30 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

این پی سی سی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی ذمہ داری پوری کرے گی:میگھوال

Urdu News

نئی دہلی، آبی وشائل ، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی ستھرائی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال نے کہا ہے کہ نیشنل پروجیکٹ کنسٹرکشن کارپوریشن لمیٹڈ (این پی  سی سی) جو آبی وسائل دریا کی ترقی اور گنگا صفائی ستھرائی کی وزارت کا ایک پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ ہے، اب سڑکوں، عمارتوں اور ماحولیات سے متعلق پروجیکٹوں کی بھی ذمہ داری پوری کرے گا۔

یہ سبھی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹس ہیں۔ جناب میگھوال کل نئی دہلی میں این پی سی سی کی 61ویں سالانہ دن کی تقریبات کے موقع پر منعقد ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی ترقی کے ساتھ  ساتھ دریاؤں اور صاف گنگا کو جوڑنے سے متعلق پروجیکٹوں پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این پی سی سی نے صاف گنگا مشن کے لئے جھارکھنڈ میں نوڈل ایجنسی کے طور پر کام کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ این پی سی سی وزارت کے پروجیکٹوں کو نافذ کرکے ملک کی خدمت انجام دے گی اور مناسب اور مؤثر ڈھنگ سے اعلیٰ معیار کے ساتھ سرحد کے پروجیکٹ کو پورا کرے گی۔ انہوں نے تعمیر کے شعبے میں این پی سی سی کی کامیابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کمپنی کے ملازمین کی محنت اور خود کو وقف کرنے کی پالیسی کی تعریف کی، جو درر دراز اور مشکل علاقوں میں کام کرتے ہیں، جہاں عام آدمی داخل تک نہیں ہوسکتا۔

وزیر موصوف کا خیر مقدم کرتے ہوئے این پی سی سی کے سی ایم ڈی جناب سنجے کندو نے کمپنی کی حصولیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ  حصولیابیاں ملازمین کی مشترکہ کوششوں، شراکت داروں، گراہکوں اور فریقوں کے تعاون کی وجہ سے ہی حاصل ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی نے پچھلے 50 سال کے عرصے میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھے اور 2009-10 کے دوران حکومت ہند نے اس کو پھر سے کھڑا کیا اور تب سے یہ مسلسل منافع کمارہی ہے۔ انہوں نے مطلع کیا کہ کمپنی نے تقریبا 50 سال کے وقفے کے بعد 2015-16 میں 1.02 کروڑ روپے کا منافع کمایا اور کمپنی کے ذریعے حکومت کو 2016-17 کے دوران 2.05 کروڑ روپے کا منافع ادا کیا گیا۔

گزشتہ چھ دہائیوں کے دوران این پی سی سی نے دو ر دراز کے علاقوں میں بہت سے پروجیکٹس مکمل کرکے ایک کارنامہ انجام دیا ہے اور تاریخ رقم کی ہے۔ جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں اس نشانے کو نہیں چھوسکیں۔ دہلی میں ایک ورکنگ سیشن میں جمنا دریا پر وزیرآباد بیراج کی تکمیل، آندھراپردیش میں گوداوری دریا پر ایشیاء کے سب سے طویل سر آرتھر کاٹن بیراج کی تکمیل، منی پور میں سنگدا ارتھ ڈیم اور کھوگا ڈیم تریپورہ میں مہارانی کھووائی اور مانو پروجیکٹس کے علاوہ منی پور میں لوک ٹک ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ ایسے کچھ چیلنجنگ پروجیکٹس تھے جنہیں پورا کرکے این سی پی پی  نے ملک کی ترقی میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔ این پی سی سی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ پروجیکٹوں کو مکمل کیا جائے جس سے گاہک کی بھی پوری پوری تسلی ہو اور کمپنی کا عالمی معیار بھی انچارہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More