کرنے والے طلبا کے لئے   350 سے بڑھاکر 525  روپے کردی گئی ہے۔ شیڈیو ل کاسٹ زمروں کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی    کے لئے      فراہم کرائی  جانے والی رقم  4.5  لاکھ  روپے سے بڑھاکر 6 لاکھ روپے سالانہ کردی گئی ہے  ۔شیڈیول کاسٹ اوردیگر پسماندہ زمروں کے طلبا کو فری کوچنگ کی سہولت فراہم کرائے جانے کے لئے  آمدنی کی حد  4.5  لاکھ روپے سے بڑھاکر  6  لاکھ روپے کردی گئی ہے ۔علاوہ ازیں   بھتے کی رقم میں بھی اضافہ کیا  گیا ہے ۔مقامی طلبا کو  دیا جائے والا بھتہ  1500  سے بڑھاکر   2500  روپے کردیا گیا ہے  اور  غیر معمولی ذہانت کے حامل طلبا کے لئے یہ رقم  3000 روپے سے بڑھاکر  5000 روپے کردی گئی اور دیگر پسماندہ زمروں   کے لئے پری میٹرک اسکالر شپ میں   دئے جانے والے وظائف   کی شرحوں میں  بھی خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے ۔

            جناب گہلوت نے بتایا کہ اس سے پہلے        درجہ ایک سے پانچ     تک کے طلبا کو دی جانے والی اسکالر شپ کی شرح  10  ماہ کے لئے  25 روپے   اور درجہ 6 سے آٹھ تک 40  روپے        اور درجہ 9 سے 10  تک کے لئے     50 روپے ماہانہ تھی لیکن اب اس پر نطر ثانی کرکے اسے         پہلے 10  ماہ کے لئے  درجہ ایک سے 10 تک کے لئے    100 روپے   کردیا گیا ہے ۔اس سے پہلے  ہاسٹل میں  قیام کرنے والے درجہ 3 سے درجہ 8  تک کے  طلبا  کے لئے   200 روپے   اور درجہ 9  اور 10  کے لئے       500  روپیہ ماہانہ    دس ماہ کی مدت کے لئے کردی گئی ہے ۔

سماجی انصاف وتفویض  اختیار ات کی وزارت  کے لئے   مرکزی بجٹ 19-2018   میں  کی جانے والی  تخصیص     کی خاص خاص  باتیں  :

  • سال 18-2017  کے مرکزی بجٹ   میں مختص کیا جانے والا سرمایہ  6908  کروڑروپے  ۔
  •  سال  19-2018  کے مرکزی بجٹ میں مخْتص کیا  جانے والا سرمایہ  7750 کروڑروپے  ۔
  • مختص کئے گئے سرمائے میں  842 کروڑروپے یعنی  12.19 فیصد کا اضافہ  ۔
  •  سال 18-2017  میں اسکیموں کے لئے بجٹ میں مختص کیا جانے والا سرمایہ  6494.74 کروڑروپے  ۔
  • 19-2018  میں  اسکیموں کے لئے  مرکزی بجٹ میں  مختص سرمایہ  7246.18  کروڑروپے  یعنی 11.57 فیصد کا اضافہ ۔
  • سال  19-2018  کے مرکزی بجٹ میں دیگر پسماندہ زمروں کی فلاح کے لئے   مختص کئے گئے بجٹ سرمائے میں  41.03 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے ۔
  • 18-2017  کے مرکزی بجٹ میں   یہ رقم  1237.30  کروڑروپے تھی اور 19-2018  کے بجٹ میں یہ رقم   1747 کروڑروپے کردی گئی ۔
  •  یعنی   دیگر پسماندہ زمروں کی فلاح کے لئے  مختص  بجٹ سرمائے میں  509.7 کروڑروپے کا اضافہ ۔
  • شیڈیو ل کاسٹ  کے لئے   قائم کئے جانے والے  وینچر کیپٹل فنڈ کے  خطوط  پر دیگر پسماندہ زمروں کے لئے بھی  200 کروڑروپے کے ابتدائی سرمائے سے وینچر کیپٹل فنڈ قائم کیا جائے گا ۔
  • سال  19-2018  میں اس کے لئے  140  کروڑروپے کی رقم فراہم کرائی جاچکی ہے ۔
  • بزرگ شہریوں کے لئے  راشٹریہ  وایوشری   یوجنا کے تحت   20  کیمپ    لگائے گئے   اور 29709   بزرگ شہریوں نے ان سے  فائدہ اٹھایا  اورانہیں  14 کروڑروپے کی مالیت کی  56999   امدادی مشینیں اور آلات تقسیم کئے گئے ۔اس اسکیم میں  22  پسماندہ اضلاع کو  پہلے ہی شامل کیا جاچکا ہے  باقیماندہ   81  اضلاع کو  19-2018  میں  207  اضافی اضلاع کے ساتھ شامل کیا جائے گا۔
  • ہاتھ سے صفائی کرنے والے  اراکین    یک وقتی  امداد کی فراہمی کے لئے    18 ریاستوں کے 164  اضلاع میں       قومی جائزے کا  اہتمام کیا جارہاہے۔تجویز  ہے کہ اس جائزے کا کام اپریل تک مکمل کرلیا جائے گا ۔  پینے کے پانی  او صفائی  ستھرائی کی وزارت   کے اعدادوشمار کے مطابق      دو لاکھ  59  ہزار 542   گرام  پنچایتوں میں   دو لاھ 68  ہزار 807   گندے بیت الخَلا ٔ  منہدم کردئے گئے ۔
  • ہاتھ سے صفائی کرنے والے  13587  اراکین اور ان کے کنبوں کو ہنر مندی کے فروغ  کی تربیت دی گئی ہے ۔
  • ہاتھ سے صفائی کا کام کرنے والے اراکین کے 809  کنبوں اور ان کے متعلقین کو  بینکوں کے قرض  دئے گئے ہیں ۔
  • دواؤں کے غلط استعمال  کا شکار ہونے والوں کی شناخت  کےلئے ملک میں  پہلی بار ایک قومی جائزے کا اہتمام کیا گیا ۔اس جائزے میں185  اضلاع  ،  1.5 کنبو ں  اور 6  لاکھ افراد کو شامل کیا گیا ہے ۔ یہ جائزہ ابھی جاری ہے اور توقع ہے کہ مارچ  2018  تک یہ جائزہ مکمل ہوجائے گا ۔
  • دواؤں کے غلط استعمال کی بحالی کے لئے ملک میں  پہلی بار  200 کروڑروپے کا سرمایہ مختص کیا گیا ہے ۔ اس کی   سرگرمیوں کے لئے ملک کے   15 پائلیٹ اضلاع    کا انتخاب کیا گیا ہے ۔
  •  دواؤں کے غلط استعمال کا شکار ہونے والے افرادکی بحالی کی اسکیم کے تحت ان افراد کو ا س محکمے کی امداد  کے ساتھ تمام مراکز میں  بیرونی تشخیص کی سہولیات فراہم کرائی جائیں گی  اور اب  ’’ نشہ چھڑاؤ ‘‘  مراکز کا نام بدل کر ٹریٹمنٹ کلینک کردیا جائے گا  ۔ یہ  ٹریٹمنٹ کلینک   ملک کے  بڑی جیلوں    جووینائل ہومز  اور   ریاستوں کے اسپتالوں میں قائم کئے جائیں گے ۔
  •    حکومت ہند نے   دو اگست  2018  کو لوک سبھا  میں  ٹرانس جینڈرپرسنس  ( پروٹیکشن اف رائٹس   ) بل       پیش کیا تھا ۔   یہ بل  پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی کو  بھیج دیا گیا ہے اور کمیٹی نے   21  جولائی  201 7 کو اپنی رپورٹ  پیش کردی ہے ۔ اس کمیٹی نے بل میں ترمیم کے لئے   37 سفارشات کی ہیں  ۔

