40 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بجلی کے سبھی میٹر تین برس میں اسمارٹ پری پیڈ بنائے جائیں گے: وزیر بجلی

Urdu News

نئیدہلی، ۔توانائی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے امور کے وزیر مملکت  (آزادانہ چارج ) جناب آر کے سنگھ نے کہا ہے کہ بجلی کے سبھی میٹروں کو    پری پیڈ بنادیا جائے گا۔ اب وہ دن چلے گئے جب بجلی کے بل آپ کے گھروں میں  پہنچا کرتے  تھے اس لئے آج وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے کہ بجلی کے پری پیڈ میٹروں کی تیاری میں اضافہ کیا جائے اور قیمتوں کو کم  کیا جائے ۔ جناب آر کے سنگھ توانائی کی  وزارت کی جانب سے اہتمام کی جانے والی ،  میٹر  تیار کرنے والے مینو فیکچرر ز  کی میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔

 اس موقع پر جناب آر کے سنگھ نے بجلی کے میٹر بنانے والوں کو مشورہ دیا کہ  بجلی کے پری پیڈ میٹر وافر مقدار میں بنائے جائیں کیونکہ آنے والے دنوں میں ان کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوگا ۔ اس کے ساتھ  ہی وزیر موصوف نے اپنی وزارت کے افسران کو بھی  مشورہ دیا کہ ایک مقررہ تاریخ کے بعد  بجلی کے پری پیڈ میٹروں کی تنصیب کو لازمی     قرار دیا جائے ۔

جناب سنگھ نے کہا کہ اس سے  اے ٹی اینڈ سی  نقصانات میں  کمی کے ذریعہ بجلی کے شعبے میں   زبردست انقلاب برپا ہوگا۔  انہوں نے کہا کہ  ڈی آئی ایس  سی او ایم   اداروں کی  بہتر صحت  ،توانائی کی کھپت   اور بلوں کی ادائیگی  میں ترغیب   وغیرہ سے  اس شعبے میں انقلابی تبدیلیاں  پیدا ہوں گی اورنوجوانوں کے لئے ہنر مند ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

آج کی میٹنگ کا اہتمام   بی آئی ایس سرٹیفکیشن  ،آر ایف  / بی پی آر ایس سے ہم آہنگی  اور موجودہ ڈجیٹل ڈھانچہ جاتی سہولیات سے   مطابقت جیسے امور کے مختلف پہلوؤں  پر غوروخوض کے لئے کیا گیا تھا ۔ اس میٹنگ میں  ا س بات پر بھی اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا کہ تمام تکنیکی پہلوؤں پر  میٹر بنانے والے مینوفیکچررز  ڈی آئی ایس سی او ایم  اور سسٹم انٹگریٹر کے ساتھ  مشاورت میں    غوروخوض کیا جائے گا۔آج کی میٹنگ میں بجلی کی وزارت کے سکریٹری جناب اے کے بھلہ ،ایڈیشنل سکریٹری  جناب سنجیو نندن ساہنی  ، بجلی کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری  جناب ارون کمار ورما سمیت  بجلی کے  مرکزی سرکاری ادارو  ں ،  پی ایف سی ،آر ای سی ، ای ای ایس ایل   اور میٹر بنانے والے مینوفیکچررز   کے نمائندوں نے شرکت کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More