22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

این ڈی اے حکومت کے تحت کانکنی کے شعبے میں قابل لحاظ تبدیلی:تومر

Urdu News

نئی دہلی، کانوں کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ  تومر نے کہا ہے کہ  حکومت کی طرف سے   پالیسی اصلاحات کی شروعات کے بعد  کانکنی کے شعبے میں قابل لحاظ تبدیلی آئی ہے ۔ موجودہ سال میں   جنوری 2018تک  کانوں سے حاصل ہونے والی  پیداوار میں   پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے  6فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو ایک   زبردست کامیابی  ہے۔    آ ج نئی دہلی میں کانوں اور معدنیات کے بارے میں تیسرے قومی  اجتماع سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے   کانکنی کے   شعبے کی اہمیت پر زور دیا   کیونکہ یہ شعبے  بہت سی عام صنعتوں  کے لئے ابتدائی خام مال فراہم کرتا ہے۔

جناب تومر نے کہا کہ   نیلامی کے   عمل کو   زیادہ آسان بنانے اور معدنیات کے بلاکوں   کی  جلد نیلامی میں ریاستوں کی مدد کرنے کے لئے کانوں کی وزارت نے    معدنیات کی   نیلامی کے   ضابطوں مجریہ  2015میں   نومبر 2017 میں   ترمیم  کی تھی۔ اس ترمیم نے  نیلامی کے عمل کو  آسان بنادیا ہے۔   ترمیم کے تین مہینے کے اندر اندر 31 معدنیاتی بلاکوں کو نیلامی پر چڑھایا گیا   جبکہ    اپریل  سے نومبر 2017 کے   8 مہینوں کے دوران 27 بلاکوں کی  نیلامی کی گئی تھی۔  جن بلاکوں کو پہلے ہی تیار کیا جاچکا ہے ان سے لیز کی مدت کے دوران ریاستی حکومت کو ہونے والی  آمدنی اندازاً  ایک لاکھ 43 ہزار 893 کروڑ  روپے  ہوگی۔

  جناب تومر نے  اس اجتماع  میں    انعامات دیئے جانے کی تقریب کے دوران   پردھان منتری  کھنج  شیتر کلیان یوجنا   کلیان کوجنا (پی ایم کے کے کے وائی)  پورٹل کا بھی آغاز کیا۔   یہ پورٹل  مائننگ  ٹینیمنٹ سسٹم (ایم ٹی ایس ) کے  پہلے مرحلے کے لئے   جاری کیا گیا ہے۔     پی ایم کے کے کے وائی  کی ان رقموں کے ذریعہ عمل درآمد کیا جائے گا جو   ڈسٹرکٹ  منریل فاؤنڈیشن  (ڈی ایم ایل ایف) کے تحت وصول کی جائے گی۔   ان رقموں کا استعمال کانکنی سے متاثرہ علاقوں میں     وہاں  کی فلاح و بہبود و ترقی کے لئے کیا جائے گا۔   جناب تومر نے  سینڈ مائننگ فریم ورک  کی بھی شروعات کی   ۔ یہ فریم ورک کانوں کی وزارت نے تیار کیا ہے۔     مختلف ریاستوں میں  ریت کی کانوں  ، کے جائزے اور   کئی اداروں کے ساتھ  سرگرم   صلاح و مشورہ کے بعد    یہ فریم ورک تیار ہوا ہے۔ ان اداروں میں نیشنل کونسل   فار سیمنٹ اینڈ بلڈنگ میٹریل    (این سی سی بی ایم) سیمنٹ مینوفیکچر ایسوسی ایشن (سی ایم اے)   شامل ہیں۔    اس کے علاوہ    فریم ورک  کی تیاری میں عوام  اور اس معاملے سے    دلچسپی رکھنے والے   افراد کے مشوروں کو بھی ملحوظ خاظر رکھا گیا ہے۔  فریم ورک کے تحت  حاصل ہونے والے مشورہ    ریاستوں کے لئے ایک نقشہ راہ مرتب کرنے کے لئے  مدد گار ثابت ہوں گے ۔ ریت کی غیر قانونی کانکنی کے لئے پالیسیاں مرتب کرنے میں ریاستوں کو اس سے مدد ملے گی۔

جناب تومر اور کانوں کے وزیر مملکت جناب ہری بھائی پرتی بھائی چودھری نے    ابتدائی اجلاس میں  20 کانوں کو   فائیو اسٹار  درجہ بندی سے نوازا۔  جبکہ  اختتامی اجلاس میں 37 کانوں کی  اسی طرح درجہ بندی کی گئی۔    پچھلے  اجتماع کے دوران   جو   15 فروری 2017 کو نئی دہلی میں منعقد ہوا تھا  ،32 کانوں کو  16-2015 کے دوران ان کی کارکردگی کی بنیاد پر فائیو اسٹار کا درجہ دیا گیا تھا۔

پچھلے دو اجتماعات  رائے پور اور نئی  دہلی میں  بالترتیب 2016 اور 2017 میں منعقد ہوچکے ہیں۔    ان اجتماعات میں ریاستی    حکومتوں    کانکنی کی صنعتوں  ، صنعتی ایسوسی ایشنوں  اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں نیز دیگر افراد نے شرکت کی تھی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More