23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

باندھ کی حفاظت سے متعلق بل2018: باندھ کے حفاظتی طور طریقوں اور اداروں کا معیار قائم کرنے اور انھیں مضبوط بنانے کی سمت ایک قدم

Urdu News

نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کونسل نے 13جون 2018 کو اپنی میٹنگ میں باندھ کی حفاظت سے متعلق بل 2018 کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی۔ اس بل کا مقصد باندھوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے پورے ملک میں یکساں طور طریقے تشکیل دیتا ہے۔

بھارت نے پچھلے 50 برسوں میں باندھوں اور متعلقہ بنیادی ڈھانچوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے اور بڑے باندھوں کی تعداد کے زاویے سے، بھارت کا مقام امریکہ اور چین کے بعد تیسرا ہے۔ ملک میں 5254 بڑے باندھ ہیں اور 447 باندھ بنائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ اوسط اور چھوٹے ہزاروں باندھ ہیں۔

باندھوں نے زراعت کی ترقی اور بھارت کی ترقی میں اہم رول ادا کیا ہے، لیکن باندھوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے لمبے عرصے سے یکساں قانون اور انتظامی ڈھانچے کی ضرورت محسوس کی جاتی رہی ہے۔ مرکزی آبی کمیشن باندھ کی حفاظت پر قومی کمیٹی (این سی ڈی ایس) مرکزی باندھ حفاظتی تنظیم (سی ڈی ایس او) اور ریاستی باندھ حفاظت تنظیموں (ایس ڈی ایس او) کے وسیلے سے اس سمت کوشش کررہا ہے، لیکن ان تنظیموں کے پاس آئینی اختیارات نہیں ہیں اور یہ تنظیمیں محض صلاح و مشورے کا کام انجام دے رہی ہیں۔

یہ تشویش کا موضوع ہے، کیونکہ بھارت کے زیادہ تر تقریباً 75 فیصد بڑے باندھ 25 برس سے زیادہ پرانے ہیں اور تقریباً 164 باندھ 100 سال سے بھی زیادہ پرانے ہوچکے ہیں۔ خراب دیکھ بھال کی وجہ سے غیرمحفوظ باندھ انسانی زندگی، سبزہ زار، سرکاری اور نجی املاک اور ماحول کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔ بھارت میں باندھ کی ناکامیوں کے 36 حادثات رونما ہوچکے ہیں، ان میں راجستھان میں 11، مدھیہ پردیش میں 10، گجرات میں 5، مہاراشٹر میں 4 اور آندھراپردیش میں 2 اور اترپردیش، اتراکھنڈ و اڑیسہ میں 1-1 حادثات پیش آئے ہیں۔

باندھ کی حفاظت سے متعلق بل 2018 کی شقوں سے مرکز اور ریاستوں میں باندھ کی حفاظت کے ادارہ جاتی بندوبست کو آئینی حیثیت حاصل ہوگی اور اس سے پورے ملک میں معیار قائم کرنے اور باندھ کی حفاظت کے معاملات کو شامل کیا گیا ہے۔ اس میں باندھ کا باضابطہ جائزہ ہنگامی منصوبہ بندی، جامع حفاظت کے لئے دستیاب مرمت اور دیکھ بھال ڈویژن، انسٹرومنٹیشن اور حفاظت سے متعلق مینول بھی شامل ہیں۔ اس میں باندھ کی حفاظت کی ذمے داری باندھ کے مالک پر ہے اور اس کی ناکامی کی صورت میں سزا بھی مقرر کی گئی ہے۔

ادارہ جاتی ڈھانچہ

باندھ کی حفاظت سے متعلق بل 2018 کے تحت باندھ کی حفاظت کے لئے ادارہ جاتی ڈھانچے کا انتظام ہے، ان میں مندرجہ ذیل باتیں شامل ہیں:

  1. باندھ کی حفاظت سے متعلق قومی کمیٹی (این سی ڈی ایس)

بل میں باندھ کی حفاظت پر قومی کمیٹی تشکیل دینے کی بات کہی گئی ہے۔ یہ کمیٹی باندھ کی حفاظت سے متعلق پالیسیاں تیار کرے گی اور ضروری باتوں کی بھی سفارش کرے گی۔

  1. باندھوں کی حفاظت سے متعلق تنظیم  (این ڈی ایس اے)

