36 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت کے ساحل کی نگہبانی کے لئے ایک آف شور گشتی جہاز ’سارتھک‘ کو پانی میں اتارا

Urdu News

دفاع کے سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار کی اہلیہ محترمہ وینا اجے کمار نے آج ہندوستانی ساحل کی نگرانی اور نگہبانی کرنے والے ایک ساحلی گشتی جہاز سارتھک کو پانی میں اتارا۔ گوا شپ یارڈ لمیٹیڈ جی ایس ایل یارڈ 1236 میں لانچ کی تقریب نئی دلی میں ساحلی گارڈ ہیڈ کوارٹرس سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کی گئی۔ عالمی وبا کووڈ-19 سے متعلق جی او آئی پروٹوکول کا پاس رکھتے ہوئے اس گشتی جہاز کو لانچ کیاگیا۔ اس موقع پر دفاع کے سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، ڈائریکٹر جنرل انڈین کوسٹ گارڈ جناب کے نٹراجن، چیئرمین اینڈ منیجنگ ڈائریکٹر ایم ایس پی ایس ایل اور وزارت دفاع کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

ساحلی گشتی جہاز اوپی وی سارتھک پانچ آف شور گشتی جہازوں (اوپی وی ) کے سلسلے میں چوتھا جہاز ہے۔ یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے میک ان انڈیا وژن کے طرز پر ایم-ایس گواشپ یارڈ لمیٹیڈ (جی ایس ایل) کے ذریعہ ملک کے اندر ہی ڈیزائن اور تیار کیاگیا ہے۔ اس جہاز کو جدید ترین نیوی گیشن اور مواصلاتی آلات، سینسر اور مشینری سے فٹ کیاگیا ہے۔ 105 میٹر لمبا جہاز لگ بھگ 2350 ٹن سامان ادھر ادھر کرسکتا ہے۔ یہ جہاز دوہرے انجن والے ہیلی کاپٹر کو لے جاسکتا ہے۔ یہ تلاش اور بچاؤ کارروائیوں کے لئے استعمال ہوسکتا ہے۔ یہ چار ہائی اسپیڈ کشیتوں کو بھی لے جاسکتا ہے۔

ڈیجیٹل طریقوں کے ذریعے لانچ کیے جانے کی اس پہل کے لئے انڈین کوسٹ گارڈ اور ایم-ایس جی ایس ایل کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر اجے کمار نے کہا کہ یہ انڈین کوسٹ گارڈ یعنی ساحلی محافظوں کی ابھرتی ہوئی طاقت کا ایک یقینی ثبوت ہے اور ہندوستانی شپ بلڈنگ صنعت کی صلاحیتوں کی عکاسی کرتا ہے اور ہندوستانی بحری فورسز کے جہازوں کے رکھ رکھاؤ اور پروڈکشن کے لئے ایک زبردست مضبوط تعاون دینے والا ستون ہے۔ انہوں نے کووڈ19 عالمی وبا کے باوجود ٹھیکے کو وقت پر پورا کرنے میں گوا شپ یارڈ کے پیشہ ورانہ صلاحیت کی بھی تعریف کی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے آئی سی جی کے ڈی جی جناب کے نٹراجن نے کہا کہ آج ساحلی جہاز کو سمندر میں اتارا جانا کسی بھی جہاز کے لئے ایک اہم سنگ میل ہے کیونکہ وہ پہلی بار پانی کو چھوتا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More