39 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بداحتیاطی ، خراب بندوبست اور لالچ نے کئی کاروباری تنظیموں کو تباہ کردیا ہے: نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ ہن جناب ایم وینکیا نائیڈو  نے بداحتیاطی ، بد انتظامی  اور  لالچ کے حالیہ واقعات پر  اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے ، جس کی وجہ سے  کئی کاروباری تنظیمیں تباہ ہوگئی ہیں ۔ انہوں نے  منیجمنٹ کی تعلیم  میں  کاروباری اخلاقیات اور اقدار  کو  اہم اور  لازمی عنصر  کے طور پر  شامل کرنے کی  ضرورت پر زور دیا ۔

آج یہاں  بھارت کے لئے  تعلیمی فروغ کی سوسائٹی کے ذریعے  منعقد  کی گئی  بی – اسکول لیڈر شپ  کنکلیو  میں  تقریر کرتے ہوئے  نائب صدرجمہوریہ  ایم وینکیا نائیڈو نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ  اقتصادی مفرور  ملزموں  کے بارے میں معلومات کی ساجھیداری  کرنے کے لئے اتفاق رائے قائم کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اقتصادی مفرور ملزموں کو  بھارت کے حوالے کرنے کا نظام  قائم کیا جانا چاہئے۔

بھارت جیسے  ترقی پذیر ملک کے لئے  کاروباری تعلیم کے بارے میں بات کرتے   ہوئے  جناب نائیڈو نے  اس بات پر زور دیا کہ  تربیت  یافتہ  انسانی  وسائل دولت  پیدا کرنے اور   جی ڈی پی کی شرح میں اضافے  کے لئے اہم  معلومات  فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے نوجوانوں کو  کاروبار سے متعلق صلاحیتوں کی تربیت دی جانی چاہئے تاکہ وہ  جدید  دور کے چیلنجوں کا سامنا  کرسکیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے  کہ چوتھے صنعتی انقلاب نے  عالمی  کاروباری لیڈروں کو  مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے  اپنے ملازمین کو تربیت دینے  چوکس کردیا ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا ہے کہ بھارتی کاروبار کو  اب  قطعی  شکل دی جاچکی ہے  اور  اب بھارتی کارباریوں نے یہ محسوس کرلیا ہے کہ  آنے والے برسوں میں بھارت  میں  روزگار  کے بڑے مواقع پیدا ہوں گے۔

 اس بات کی ستائش کرتے ہوئے کہ  ملک کے نوجوان کو  گزرے ہوئے  کل  اور تعلیمات کو  مستقبل  کے  لئے تیار ہونے میں استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔ نائب صدر نے کہا کہ بزنس اسکول ا س بات کو یقینی بناتے ہیں کہ  ان کے تمام  گریجویٹ  21 ویں صدی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے  پوری طرح لیس ہونا چاہئے ۔

نائب صدرجمہوریہ  نے خواہش  ظاہر کی کہ  اداروں کو  ایم بی اے  ؍ پی جی ڈے  ایم پروگراموں کا  فریم ورک  مرتب کرنا چاہئے ، جو  اختراعات  ، تجربات اور  صنعت کاری  کے لئے  تعاون فراہم کرے گا۔ انہوں نے یہ خواہش  بھی  ظاہر کی کہ بزنس اسکول  نئی  صلاحیتیں پیدا کرنے کی خاطر نئے قسم کے نصاب مرتب کریں اور  اپنے ملازمین کو  نئے کاموں  کے لئے لیس کریں تاکہ مستقبل کی ٹیکنالوجیوں کو  مسائل کے حل کے لئے استعمال کیا جاسکے۔

اس موقع پر  ای پی ایس آئی کے صدر  ، وی آئی ٹی کے بانی اور چانسلر  ڈاکٹر جی  وشواناتھن ،  ای ایف ایم  ڈی  اینڈ ای  ایف ایم  ڈی  جی این  کے ڈی جی اور سی ای او  پروفیسر ایرک کارنول ،  ای پی ایس آئی کے  سینئر  نائب صدر ڈاکٹر ایم آر جے رام  ، ای پی ایس آئی کے  متبادل صدر  ، بیمٹک کے ڈائریکٹر  ڈاکٹر ایچ  چترویدی ، شاردا یونیورسٹی کے چانسلر جناب  پی کے گپتا ، ای ایس پی آئی کے ایگزیکیٹو سکریٹری  جناب پی پلانی ویل اور دیگر شخصیات موجود تھی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More