اس بل میں ایک ضابطہ کار ادارے کے طور پر باندھ کی حفاظت سے متعلق ایک اتھارٹی قائم کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ یہ اتھارٹی ملک میں باندھ کی حفاظت کے لئے پالیسی، رہنما اصول اور معیارات تشکیل دینے کی ذمے داری کا کام دیکھے گی۔

  • یہ اتھارٹی باندھ کی حفاظت سے متعلق اعداد و شمار جمع کرے گی اور طور طریقوں کے معیارات قائم کرنے کے لئے ریاستی باندھ حفاظت تنظیموں اور باندھوں کے مالکوں کے ساتھ رابطہ برقرار رکھے گی۔
  • اتھارٹی ریاستوں اور ریاستی باندھ حفاظت تنظیموں کو تکنیکی اور انتظامی امداد فراہم کرائے گی۔
  • اتھارٹی ملک کے سبھی باندھوں کا قومی سطح پر اعداد و شمار جمع کرے گی اور اہم باندھ ناکامیوں کا ریکارڈ رکھے گی۔
  • اتھارٹی ان تنظیموں کی تسلیم شدگی یا اعداد و شمار کا ریکارڈ رکھے گی، جنھیں جانچ، نئے باندھوں کی ڈیزائننگ اور تعمیر سے متعلق کام سونپا جاسکتا ہے۔
  • اتھارٹی دو ریاستوں کی ریاستی باندھ حفاظت تنظیموں کے بیچ یا کسی ریاستی باندھ حفاظتی تنظیم اور اس ریاست کے باندھ کے مالک کے بیچ تنازع کا مناسب حل بھی تلاش کرے گی۔
  • کچھ معاملوں میں جیسے ایک ریاست کا باندھ دوسری ریاست کے احاطے میں آتا ہے تو قومی اتھارٹی ریاستی باندھ حفاظت تنظیم کا رول بھی ادا کرے گی اور اس طرح بین ریاستی تنازعات کے ممکنہ اسباب کو دور کرے گی۔
  1. بل حفاظت پر ریاستی کمیٹی (ایس سی ڈی ایس)

بل میں ریاستی سرکار کے ذریعے باندھ حفاظت پر ریاستی کمیٹی تشکیل دینے کی سہولت ہے۔ یہ کمیٹی ریاست میں قائم سبھی باندھوں کی مناسب نگرانی، جانچ، ان کا کام کاج اور رکھ رکھاؤ یقینی بنائے گی۔ کمیٹی اس بات کی بھی یقینی بنائے گی کہ باندھ محفوظ طریقے سے کام کررہے ہیں۔ اس میں ہر ایک ریاست میں ریاستی باندھ حفاظت تنظیم قائم کرنے کی سہولت ہے، جس کے لئے باندھ حفاظت کے میدان سے وابستہ افسر تعینات کئے جائیں گے۔ افسروں میں ابتدائی طور سے باندھ ڈیزائن، ہائیڈرو میکینکل انجینئرنگ، ہائیڈرولوجی، زمین کی تکنیکی جانچ اور باندھ کی بازآبادکاری میدان کے افسران شامل ہوں گے۔

  1. ریاستی باندھ حفاظت تنظیم  (ایس ڈی ایس او)

بل میں مقررہ تعداد میں باندھ والی ہر ایک ریاست میں ریاست باندھ حفاظت تنظیم قائم کرنے کی سہولت ہے۔ یہ تنظیم فیلڈ باندھ حفاظت کے افسروں کے ذریعے چلائی جائے گی۔

فرائض اور کارکردگی

بل میں سہولت ہے کہ سبھی مقررہ تعداد کے باندھ اس ریاست کے ایس ڈی ایس او کے دائرۂ اختیار میں آئیں گے، جس ریاست میں باندھ ہے۔ سی پی ایس یو کی ملکیت والے مقررہ تعداد کے باندھوں کے لئے یا جہاں باندھ دو اور دو سے زیادہ ریاستوں میں منقسم ہیں یا سرکاری ملکیت والا کوئی باندھ دوسری ریاست میں ہے تو این ڈی ایس اے کو ایس ڈی ایس او مانا جائے گا۔

اپنے دائرۂ اختیار کے تحت سبھی باندھوں کے لئے سرکاری باندھ حفاظت تنظیموں کو مندرجہ ذیل کام کرنے ہوں گے:

  • لگاتار نگرانی
  • باضابطہ جانچ
  • کام کاج اور رکھ رکھاؤ کی نگرانی
  • ضرورت کے مطابق جانچ کرنا اور ڈاٹا جمع کرنا
  • این سی ڈی ایس کے ذریعے مقررہ معیارات کے مطابق ہر ایک باندھ کو کمزور اور خطرناک باندھ کے زمرے میں رکھنا
  • نگرانی؍ جانچ اور دیگر سرگرمیوں کا لاگ بک؍ ڈیٹابیس رکھنا
  • اہم باندھ واقعات کا ریکارڈ رکھنا
  • حفاظت یا حفاظتی ترکیبوں کے بارے میں متعلقہ باندھ مالک کو صلاح دینا

باندھ کے مالکوں کو مندرجہ ذیل کام کرنے ہوں گے:

  • رکھ رکھاؤ اور مرمت کے لئے دستیاب رقم مقرر کرنا اور ایس ڈی ایس او کی سفارشات کو نافذ کرنا۔
  • باندھ حفاظت سے متعلق سبھی تکنیکی تحریروں کو مرتب کرنا اور ساتھ ساتھ باندھ کی ناکامی سے متاثرہ وسائل؍ سہولتوں پر اطلاع حاصل کرنا۔
  • جدید ترین انتظامی وسائل کو رکھنا۔
  • باندھ حفاظت کے لئے ذمہ دار شخص، ضابطوں کے رو سے مقررہ اہلیت اور تجربہ کار ہوں گے اور مناسب تربیت حاصل کریں گے۔
  • باندھوں کی تعمیر یا تبدیلی کے معاملے میں:
  • منظورشدہ تنظیموں کے ذریعہ جانچ، ڈیزائن اور تعمیراتی کام کیا جائے گا۔
  • بی آئی ایس سے متعلق معیارات، ضابطوں اور رہنما خطوط کو استعمال میں لانا۔
  • جانچ، ڈیزائن اور تعمیر کے لئے این سی ڈی ایس کی رو سے مقررہ اہلیت والے تجربہ کار اور باصلاحیت انجینئر ہوں گے۔
  • منظوری کے لئے این ڈی ایس اے؍ ایس ڈی ایس او کو ڈیزائن کی حفاظت، اس کے کام کاج کے معیارات اور پالیسیوں کو دکھانا۔
  • این سی ڈی ایس کی مقررہ کردہ کوالٹی کو قابو میں رکھنے کے طریقے بتانا۔
  • نئے باندھ کی تعمیر کرنا یا ان کی مرمت ؍ موجودہ باندھ کو توسیع دینے کا کام صرف بااختیار اتھارٹی کی منظوری سے ہی کیا جائے گا۔
  • کسی آبی ذخیرے کو شروع میں بھرنے سے پہلے بھرنے کا معیار اور ابتدائی بھراؤ کا منصوبہ تیار کرنا ہوگا۔
  • ابتدائی بھراؤ سے پہلے ایس ڈی ایس او کے ذریعہ حفاظت کی جانچ۔
  • دستیاب کارکنوں کے ساتھ او اینڈ ایم صورت حال قائم کرنا۔
  • اچھے ڈھنگ سے تشکیل دیے گئے او اینڈ ایم مینول کی یقین دہانی کرنا۔

حفاظت کی جانچ اور اعداد و شمار جمع کرنا:

  • ہر ایک باندھ کے لئے اپنے او اینڈ ایم بندوبست کے اندر ایک باندھ حفاظت اکائی کا قیام۔
  • باندھ کے مالک باندھ حفاظت اکائی کے وسیلے سے باندھوں کا مانسون سے قبل اور مانسون کے بعد معائنہ کرائیں گے۔
  • سیلاب کے دوران اور سیلاب کے بعد، زلزلے کے بعد غیرمعمولی طریقوں پر خصوصی جانچ۔
  • انجینئر ایس ڈی ایس او کی مرضی سے پورے مانسون کے دوران اور زلزلے؍ قدرتی آفات کے بعد ہنگامی صورت حال کے دوران باندھ پر تعینات رہیں گے۔
  • باندھ کے مالک کو ہر ایک باندھ کے لئے کم سے کم تعداد میں باندھ انسٹرومنٹیشن لگانے ہوں گے، ریڈنگ کا ریکارڈ رکھنا ہوگا اور تجزیوں  کو ایس ڈی ایس او کو بھیجنا ہوگا۔
  • ہر ایک باندھ کے مقام پر ہائیڈرو موسم کی جانکاری سے متعلق اسٹیشن۔
  • 30میٹر سے اونچے باندھوں یا زون-III اور اس سے اوپر کے زون میں آنے والے باندھوں کے لئے زلزلے سے متعلق معلومات کا مرکز۔