آمدنی کا پیمانہ       :

  •   دیگر پسماندہ زمروں   کی  پری میٹرک اسکالر شپ اسکیم     میں   آمدنی کی حد   44500 سالانہ سے بڑھاکر   2.5 لاکھ روپے سالانہ کردی گئی ہے۔
  • شیڈیو ل کاسٹ زمروں کے لئے   پری میٹرک اسکالر شپ  کے لئے آمدنی کی حد  دو لاکھ روپے سالانہ سے بڑھاکر   2.5  روپے کردی گئی ہے ۔ دن میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا  کو دئے جانے والے بھتے کی رقم   150 سے بڑھاکر  225 روپے  اور ہاسٹل میں قیام پذیر  طلبا کی رقم   350  سے بڑھاکر  525  روپے کردی گئی ہے ۔
  • شیڈیو ل کاسٹ زمروں کے طلبا  کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے دی جانے والی رقم   4.5 لاکھ روپے سے بڑھاکر  6 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔
  • شڈول کاسٹ اور دیگر پسماندہ زمروں کے طلبا کو مفت کوچنگ کی سہولت فراہم کرائے جانے کی اسکیم میں  آمدنی کی حد  4.5 لاکھ روپے سے بڑھاکر  6 لاکھ روپے کردی گئی ہے  اور طلبا کو دی جانے والی بھتے کی رقم  مقامی طلبا کے لئے   1500  سے بڑھاکر  2500 روپے  اور ہاسٹل میں  قیام  پذیر  طلبا کے لئے   3000 روپے سے بڑھاکر  5000 روپے کردی گئی ہے ۔
  • دیگر پسماندہ زمروں کے لئے پری میٹرک اسکالر شپ کی شرح میں  بھی خاطر  خواہ اضافہ کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے  دن میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے لئے درجہ ایک سے پانچ  تک کے طلبا کو  25 روپے درجہ 6سے 8 تک کے طلبا کو    40 روپے اور درجہ  9سے 10 تک کے طلبا کو  50 روپے ماہانہ دس ماہ کے لئے تھی  ۔ جسے اب  بڑھا کر  دس  ماہ کے لئے درجہ ایک سے دس تک کے لئے   100 روپے ماہانہ کردیا گیا ہے ۔
  •           ہرریاست میں   بین برادری   شادیوں کے لئے     دی  جانے والی   ترغیبی رقم  2.5 لاکھ روپے کردی گئی ہے ۔
  • بڑرگ شہریوں کے لئے  انٹگریٹیڈ   پروگرام کی اسکیم کے تحت       لاگت کی رقم    104  فیصد کئے جانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کا نفاذ  یکم اپریل  2018سے  کیا جائے گا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More