33 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

باغبانی میں بھارت کو اونچے مقام تک لے جانےکے لئے اپنے کسان بھائیوں اور سائنسدانوں پر ہمیں فخر ہے: رادھا موہن سنگھ

Urdu News

نئیدہلی، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے آج نئی دہلی کے پوسا میں واقع نیشنل ایگریکلچرل سائنس کمپلیکس (این اے ایس ای) میں انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ(آئی سی اے آر) کی 89ویں سالانہ جنرل میٹنگ (اے اجی ایم) سے خطاب کیا۔اس موقع پر جناب سنگھ نے شاندار 88 سال مکمل کرنے پر آئی سی اے آر کو مبارکباد دی اور چیلنج سے پر حالات کے باوجود ملک میں زرعی نظام کو بہتر بنانے اور زرعی پیداوار اور پیداواریت میں اضافہ  میں قابل ذکر کامیابی حاصل کرنے کے لئے اس ادارے کی ستائش کی۔اس کے نتیجے میں کسانوں اور بالخصوص چھوٹے اور معمولی کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ آئی سی اے آر نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے سے متعلق وزیر اعظم کی سوچ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے متعدد اہم اقدامات کئے ہیں۔ آئی سی اے آر نے نئی ٹیکنالوجی تیار کرنے، زرعی نظام کو مربوط کرنے، ادارہ سازی ، انسانی وسائل ، زراعت تنوع ، نئے مواقع قائم کرنے اور معلومات کے نئے ذرائع پیدا کرنے کی شعبے میں بھی قابل ذکر کام کیا ہے۔آئی سی اے آر بھارتی زراعت کو مزید پائیدار اور مفید بنانے کے تئیں پابند عہد ہے۔

جناب گجیندر سنگھ شیخاوت،زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر مملکت ، جناب پرشوتم روپالا ، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت  اور محترمہ کرشنا راج، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ، جناب مہادیو جگناتھ جنکر، مویشی پالن، ڈیئری کے فروغ او رماہی گیری کی ترقی  کی وزیر ، مہاراشٹر، جناب پوچرم سرینواس ریڈی، زراعت اور باغبانی کے وزیر ، تلنگانہ، جناب سنجے دھوترے، رکن پارلیمنٹ(لوک سبھا)، جناب سوریہ پرتاپ شاہی، زراعت کے وزیر ، اترپردیش، ڈاکٹر رام لال مرکنڈا، زراعت کے وزیر ، ہماچل پردیش، جناب پریم کمار، زراعت اور باغبانی کے وزیر ، بہار، جناب غلام نبی لون، زرعی پیداوار کے وزیر ، جموں و کشمیر، جناب عبدالغنی کوہلی، جانوروں اور ماہی گیری کے وزیر ، جموں و کشمیر ، جناب ادملائی رادھا کرشنن، مویشی پالن کے وزیر ، تمل ناڈو اور جناب تھلوئی سندرم، خصوصی نمائندہ ، حکومت تمل ناڈو بھی اس موقع پر موجود تھے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ حکومت 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی کوشش کررہی ہے اور زرعی شعبے اور کسانوں کی بہتری میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری توجہ کسانوں کی بہبود پر ہے اور بجٹ 2018 میں زرعی شعبے کی جامع ترقی پر حکومت نے خصوصی زور دیا ہے۔ اس بجٹ میں پہلی بار دیہی خرچ میں 30 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

زراعت کے وزیر نے کہا کہ پچھلے 3 برسوں میں حکومت کے ذریعے کئے گئے متعدد پالیسی اقدامات کے نتیجے میں موجودہ سال میں ملک میں غذائی اجناس کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ 18-2017ء میں  اناج کی پیداوار 275.68 ملین ٹن تھی، جبکہ 14-2013ء میں یہ پیداوار265.04 ملین ٹن تھی۔ یعنی 10.64 ملین ٹن (یا تقریباً 4 فیصد ) کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ سال میں اناج کی پیداوار در حقیقت 12-2011ء اور 16-2015 کے درمیان اناج کی اوسط پیداوار کے مقابلے میں 19 ملین ٹن زیادہ ہے۔

وزیر موصوف نے 17-2016ء میں باغبانی میں 305 ملین ٹن کی ریکارڈ پیداوار پر خوشی کا اظہار کیا ، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے 4.8 فیصد زائد ہے۔ پھلوں کی پیداوار 93 ملین ٹن سے زائد ہوئی ہے اور سبزیوں کی پیداور 178 ملین ٹن پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے اس سنگ میل کے حصول میں آئی سی اے آر کی خصوصی خدمات کی ستائش کی اور کہا کہ وہ باغبانی میں بھارت کو اونچے مقام تک لے جانے کے لئے اپنے کسان بھائیوں اور سائنسدانوں پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

حکومت کی ’سوئل ہیلتھ کارڈ ‘مہم  میں مدد کے لئے منی لیب تیار کئے گئے ہیں، تاکہ زمین کی جانچ کی جاسکے۔ ملک بھر میں پھیلے اپنے زرعی سائنسی مراکز کے ذریعے آئی سی اے آر نے 29 ریاستوں میں ماحول دوست تکنیک تیار کی ہے۔ آئی سی اے آر نے کل 42 حیاتیاتی زرعی ٹیکنالوجیز تیار کئے ہیں، جن کی جانچ کی گئی ہے اور جن میں مزید بہتری لائی گئی ہے۔ آئی سی اے آر نے 42 نامیاتی زرعی تکنیک بھی تیار کی ہیں، جن کی جانچ کی گئی ہے اور ان میں مزید بہتری لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

کسانوں کو سائنسی معلومات پہنچانے کے لئےحکومت نے’’میرا گاؤں میرا گورو‘‘ نامی ایک پروگرام شروع کیا ہے، جس کے تحت چار سائنسدانوں پر مشتمل ایک گروپ چار گاؤں کو گود لیتا ہے اور یہ سائنسداں کسانوں کو زراعت سے متعلق مشورے اور معلومات فراہم کرتے ہیں۔آئی سی اے آر اور ریاستی زرعی  یونیورسٹیوں سے لئے گئے 4774 سائنسدانوں کے گروپ سے اس سال کل 1226 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس پروگرام سے پہلے سے ہی 976033 کسان اور 5.346 گاؤں مستفید ہوئے ہیں۔

کسانوں کے فائدے کے لئے حکومت نے زرعی توسیع ، سنکلپ سے سدھی، میرا گاؤں میرا گورو، بنیادی ڈھانے کی ترقی ، زرعی تعلیم، زرعی تحقیق ،عالمی امداد باہمی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی جیسے متعدد پروگرام شروع کئے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More