ہنگامی کاموں سے متعلق منصوبہ اور ناگہانی آفت سے نمٹنے کا انتظام

ہر ایک باندھ مالک کو ہر ایک باندھ کے بارے میں مندرجہ ذیل کام کرنے ہوں گے:

  • ہائیڈرو موسم معلومات نیٹ ورک اور سیلاب کا پانی آنے سے متعلق پیش گوئی کا نظام قائم کرنا۔
  • سیلاب کی ہنگامی وارننگ نظام کا قیام۔
  • مندرجہ بالا نظام کے لئے وقت وقت پر جانچ۔
  • سیلاب کے پانی کی آمد، سیلاب کے پانی کے باہر جانے، سیلاب کی وارننگ اور اس کے برے اثرات سے متعلق دستیاب معلومات کو اتھارٹی ار سرکاری طور پر بیان کرنا۔
  • جلد وارننگ دینے والے نظام کو چلانے میں این ڈی ایس اے کے ساتھ تعاون کرنا۔
  • وقفے وقفے سے خطرے کا جائزہ لیتے رہنا۔ اس طرح کا پہلا مطالعہ پانچ سال کے اندر اندر کیا جائے گا۔
  • ہنگامی لائحۂ عمل پانچ سال کے اندر اندر تیار کرنا اور نئے باندھوں کے لئے ابتدائی طور پر پہل۔
  • ہنگامی کام کے منصوبے میں مندرجہ ذیل ہنگامی کام ہوسکتے ہیں۔ باندھ ناکامی کی صورت میں آنے والے سیلاب اور اس سے متاثر ہونے والے علاقے، آبادی، ڈھانچے اور ادارے، وارننگ نظام، جان مال کے نقصان سے بچنے کے لئے خراب حالات سے نمٹنے کی پیش گوئی کرنا، صلاح مشورہ کرنا اور ڈی ایم ایجنسیوں کے ساتھ تعاون۔

باندھ حفاظت کا تفصیلی تخمینہ

بل میں آزاد ماہرین کے پینل کے ذریعے حفاظت کے تفصیلی تخمینہ کا التزام ہے۔ پہلے پانچ برسوں کے اندر سی ایس ای اور اس کے بعد این سی ڈی ایس کے ذریعے مقررہ وقفوں پر مقررہ ڈھانچے یا ڈیزائن کے معیار میں بڑی تبدیلی، باندھ پر یا آبی ذخیرے کے کنارے پر غیرمعمولی صورت حال کی کھوج، ایک سے زیادہ ذخائر یا زلزلے کے تازہ ترین حادثے کے معاملے میں سی ایس ای لازمی ہوگا۔

جرم اور سزا

باندھ کی حفاظت سے متعلق شقوں پر عمل نہ کرنے پر جرم ؍ سزا کا التزام ہے۔

  • اگر کوئی شخص کسی افسر ؍ ملازم کے کام میں رکاوٹ ڈالتا ہے یا مرکزی؍ ریاستی سرکار یا این سی ڈی ایس؍ این ڈی ایس اے؍ ایس سی ڈی ایس؍ ایس ڈی ایس او کی کسی ہدایت پر عمل کرنے سے منع کرتا ہے تو ایسے شخص کو ایک سال جیل کی سزا یا زندگی کے نقصان کے لئے دو سال۔
  • اگر کسی محکمے کے ذریعے جرم کیا جاتا ہے تو اس محکمہ کا سربراہ قصوروار مانا جائے گا، بشرطیکہ اس جرم کے بارے میں اس محکمے کے سربراہ کو معلوم ہو۔
  • اگر جرم کا ارتکاب کسی کمپنی؍ کارپوریٹ کے ذریعے کیا گیا ہے تو کمپنی کے کاروباری کام کاج کے لئے عہدیدار؍ ذمے دار ہر ایک شخص کو قصوروار مانا جائے گا۔
  • مرکزی؍ ریاستی سرکار یا این سی ڈی ایس؍ این ڈی ایس اے؍ ایس سی ڈی ایس؍ ایس ڈی ایس او کے ذریعے کی گئی شکایت کو چھوڑکر مجرمانہ کارروائی کا کوئی نوٹس نہیں لیا جائے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More